
تبصرہ نگار/ مولانا ڈاکٹر محمد جہان یعقوب
ہمارے ہر دل عزیز دوست و اسلامک رائٹرز موومنٹ پاکستان کے روحِ رواں محترم جناب حفیظ چودھری نے اپنی تنظیم کی سرگرمیوں کا دائرہ کار بڑھانے کیلئے گذشتہ دنوں باقاعدہ ایک ویب سائٹ کا آغاز کیا ہے جس کا منشور ہے لکھو کے ساتھ لکھو (www.likho.org)
لکھو!
کیا لکھوں؟
جو سمجھ میں آئے لکھو
پھر بھی؟
کالم، مضمون، کہانی، اشعار، نظم، غزل، تبصرہ، تجزیہ، جو چاہو لکھو
مگر لکھتے کیسے ہیں؟
لکھنے کے لیے چند کام کرو
وہ کیا۔۔۔۔۔؟
زیادہ سے زیادہ مطالعہ کرو۔ جو لکھنا ہو وہی پڑھو۔ کالم لکھنا ہو تو کالم، مضمون لکھنا ہو تو مضامین، کہانی لکھنی ہو تو کہانیاں۔۔۔۔۔ سمجھ گئے جی؟
مشاہدہ: جو دیکھو اسے سنجیدگی سے دیکھو، اس پر غور کرو، اس سے نتیجہ نکالو، اس کی اپنے گرد وپیش میں مثالیں ڈھونڈو، اس میں کوئی پیغام ہوگا وہ تلاش کرو۔
جو لکھو، اس کے متعلق دل چسپی رکھنے والوں کے ساتھ گپ شپ کرو، اپنا تجزیہ پیش کرکے اُن کی رائے پوچھو۔ خود جس نتیجے پر پہنچے ہو وہ سامنے رکھ کر اُن سے پوچھو، اُن کی رائے جانو۔
اب اپنا مطالعہ، مشاہدہ اور مکالمہ نوٹس کی شکل میں کاغذ پر لکھو۔
پھر چلتے پھرتے، اٹھتے بیٹھتے اپنے لکھے ہوئے کی تشکیل کرو، یعنی اس میں ابتدائیہ کس کو بنانا ہے؟ وسطانیہ میں کیا کچھ آئے گا، اختتامیہ کیسا ہو؟ بار بار سوچو، جتنی زیادہ ذہنی ریاضت ہوگی اتنا اچھا لکھ سکو گے۔
اب اللہ کا نام لے کر لکھنا شروع کرو۔ لکھتے ہوئے اپنی سوچوں کے دھارے کو، جس طرف بہنا چاہے، جس انداز میں بہنا چاہے آزاد چھوڑ دو، روک نہ لگاؤ۔ جو نوکِ قلم پر آئے لکھتے جاؤ، لکھتے جاؤ اور بس! لکھتے چلے جاؤ۔
جب لکھ چکو تو اپنے لکھے پر نظر ثانی کرو۔
یہ کیا ہوتی ہے؟
مطلب یہ کہ جو لکھا ہے اُس میں سے کام کی بات کے علاوہ جو بھی زائد چیزیں ہیں، نکالتے جاؤ۔ معنوی تکرار ہو یا لفظی تکرار، جملے زائد ہوگئے ہوں یا کوئی غیر ضروری جملہ لکھا گیا ہو، اس کو نکالنا شروع کرو۔ تحریر کو حشو و زوائد سے پاک کرو۔
پھر تحریر کو قواعد کی روشنی میں جانچو، کوئی لفظ قواعد کے خلاف تو نہیں لکھا گیا؟ کسی لفظ کی املا میں کوئی غلطی تو نہیں ہوگئی؟ رموزو اوقاف کی کمی تو نہیں ہے؟ کہیں بے وجہ رموزو اوقاف تو استعمال نہیں ہوئے؟ اس نظر سے اپنی تحریر کو پھر جانچو۔ اس کمی کو پورا کرو۔
پھر آخری بار اپنی تحریر کو صاف کر کے لکھو
گاتے گاتے گویّا بن ہی جاتا ہے، لکھتے لکھتے لکھاری بھی بن ہی جاؤگے
آخری بات
جب آپ اپنی تحریر، کہانی، نظم، یا تبصرہ لکھو تو اس کو شائع کروانے کیلئے لکھو ویب سائٹ کے ای میل ایڈریس یا وٹس ایپ نمبر پر سینڈ کردو، اگر تحریر معیاری ہوئی تو ضرور ویب سائٹ پر اپنی جگہ بنا لے گی ان شاءاللہ
محترم صاحب!
بجا فرمایا ہے۔ بالکل ایسا ہی ہے ہم آپ کے الفاظ سے صد فیصد متفق ہیں، پتہ نہیں ہمارے قلم کیوں رک گئے ہیں، پہلی بار جب لکھنا شروع کیا تھا تو ہر وقت میرے ذہن میں تحریر ہوتی کچھ نہ کچھ نہیں بلکہ بہت کچھ ہوتا لکھنے کے لیے لیکن ہم نے بسم اللہ نہیں کی ایک آدھ تحریر لکھ لی وہ بھی فیس بُک پوسٹ کی حد تک۔ جب لوگوں کی یہ پوسٹ سامنے آجاتی کہ ہمارا قلم رک گیا ہے لکھ نہیں سکتے۔ تو ہمیں حیرانی ہوتی کہ یہ کیسے ہوسکتا ہے؟ کہ لکھنا نہ آتا ہو۔
آج ہماری اپنی حالت بھی کچھ ویسی ہی ہے لکھنا کچھ چاہتے ہیں اور لکھا کچھ اور جاتا ہے۔ ہم کوشش کررہے ہیں، ساتھ میں اللہ تعالیٰ سے دعائیں بھی اور روزمرہ معمولات کے اعتبار سے ذکر و اذکار، تلاوت، تسبیحات، نوافل اور فرائض کا اہتمام بھی۔
السلام علیکم!
ماشاءاللہ یہ ایک اچھا اقدام ہے اللہ رب العزت آپکا حامی و ناصر ہو۔