غیر محرم سے تعلق چھوڑنا ہوگا ہمیں۔
رب کی جانب چہرہءِ دل موڑنا ہوگا ہمیں۔
نفس کے سرکش ارادوں کو کریں گے خاک پا،
اور ابلیسی کمر کو توڑنا ہوگا ہمیں۔
جس جگہ اندیشہءِ بدنظری ہو؛ اے دوستو!
چھوڑ کر ایسی جگہ سے دوڑنا ہوگا ہمیں۔
سرکشیِ نفس کے ہر وار سے بچنا ہے؟ پھر
اپنے دامن کو ذرا جھنجھوڑنا ہوگا ہمیں۔
نظرِ مولا میں جبھی راقم ملے گا اک مقام،
لکھو کے ساتھ لکھوربّ کُل سے ہر تعلق جوڑنا ہوگا ہمیں۔