انٹرویو حکیم شاکر فاروقی

کتاب “حرمین کا سفر”، آپ کے لیے زادِ راہ ہے

از قلم:حکیم شاکر فاروقی

مولانا محمد طاہر تنولی صاحب ہمارے دوست ہیں۔ اسلامک رائٹرز موومنٹ کے بندھن نے اس دوستی کا رشتہ مزید گہرا کر دیا ہے۔ اہل مانسہرہ کی روایتی خوش مزاجی اور لہجے کی خوب صورتی ان کے انگ انگ سے پھوٹتی ہے۔ فروری 2019 رب کعبہ نے انہیں اپنے گھر آنے کی توفیق عطا فرمائی۔ جب انہوں نے مجھے یہ مژدہ سنایا کہ “میں عمر ہ کے لیے جا رہا ہوں” تو پہلی فرصت میں مجھے یہ خیال آیا کہ ایک صاحب طرز ادیب اور اہلِ دل عالم دین کو اس سفر کے تاثرات ضرور قلم بند کرنے چاہئیں۔ جس کا اظہار میں نے ان کے سامنے بھی کر دیا۔ ابتدائی پس و پیش کے بعد مولانا نے بندہ کے اصرار پر سفرنامہ لکھنے کی حامی بھر لی۔ واپس آ کر انہوں نے دن رات ایک کر کے یہ خوبصورت دستاویز جو نہ صرف مولانا کے دلی جذبات کی ترجمانی کرتی ہے بلکہ عوام الناس کو شرعی مسائل بھی سکھاتی ہے، آپ کے لیے رقم کر دی ہے۔

کتاب کیا ہے؟ انتہائی مختصر اور جامع الفاظ میں مولانا نے گویا پورے سفرنامہ کو موتیوں کی طرح پرو دیا ہے۔ یوں لگتا ہے جیسے عمرہ کرتے ہوئے قاری ان کے ساتھ ساتھ موجود ہے۔ ماشاءاللہ لاقوۃ الا باللہ. اللہ تعالیٰ اس کاوش کو قبول فرمائے۔

ٹائٹل دیدہ زیب اور خوب صورت ہے … ورق بھی اچھا لگایا گیا ہے اور پرنٹنگ کا معیار بھی عمدہ ہے۔ جو لوگ حرمین کا سفر کرنے کے لیے پابہ رکاب ہیں انہیں خصوصاً اور باقی مسلمانوں کو عموماً اس مختصر مگر جامع کتاب کا مطالعہ کرنا چاہیے۔ اس پر لگائے گئے چند روپے آپ کے سفر عشق کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔ یہ بھی ایک طرح کی انویسٹ منٹ ہے، جو آپ کے سفر میں بطورِ زاد راہ اور توشہ کے کام آئے گی۔ ان شاء اللہ العزیز

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں