زبان سیکھنے کا ایک ستون پڑھنا ہے کیونکہ جو انسان جتنا زیادہ پڑھے گا اُتنا زیادہ اُس زبان کو سیکھے گا لیکن اس میں خیال یہ رکھنا ہے کہ پڑھنا سکھانے کے لیے زبان کی حروف تہجی سے ابتداء نہ ہو ورنہ بچے پڑھنے سے بیزار ہو جائیں گے کیونکہ بچوں کی نفسیات میں یہ ہے کہ وہ ایسی چیزوں میں دلچسپی نہیں لیتے جو ان کو بے مقصد لگے۔
ہمارے معاشرے میں چونکہ بچوں کو زبان سکھانے کے لیے ابتداء حروف تہجی سے ہوتی ہے اس وجہ سے اکثر بچے اپنی تعلیمی زندگی کے بعد کتابیں نہیں پڑھتے ہمارے معاشرے میں پڑھنے کا سفر کچھ اس طرح سے ہوتا ہے پہلے حروف تہجی، پھر الفاظ ، اس کے بعد جملے پھر پیرا گراف پھر مضمون پھر کہیں جا کر کتاب اور آخر لائبریری یہ سفر بالکل اسی طرح ہے جیسے کوئی شخص تالاب میں تیرنا سیکھنا چاہے اور ایک مرتبہ جا کر ہاتھ اس میں ڈالے پھر دوسرا ہاتھ پھر پاؤں پھر دوسر ا پاؤں پھر سر اور پھر آخر میں پورا بدن جو کہ نہایت تکلیف دہ اور وقت ضائع کرنے والا عمل ہے۔
کسی بھی زبان کو سیکھنے کے لیے کل سے جز کی طرف آنا ہو گا اس کا طریقہ یہ ہے کہ بچہ کو آپ اپنے ساتھ لے جائے لائبریری اور وہاں اس کو کتابیں دکھائے اور پھر کوئی کہانیوں والی کتاب منتخب کر کے کتاب اس کے سامنے رکھ کر اس میں الفاظ پر ہاتھ رکھتے جائے اس طرح بچہ نوٹ کرے گا کہ پیرا گراف ختم ہوا دوسرا شروع ہوا پھر صفحہ ختم ہو کر دوسرا صفحہ پلٹا گیا اس طرح کرنے سے بچے کے اندر ایک تڑپ پیدا ہو گی کہ جو میرے والدین پڑھ رہے تو میں بھی ان کی طرح پڑھو کیونکہ دو سے 7 سال کا بچہ سب سے زیادہ نقل کرنے کی کوشش کرتا ہے جب آپ پڑھو گے تو وہ اپنے آپ کو روک نہیں پائے گا اور کتاب لے کر خود پڑھنے کی کوشش کرے گا یہی وجہ ہے کہ جب ہم خود نہیں پڑھتے اور بچہ کو کہتے ہیں کہ پڑھو تو اس بچہ کو خواہش ہوتی ہے کہ میں بھی کسی کو کہو کہ پڑھو جب لائبریری چند مرتبہ بچے کو لے گئے اس کے بعد چار فلش کارڈ لیں اس میں دو پر بچہ کا اور دو پر اس کے بھائی یا بہن کا نام لکھیں پھر اسےکہے کہ یہ تمھارا نام ہے لکھا ہوا ہے پھر اسے کارڈ دیں اور کہے کہ اپنےابو سے جا کر پوچھو کہ یہ کیا لکھا ہوا ہے جب اس کے ابو بھی اُسے یہی بتائیں گے کہ اس پر تمھارا نا م لکھا ہے تو اسے یقین آ جائے گا کہ واقعی یہ میرا نام ہے پھر ایک کارڈ جس پر بچہ کا نام لکھا ہوا ہے اُٹھا کر بچے سے کہے کہ باقی کارڈوں میں سے اس طرح کا کارڈ جس پر آپ کا نام لکھا ہے وہ اُٹھائیں اگر اس بچہ نے اپنے نام والا کارڈ پہچان کر اُٹھا لیا تو سمجھوکہ اسے پڑھنا آ گیا اس طریقہ سے آپ ڈیڑھ سال کے بچہ کو بھی پڑھنا سکھا سکتے ہیں اس طرح چند مرتبہ مختلف ناموں کے ساتھ کریں تو بچہ کو چند الفاظ پڑھنے آ گئے پھر ہمارے ارد گرد جو چیزیں ہیں اس پر پرچی لگا کر اس چیز کا نام لکھیں صرف نام لکھنے ہیں الفاظ اور صفحات نہیں پھر اسے بتائیے کہ یہ گلاس ہے یہ دروازہ ہے یہ میز ہے وغیرہ جب چالیس کے قریب الفاظ ہو جائے تب لفظ کی مدد سے حروف تک پہنچ جائے اس کا طریقہ یہ ہوگا کہ بورڈ پر یا کاپی پر بچہ کا نام لکھیں مثلاً AFZAL اور اس کے نیچے دوسرا نام لکھیں مثلاً ALI اب بچہ سے سوال کریں کہ اس دونوں میں بڑا کونسا والا ہے وہ بتائیے گا پھر پوچھے کیوں بڑا ہے وہ جواب دے گا کہ اس میں چھ چیزیں ہیں تب آپ اُسے بتائے کہ یہ چھ چیزیں جو اس کو حروف تہجی کہتے ہیں اب بتائے کہ دونوں میں کونسے حروف ایک جیسے ہیں اس طرح وہ الفاظ پر غور غور کر کے حروف تک پہنچ جائے گا۔
