آج کل کا بڑا المیہ جو کہ ایک عام المیہ ہے وہ “جشن عید میلاد النبی” ہنسی آتی ہے آج کے حضرت انسان پر کے دین کے بارے میں کچھ علم نہیں ، کبھی نبی کی سنتوں پر عمل نہیں کیا ، کبھی دین کے طریقے نہیں پڑھے ، غسل کے فرائض پوچھو تو وہ نہیں پتا اور آئیں ہیں جی عید میلاد النبی منانے مجھے دکھ اس بات کا ہے کہ قرآن مجید میں حدیث میں اسلامی کتابوں میں کس جگہ لکھا ہے کہ نبی اکرم کے لیے میلاد منائیں اسلام تو سالگرہ منانے کا حکم ہی نہیں دیتا تو میلاد کا حکم کس کتاب میں موجود ہے ؟ نہ ہی کسی صحابہ نے کبھی ایسی بات کی اور نہ ہی حکم دیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پیدائش کی تاریخ 9 ربیع الاول جب کہ وفات 12 ربیع الاول کو مقرر ہے اب اس بات سے کیا اندازہ لگایا جائے کہ لوگ نبی کی وفات کی خوشی منا رہے ہیں ؟ خیر سب کا اپنا اپنا ایمان لیکن ایک مسلمان ہونے کے بعد اسلام یہ حکم نہیں دیتا کہ جلوس نکالیں ، کیک کاٹیں ، لائیٹیں لگائیں ۔
اللہ تعالیٰ ہم سب کو راہ راست پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے آمین ثم آمین
