بچوں کی تعلیم و تربیت(قسط نمبر2/تحریر/مولانا محمد افضل کاسی ٹرینر و کالم نگار 56

بچوں کی تعلیم و تربیت(قسط نمبر5/بچوں کو انگریزی یا عربی کب اور کیسے سکھائیں؟/تحریر/مولانا محمد افضل کاسی (ٹرینر و کالم نگار)

بچوں کو اپنی مادری زبان میں سوال کرنا ، اپنا مسلہء اور کوئی واقع بیان کرنا شروع کرے تب اسے انگلش یا عربی سکھانی شروع کی جائے اور اس کے لیے خیال رکھا جائے کہ دوسری زبان سکھانے کی ابتداء لکھنے اور پڑھنے سے نہ کرائی جائے بلکہ پہلے پہل اس کو زیادہ سے زیادہ ویڈیو دکھائی جائے اور آڈیو سنائی جائے اور اس سے دوسری زبان میں باتیں کرنی شروع کی جائے۔
ایک اور بات جس کا خاص خیال رکھنا لازمی ہے کہ جب آپ بچوں کو انگلش سکھانے کے لیے جب ویڈیوز دکھاؤ گے تو اس میں مغرب کی تہذیب بھی جھلکے گی تو اس لیے بڑی احیتاط کے ساتھ ویڈیوز کا انتخاب کیا جائے۔ ایک سوال یہ ہوتا ہےکہ انگلش سکھانے کے لیے کس لہجے کا انتخاب کیا جائے برٹش، امریکن یا اسٹریلین تو یاد رکھیں پوری دنیا کے پاکستانی اور انڈین لہجے کو معیار تسلیم کیا ہے اس لیے کہ یہ لہجے سب کو سمجھ میں آتے ہیں۔
زبان سیکھنے کے چار ستونوں میں سے سننے والا جو ستون ہے اس کے لیے چند کام کیے جائے۔
1۔ اپنے پاس ایک آڈیو بینک جمع کیا جائے جو بچوں کی دلچسپی کے مطابق ہو۔ جس میں کہانیاں، خبریں، میچ کمنٹری جو پاکستانی یا انڈین نے کی ہو، گفتگو پر مبنی پروگرامز وغیرہ وغیرہ۔
2۔ دوسرا کام یہ کریں کہ ویڈیو یا آڈیو پہلے خود سنے پھر بچوں کو دو یا تین مرتبہ سنائیے۔
3۔ تیسرا کام یہ کریں کہ سننے کی کوئی وجہ دیں کوئی ٹاسک دیں مثلاً کوئی کہانی دکھا رہیں ہیں۔ تو پہلی مرتبہ جب آپ دکھائیں تو ان کو یہ ٹاسک دیں کہ کہانی ختم ہونے کے بعد میں پوچھوں گا کہ اس کہانی میں کتنے کردار تھے۔ دوسری مرتبہ یہ ٹاسک دیں کہ کرداروں نے کیا کام کیا۔ تیسری یہ ٹاسک دیں کہ کرداروں نے کیا کہا۔
شروع شروع میں ایک منٹ کی ویڈیو پھر ڈیڑھ پھر دو آہستہ آہستہ بڑھاتے جائیں خبریں اگر سنانی ہو تو ٹاسک دیں کہ اس میں کتنی شخصیات کے متعلق باتیں ہوئیں کتنے واقعات بیان ہوئے کتنے جگہوں کے متعلق آپ نے خبریں سنی وغیرہ وغیرہ۔
اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کا بچہ اچھا بولے تو اُسے اچھا سنائیں ۔ کارٹوں میں عام طور سے معیاری زبان نہیں ہوتی اس لیے کارٹون کا انتخاب بھی سوچ سمجھ کر کیا جائے۔
اسی طرح ایک سوال یہ ہوتا ہے کہ ڈکشنری کونسی استعمال کی جائے تو اس کا جواب یہ ہے کہ ڈکشنری کی مختلف قسمیں ہوتی ہیں بعض ان میں سے لکھاریوں کے لیے ہوتی ہیں بعض ان میں سے ریسرچ کرنے والوں کے لیے ہوتی ہیں اس لیے ایلمنٹری یا بیسک لرنر کی جو ڈکشنری ہو وہی استعمال کریں۔
ایک سرگرمی یہ بھی کر سکتے ہیں کہ جو زبان سکھانی ہو اس کا ایک پیرا گراف لے کر اس میں سے بیس الفاظ خط کشیدہ کریں پھر بچوں سے کہا جائے کہ میں پیرا گراف تین دفعہ پڑھوں گا پہلی دفعہ پورا دوسری دفعہ جب پڑھوں گا اُس وقت بیس الفاظ حزف کروں گا تیسری مرتبہ جب پڑھوں گا تو حزف شدہ الفاظ پر رکھونگا آپ نے بتانا ہو گاکہ کونسے الفاظ حزف ہوئے ہیں اس طرح کرنے سے بچوں کا سننے کا فن بہت مضبوط ہو جائے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں