123

گڑیا کا ابو /تحریر/ میمونہ نواز

گاؤں میں گڑیا کا ابو ایک بہت ہی غریب اور تنگدست گھرانے سے تعلق رکھتا ہےاس گھر میں آٹھ لوگ رہتے ہیں پانچ گڑیا کی بہنیں اس کے امی ابو اور ایک بوڑھی دادی گڑیا کا ابو بہت ہی مشکل سے گھر کا راشن پانی پورا کرتا ہےگڑیا کی بڑی تین بہنوں کی شادی کی عمر گزرتی جارہی ہوتی ہیں چھوٹی تینوں بچیاں بچو ں کو سکول جاتا دیکھ کر سکول جانے کے ذد کرتی ہیں تو گڑیا کا ابو اس بات پہ یقین کر کےآںٸستہ آںٸستہ ملک کے حالات ٹھیک ہو جاے گے تینوں بچیوں کو سکول داخل کروا دیتا ہےگڑیا کے ابو کا رکشہ خراب ہو گیا گڑیا کا ابو کٸ جگہ کام کے لیے گیا لیکن کام نہ ملا رکشہ رک جانے کی وجہ سے گھر میں کھانے کا بھی فاقہ ہونے لگا بڑی بیٹیوں کی شادی کی ٹینشن ،گھر میں کھا نے پینے کوکچھ نہیں تھا قرض والے تںنگ کرنے لگےگڑیا اور اس کی بہنوں کے سکول بیگ ینفارم اور سکول کی فیس کی ٹینشن اور گھر میں چولہا جلانے کے لیے بھے پیسے نہیں تھے تو باقی کام کیسے کۓجاۓیہ سب حالات تھے کہ گڑیا کا ابو پھر گاوں سے شہر کام ڑھونڑنے چلا گا گڑیا کا ابو کٸ جگہ کام کے لیے گیا اُسے کہیں بھی کام نہ ملا بلاّخر مایوس ہو کر شام چھ بجے واپس گھر کی طرف لوٹنے لگا تو راستے میں ایک گھر میں ٹینٹ وغیرہ لگے دیکھ کر اندازہ ہوا کے اس گھر میں شادی ہےاُدھر چلا جاتاہوں شاید کچھ کھانے کو مل جاے
گڑیا کا ابو ٹینٹ میں داخل ہو کر یونہی کرسی پہ بیھٹا تھا کہ ویٹرکی نظر بوڑھے پہ پڑی انہوں نے گڑیا کے ابو کو مار پیٹ کے وہاں سے نکال دیا کے اتنے بوسیدہ اور پھٹے ہوے کپڑوں کے ساتھ تمہاری ہمت کیسے ہوٸ شادی میں آنے کی اور اس مہنگای کے دور میں ہم تمہارے لیے کھانا لے کے نہیں بیھٹے اور مار مار کے اسے ٹینٹ سے باہر پھینک دیااتنے میں ایک نیک دل انسان وہاں پہنچا تو اس نے کھانا دینے کا اصرار کیا جب گڑیا کے ابو کو کھانا دیا گیا تو وہ بہت خوش ہوا اور انہیں دعاے دیتا ہوا وہاں سے زخمی میں حالت میں چل نکلا کے یہ کھانا گھر والے دیھ کے بہت خوش ہو گے گڑیا خوش ہو گی بھاگتی ہوی آکر کھانا پکڑے گی مجھ سے کے اتنے میں ایک تیز رفتار گاڑی گزری جو گڑیا کے ابو کو کچلتی گی گڑیا کا ابو ہاتھ میں کھانا لیۓآلفاظ کچھ ایسے ادا کر رہاتھا یہ روٹی گڑیا کو دے دینا وہ بھوکی ہے وہ چھوٹی ہے بھوک برداشت نہیں کرتی اتنے میں گڑیا کا ابو دنیا سے رخصت ہو گیا
گڑیا کے گھر والے تو پہلے ہو مشکلا ت اور فاقے میں ذندگی بسر کر رہے تھے جیسے ہی اُنہیں گڑیا کے ابو کی وفات کا پتہ چلا ان پہ قیامت ٹوٹ پڑی گڑیا کے ابوکی میت کو جب دفنانے کے لیےلے جانے لگے توگڑیا زور زور سے رونے لگی ابو آپ کو کا ہوا ہے ہمیں کھانا نہیں چاٸیے ہم بھوکے رہ لے گے آپ ہمیں چھوڑ کر نہ جاو ابو میں مر جاوں گی آپ نہ جاو مجھے آپ کے بغیر ڑر لگتا ہے لیکن اس معصوم کی چیخوں اور سسکیوں کی آوازوں میں گڑیا کے ابو کو دفن دیا جاتا ہےا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں