126

سیرت خاتم الانبیاء محمد مصطفیٰ ﷺ/تحریر عبد الصمد

حضور نبی کریم صلی اللـــــــہ علیہ و آلہ وسلم کی پیدائش سے پہلے مکّہ کے لوگ خشک سالی اور قحط کا شکار تھے۔ لیکن جونہی آپ کے دنیا میں تشریف لانے کا وقت قریب آیا۔ بارشیں شروع ہوگئیں، خشک سالی دور ہوگئی۔ درخت ہرے بھرے ہوگئے اور پھلوں سے لد گئے۔ زمین پر سبزہ ہی سبزہ نظر آنے لگا۔

آپ کی ولادت کس دن ہوئی؟ اس بات پر سب کا اتفاق ہے کہ وہ پیر کا دن تھا۔ آپ صبح فجر طلوع ہونے کے وقت دنیا میں تشریف لائے۔

پیدائش کے وقت آپ اپنے ہاتھوں پر جھکے ہوئے تھے۔ سر آسمان کی طرف تھا۔ ایک روایت کے الفاظ یہ ہیں کہ گھٹنوں کے بل جھکے ہوئے تھے۔ مطلب یہ کہ سجدے کی سی حالت میں تھے۔
{طبقات}

آپ کی مٹھی بند تھی اور شہادت کی انگلی اٹھی ہوئی تھی۔ جیسا کہ ہم نماز میں اٹھاتے ہیں ۔

حضور ﷺ فرماتے ہیں :
“جب میری والدہ نے مجھے جنم دیا تو ان سے ایک نور نکلا۔ اس نور سے شام کے محلات جگمگا اٹھے۔”
( طبقات )

آپ ﷺ کی والدہ سیدہ آمنہ سلام اللـــــــہ علیها فرماتی ہیں :
“محمد( ﷺ )کی پیدائش کے وقت ظاہر ہونے والے نور کی روشنی میں مجھے بصری میں چلنے والے اونٹوں کی گردنیں تک نظر آئیں ۔”

علامہ سہلی رحمہ اللـــــــہ نے لکھا ہے کہ جب آپ پیدا ہوئے تو آپ نے اللـــــــہ کی تعریف کی۔

ایک روایت میں یہ الفاظ (ترجمہ) آئے ہیں :
“اللـــــــہ تعالیٰ سب سے بڑا ہے، اللـــــــہ تعالیٰ کی بےحد تعریف ہے اور میں صبح و شام اللـــــــہ کی پاکی بیان کرتا ہوں ۔”

✒️ عبد الصمد

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں