پاکستانی سیاست روز بروز رنگ تبدیل کر رہی ہے ۔ ایسے میں ہمارے مجموعی رویے ہمارا شعور ظاہر کر رہے ہیں۔ سیاسی رفاقتوں سے قطع نظر ایک پاکستانی شہری ہونے کے ناطے چند سوالات ذہن میں ابھرتے ہیں :
کیا ہم بحیثیتِ قوم باشعور ہیں ؟
کیا ہم اپنی زمہ داریوں کو احسن طریقے سے نبھا رہے ہیں ؟
کیا ہم حق و باطل میں تمیز کر سکتے ہیں ؟
کیا ہم سوچ سمجھ کر قدم اٹھاتے ہیں یا بھیڑ چال پر آ نکھ بند کر کے تیقن کرتے ہیں ؟
کیا ہم ایک مضبوط معاشرتی ماحول مہیا کرتے ہیں ؟
کیا ہمارے سماجی رویے مہذب معاشرے کا ثبوت دیتے ہیں ؟
کیا ہم خود پر تنقید برداشت کرتے ہیں ؟
کیا ہم واقعی “قوم” کہلانے کے لائق ہیں ؟
ان سب سوالات کے جوابات ہم سب جانتے ہیں لیکن کبوتر کی طرح سچائی کا سامنا کرنے کے ڈر سے آ نکھ بند کیے بیٹھے ہیں ۔۔۔۔
سوال یہ ہے کہ کیا اب وہ وقت آ نہیں گیا جب آ نکھیں اور کان کھول کر ، دل اور دماغ کو صحیح سمت میں ڈالا جائے ؟؟؟
