128

آشوبِ چشم /تحریر/ عبدالروف ملک (کمالیہ)

آشوبِ چشم آنکھوں کی ایک متعدی بیماری ہے جو ایڈینو وائرس سے پھیلتی ہے۔ یہ وائرس ایک مریض سے دوسرے میں منتقل ہوتے ہیں اور براہِ راست آنکھوں پہ حملہ آور ہوتے ہیں جس کا شکار بچوں اور بوڑھوں سمیت ہر عمر کے افراد ہوسکتے ہیں اس بیماری سے نہ صرف آنکھیں سرخ ہوجاتی ہیں بلکہ آنکھوں سے پانی اور گہری رطوبت نکلنے لگتی ہے جس سے آنکھوں میں جلن، خارش اور چبھن محسوس ہونے لگتی ہے اگر اس بیماری کا بروقت تدارک نہ کیا جائے تو یہ مریض کو نہ صرف بینائی سے محروم کرسکتی ہے بلکہ بہت سی پیچیدہ اور جان لیوا بیماریوں میں بھی مبتلا کرسکتی ہے۔ آشوبِ چشم کی علامات مندرجہ ذیل ہیں۔ ♦آنکھوں کا سرخ ہوجانا۔ ♦آنکھوں اور ناک سے پانی بہنا۔ ♦آنکھوں کے گرد سوجن۔ ♦آنکھوں سے رطوبت یا ریشہ نکلنا۔ ♦آنکھوں میں ریت یا مٹی کے ذرات محسوس ہونا۔ ♦آنکھوں میں شدید قسم کی چبھن یا جلن محسوس ہونا۔ ♦گلے میں سوزش یا درد محسوس کرنا۔ احتیاطی تدابیر ★ آنکھوں یا اس سے نکلنے والی رطوبت کو ہاتھوں سے صاف مت کریں۔ ★ ہاتھوں کو بار بار صابن سے دھوئیں۔ ★ سماجی فاصلہ برقرار رکھیں۔ ★ کسی دوسرے فرد کا استعمال شدہ رومال، تولیہ یا تکیہ استعمال نہ کریں چاہے وہ آپکا فیملی ممبر ہی کیوں نہ ہو۔ ★ آنکھوں میں بار بار صاف پانی کے چھینٹے ماریں اور آنکھوں کے اردگرد برف کی ٹکور کریں۔ ★ آنکھوں پر ہلکے سبز، سیاہ اور نیلے شیشے والی عینک کا استعمال کیے بغیر گھر سے باہر نہ نکلیں اور نہ ہی عینک لگائے بغیر موٹر سائیکل یا سائیکل چلائیں کیونکہ ہوا میں شامل ذرات اور دھواں بھی آنکھوں میں پڑ کر آشوبِ چشم کا باعث بنتے ہیں۔ تیز روشنی اور چمک دار چیزوں کی طرف دیکھنے سے پرہیز کریں۔ ★ متاثرہ افراد سے ہاتھ ملانے کے بعد آنکھوں کو ہاتھ لگانے سے پرہیز کریں۔ مندرجہ بالا احتیاطی تدابیر کے ذریعے کافی حد تک اس بیماری کے حملے سے بچا جاسکتا ہے اور اگر بیماری کی علامات محسوس ہوں تو فوراً کسی مستند معالج سے رجوع کریں اور ساتھ ساتھ کثرت سے استغفار کریں کہ اللہ پاک ہماری خطاؤں کو معاف فرمائے اور ہر قسم کی زمینی و آسمانی آفات اور بیماریوں سے محفوظ فرمائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں