38

ہمارے قلم کار/تعارف/محترمہ نمرہ امین

محترمہ کا نام نمرہ امین ہے، ان کا تعلق روشنیوں کے شہر زندہ دلان لاہور سے ہے۔ یہ ایک سوشل ورکر، گرافک ڈیزائنر، ٹیچر اور رائیٹر ہیں۔ یہ کالم نگار، مضمون نگار اور بہترین مصنفہ کے طور پر جانی جاتی ہیں۔ انہوں نے اپنے قلم سے خوبصورت تحریروں کو لکھنے کا آغاز پانچ سال پہلے کیا۔ ان کی ہر تحریر میں ایک مثبت پیغام ہوتا ہے اور معاشرے کے اصلاح و بہبود کے بارے میں ان کا قلم صفحہ قرطاس پر اپنے رنگ بکھیرتا چلا جاتا ہے، جو سب کے لیے بہت مفید اور متاثر کن ہوتا ہے۔ ان کی یہی دلی آرزو ہے کہ ان کے خوبصورت الفاظ سب کے دلوں کو چھو سکیں اور سب اس سے مستفید ہو سکیں۔

انہوں نے اپنے ملک پاکستان اور بیرون ملک سے لاتعداد اسلامی اور دیگر کورسسز کر کے بہت مفید معلومات حاصل کرنے کا شرف حاصل کیا ہے اور اپنے علم میں اضافہ کیا ہے۔ ان کا ماننا اور کہنا ہے کہ انسان کو تاحیات علم حاصل کرتے رہنا چاہیے اور اپنے علم کو بانٹ کر اس سے سب کو مستفید کرنا چاہیے۔ انہوں نے آج تک لاتعداد کالمز، تحریریں، نثری نظمیں، مضمون لکھ کر مختلف اور مشہور اخبارات میں شائع کروائے ہیں جیسے ہم عوام، ڈیلی کشمیر پاکستان، گریٹ پاکستان، سفر نگارشات، روشنی، روزنامہ راہ نما، روزنامہ طالب نظر، پہچان پاکستان اور دیگر شامل ہیں۔ اسطرح انہوں نے اپنی تحریریں، کہانیاں، کالمز، مضمون، بچوں کی کہانیاں ہارڈ فارم اور آن لائن میگزین میں شائع کروائیں ہیں جیسے ماہنامہ ماہ روح انٹرنیشنل میگزین، دشت آرزو، صنف آہن ڈائجسٹ، ماہنامہ گوہر نایاب، قلمی آشیاں، رائل سٹوڈنٹ پیام سخن، کاروان قلم، ماہنامہ خوابوں کا سفر، راہرو، ماہنامہ اہمیت، بچوں کا مہک میگزین، ذوق شوق اور دیگر شامل ہیں۔ انہوں نے اپنی کہانیوں اور تحریروں سے ان کے صفحات کی رونق میں چار چاند لگائیں ہیں اور یہ سلسلہ اب تک جاری ہے اور ان کی تحریریں شائع ہوتی رہتی ہیں۔ اس کے علاوہ مختلف ویب سائٹس پر بھی ان کی تحریریں مختلف موضوعات پر مبنی کالمز شائع ہو چکے ہیں اور شائع ہوتے رہتے ہیں۔ ان کی یہ انتھک کوششیں آج تک جاری ہیں۔ انہوں نے اپنے خوبصورت لفظوں کو موتیوں کی شکل میں پرو کر ان کو بہت سی انتھولوجی کتابوں کی زینت بنایا ہے۔ جس میں پاکستان سے ماہ نامہ ماہ روح انٹرنیشنل کی شائع کردہ کتب “گوشہ تخیل”، “ناموس رسالت و حرمت قرآن پاک”، “گلدستہ ادیب”، “عظمت قرآن، بطور مصنفہ ان کی تحریریں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ الوکیل انتھولوجی کتاب میں لکھنے کا شرف ملا ہے اور پہچان پاکستان کی کتاب میں لکھ رہی ہیں۔ اس کے علاوہ بھارت کی کافی انتھولوجی کتب میں لکھنے کا موقع ملا ہے اور اپنی تحریر کو ان کتب کی زینت بنایا ہے۔ انہوں نے ملکی اور غیر ملکی مقابلہ جات میں بے شمار انعامات، ایوارڈز، اسناد، کیش انعام اور کتابیں حاصل کی ہیں۔ دو سو سے زائد اسناد اب تک وہ اپنے نام کر چکی ہیں اور مشہور ایوارڈ بھی جس میں اپوا ایوارڈز، الوکیل چمکتے ستارے ایوارڈز، الوکیل انتھولوجی ایوارڈ، میڈل، سوشل ورکر ایواڈز، گرافک ڈیزائنر ایوارڈ، پہچان پاکستان ایوارڈ، وغیرہ شامل ہیں۔

محترمہ ایک سوشل ورکر ہونے کے ناطے مشہور رجسٹرڈ اداروں الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان، رائل ویلفئیر سٹوڈنٹ سوسائٹی، رُحما فاؤنڈیشن اور ہیومینیٹیز ہوپ فاؤنڈیشن کے ساتھ منسلک ہیں اور ان کی سماجی رکن بن کر خدمت خلق کے لیے کوشاں ہیں۔ رائل ویلفئیر سٹوڈنٹ سوسائٹی میں بطور کونٹینٹ رائیٹر اپنے فرائض سر انجام دے رہی ہیں۔ ان کا دل خدمت خلق کے لیے ہر وقت کوشاں رہتا ہے۔ ان کی زندگی کا مقصد ہر تنگ دست حاجت و ضروت مند، غریب عوام اور بے سہارا لوگوں کی مدد کرنا ہے۔ وہ اپنے اس نیک کام کو تاحیات قائم رکھنا چاہتی ہیں اور اپنے والدین کے لیے صدقہ جاریہ بننا چاہتی ہیں۔ ان کو یہ ہنر اور شوق اپنے والدین کی بدولت ملا ہے۔ ان کے والدین نے اپنی پوری زندگی خدمت خلق میں گزاری اور اب اللہ کے فضل و کرم سے محترمہ یہ کام بخوبی نبھا رہی ہیں۔ ان کی اس کامیابی میں ان کے مرحوم والدین کی دعائیں اور ان کے والد صاحب کا بہت ساتھ ہے۔ آج وہ اس مقام پر اپنے والد صاحب کی محبت، ساتھ، اعتماد اور اعتبار ہی کی بدولت ہیں۔
اللہ محترمہ کو ہر نیک کام کرنے میں مدد اور توفیق دے ان کو بہت عزت و کامیابی سے ہمکنار کرے اور بہت ترقی دے۔ یہ اپنے والدین کا سر فخر سے بلند کر سکیں ان کا نام روشن کر سکیں آمین۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں