191

اسلامک رائٹرز موومنٹ ابھرتا ہوا میڈیا سٹار/تحریر/معروف کالم نگار و تجزیہ نگار/عابد محمود عزام

میڈیا ہر دور میں ایک طاقتور اور متاثر کن حقیقت رہا ہے۔ موجودہ دور میں یہ مزید با اثر ہوچکا ہے۔ قوموں کے مزاج و اطوار اس کے اشاروں پر رقص کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ تہذیب و ثقافت اور رہن سہن کے معیارات پر بھی اس کی وجہ سے بدل رہے ہیں۔ میڈیا دو دھاری تلوار کی مانند ہے۔ معاشرے کو محفوظ رکھتا ہے اور تباہ بھی کر سکتا ہے۔ اب یہ تباہ کررہا ہے، کیونکہ یہ تلوار ان قوتوں کے ہاتھوں میں ہے جن کی سوچ و فکر معاشرے کی مذہبی، فکری و ثقافتی سوچ سے متضاد ہے۔ ان حالات میں ایسے افراد تیار کرنا ضروری ہے، جو میڈیا کے ذریعے معاشرے کو محفوظ رکھ سکیں اور معاشرے کی مذہبی و ثقافتی بنیادوں کو نقصان پہنچانے والے عناصر کا مقابلہ کرسکیں۔ مثبت سوچ و فکر کے کئی افراد مختلف پلیٹ فارمز پر میڈیا کے میدان میں اپنی ذمہ داری نبھا رہے ہیں۔ اسلامک رائٹر موومنٹ پاکستان بھی ان میں سے ایک ہے، جس کا مقصد میڈیا کے میدان میں ایسے افراد تیار کرنا ہے، جو مذہب اسلام اور وطن عزیز کی خلاف طاقتوں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہوں۔ یہ تنظیم صحافتی میدان میں نو آموز افراد کی تربیت کے لیے مختلف کورسز منعقد کرتی رہتی ہے۔ اسلامک رائٹر موومنٹ نے میڈیا کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے اسلامک میڈیا ورکشاپ کا اہتمام کیا۔ اس ورکشاپ میں انٹرویو کے موضوع پر خصوصی لیکچرز کا اہتمام کیا گیا۔کسی سے گفتگو، مخاطبہ، بات چیت وغیرہ کو انٹرویو کہا جاتاہے۔ انٹرویو میں ایک فرد دوسرے سے سوالات کرتا اور دوسرا جواب دیتا ہے۔ انٹرویو میں سوالات کو اس طرز پر پیش کرنا ہوتا ہے کہ انٹرویو دینے والا اپنے تجربات، مشاہدات اور معلومات کو اس طرح سے بیان کرے کہ اپنے ساتھ ساتھ قاری اور سامع کی معلومات میں بھی اضافہ ہو۔ سوال پوچھنے والا اگر تربیت یافتہ ہو تو اس کے سوالوں کی اہمیت بڑھ جاتی ہے۔ اس کے سوالات سیدھے نہیں ہوتے، بلکہ ایسے موضوعات پر مشتمل ہوتے ہیں جو عام لوگوں کی نظر سے پوشیدہ رہتے ہیں۔ یہ تربیت یقیناً فن کے ماہرین سے لی جاتی ہے۔ اسلامک رائٹر موومنٹ نے آن لائن اسلامک میڈیا ورکشاپ میں ایسے ماہرین کا انتظام کیا ہے جو یہ تربیت دے سکیں۔ سیکھنے والوں کی بڑی تعداد نے اس کورس میں شرکت کی۔ ماہرین نے شرکاء کو اپنے تجربات سے آگاہ کیا۔ لیکچرز کے ذریعے ان کی تربیت کی۔ شرکاء نے بہت دلجمعی اور لگن سے لیکچرز کو سمجھ کر مشقیں حل کیں اور بہت کچھ سیکھنے کی کوشش کی۔مثبت سوچ کے کئی لوگ بہت باصلاحیت اور محنتی ہوتے ہیں، وہ آگے بڑھنا چاہتے ہیں، لیکن انہیں صرف حوصلہ افزائی اور رہنمائی کی ضرورت ہوتی ہے۔ محنت، مستقل مزاجی اور عزم جیسی خصوصیات اسی وقت کام یابی میں معاون ثابت ہوتی ہیں، جب کوئی اہل فن اور تجربہ کار انسان رہنمائی کر کے صلاحیتوں کو درست طور پر استعمال کرنے کا طریقہ بتائیں اور حوصلہ افزائی کرین۔حوصلہ افزائی اور رہنمائی کی وجہ سے عملی زندگی میں قدم رکھنے والے نئے لوگوں کے لیے کام کرنا آسان اور مستقبل کا سفر طے کرنا خوش گوار ہو جاتا ہے۔ سینئرز کی جانب سے کی گئی حوصلہ افزائی اور رہنمائی جونیئرز کے لیے بہت قیمتی ہوتی ہے۔ حوصلہ افزائی اور رہنمائی سے خوشی ملنے کے ساتھ ہمت بھی بڑھتی ہے۔ کامیابی کی راہیں ہموار ہوتی ہیں اور اس کی وجہ سے بہت سے لوگ کامیابی حاصل کر لیتے ہیں۔ اسلامک رائٹر موومنٹ مبارک باد کی مستحق ہے کہ قلم کے میدان میں مثبت سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس نے کئی افراد کو سیکھنے کا موقع فراہم کیا۔ اس کورس میں شریک تمام افراد کے لیے بہت سی دعائیں اور نیک تمنائیں کہ انہوں نے ایک مثبت کام کے لیے وقت نکالا۔ اللہ انہیں ہمیشہ کامیابیوں سے نوازے۔ آمین۔مفکر اسلام حضرت مولانا علامہ زاہد الراشدی، محترم جناب مولانا عبد القدوس محمدی، مولانا عبد الرؤف محمدی، سینئر صحافی محترم جناب ندیم نظر اور حفیظ چودھری صاحب کی خدمات کو خصوصی طور پر سلام عقیدت پیش کرتا ہوں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں