96

سو لفظی کہانی/بور/از قلم/عصمت اسامہ

“میں بور ہورہا ہوں ” پانچ سالہ شایان نے ماما کے پیچھے پیچھے چلتے ہوئے کہا۔
“اوہو ،بیٹا ،ڈرائنگ بک میں کلرز کرلو” ماما نے
کچن سے کھانے کے لوازمات ،لاؤنج میں ٹیبل پر لگاتے ہوئے کہا ۔
” کب کے کرلئے ،اب کیا کروں ؟” شایان نے اتنی بے چارگی سے کہا کہ ماما کو ترس ہی آگیا ۔
“اچھا یہ لو اور گیم کھیل لو ” ماما نے اپنا موبائل بچے کو پکڑاتے ہوۓ کہا۔
تھوڑی دیر بعد دھڑام سے کسی کے گرنے کی آواز آئی ” شایان ،پاپا کو فون کرو ،پاؤں فریکچر ہوگیا ہے ” ماما نے کراہتے ہوۓ آواز لگائی ۔
” میری گیم خراب ہوجاۓ گی ،ماما ویٹ کرو ” شایان نے سکرین سے نظر اٹھاۓ بغیر جواب دے دیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں