57

بیٹیاں/تحریر/اقراء جبیں

بیٹیاں پھولوں کی مانند ہوتی ہیں اور تیلیوں کی طرح ایک جگہ سے دوسری جگہ اُڑتی رہتی ہیں ،ان کو پیار کے رنگ ہی بھاتے ہیں اور پیار ومحبت کے ساتھ جینا ان کی زندگی کا اُصول ہیں،
جیسے پھولوں کو اگر پانی ،اور اچھی دیکھ بھال ملتی رہے تو پھول شاداب رہتے ہیں کبھی مرجھاتے نہیں ہیں اسی طرح بیٹیاں پیار کی نگری کی باسی ہیں ،اگر ان کو اپنوں سے پیار ومحبت ،عزت،چاہت ،خلوص ملتا رہے گیا تو یہ ہمیشہ ایک پھول کی طرح شاداب رہے گی ،بیٹیاں تو گھر کی رونق ہوتی ہیں ان کی کھلھلاتی ہسی سے گھر آباد نظر آتا ہیں اس لیے ان کو ہسنے سے منع مت کرو ،ان کی چھوٹی چھوٹی خوشیوں کا خیال رکھو ،”بیٹیاں اُسی گھر پیدا ہوتی جو گھر میرے رب کو پسند ہوتا ہیں” ،اس لیے ان کو وقت اور محبت سے نوازؤ،
بیٹیاں کچھ نہیں مانگتی سوائے ،اپنوں کی محبت ،عزت اور چاہت کے ۔۔
میں اکثر اپنی دادی امی سے سنتی تھی ،کہ بیٹیاں سب کی سانجھی ہوتی ہیں ،لیکن آجکل یہ چیز نظر ہی نہیں آتی ،ہر طرف نفسا و نفسی کا دور ہیں ہر کسی کو اپنی پڑی ہیں آج جس کی بیٹی اس کی عزت ہے لوگ راہ چلتے بات کر جاتے ہیں ،
میں اکثر واقعاتِ دیکھتی ہوں جس میں اگر کسی کی بیٹی سے کوئی گناہ ہو جائے تو اس لڑکی کا جینا
تو حرام کرتے ہیں ساتھ اس کے والدین کو طعنے دیے کر یہ دنیا مار دیتی ہیں ،
بیٹیاں ایک شیشے کی طرح ہوتی ہے لوگ شیشہ پر ایک داغ برداشت نہیں کرتے تو بیٹی کے کردار پر کیسے کرئے گے ؟
لیکن بیٹیاں بھی تو انسان ہوتی ہیں ان کے بھی جذبات واحسات ہوتے ہیں پھر ہم بیٹوں کی سو غلطیاں معاف کر دیتے ہیں لیکن بیٹی کی ایک بھول کیوں نہیں معاف کر سکتے ؟
سوچے گا ضرور!
بیٹیاں منہ سے کبھی اپنے دُکھ کا اظہار نہیں کرتی ،لیکن اُن آنکھوں سے اُن کے دُکھ صاف عیاں ہوتے ہیں شاید اسی لیے لوگ ماں بیٹی کے رشتے کو دوست کا رشتہ کہتے ہیں کیونکہ ایک ماں اپنی بیٹی کے ہر دُکھ و سکھ کی ساتھی ہوتی ہیں ،
بیٹیوں کی آنکھوں میں آنسو مت آنے دو ،میرے نبی کریم حضرت محمّد کا فرمان ہے ،”کہ فاطمہ تیری آنکھوں میں آنسو مجھے تکلیف دیتے ہیں “
بیٹیوں کو سمجھے ان کو وقت دیے ان سے ہر بات شئیر کرئے ،بیٹیاں میرے اللہ پاک کی طرف سے بہت انمول تخصہ ہیں
ارشادِ ربانی ہے ،”میں جب کسی سے خوش ہوتا ہوں تو اس کو بیٹی کی رحمت سے نوازتا ہوں “
بیٹیوں کو بوجھ مت سمجھو ،بلکہ بیٹیاں تو والدین کا بوجھ اٹھاتی ہیں سسرال میں ہو کر بھی میکے کی یاد کو بھولا نہیں پاتی ،
آخر میں کچھ اشعار کے ساتھ اجازت چاہو گی
بیٹیاں 🌹🌹
تیتلیاں ہوتی ہیں بیٹیاں
مگر پنکھ نہیں ہوتے بیٹیوں کے
میکہ بھی ہوتا ہے سُسرال بھی ہوتا ہے
مگر گھر نہیں ہوتے بیٹیوں کے
میکہ کہتا ہے بیٹی پرائی ہے
اور سُسرال کہتا ہے پرائے گھر سے آئی ہیں
اے خدا تو بتا
آخر یہ بیٹیاں کس گھر کے لیے بنائی ہیں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں