69

بچوں کے اشتیاق احمد /تحریر/ ام عمر/کراچی

بچوں کے اردو ادب کے بانیوں میں اشتیاق احمد کو ایک نمایاں مقام حاصل ہے۔
اشتیاق احمد نے ١٩٦٠ کی دہائی میں بچوں کے لئے ایک ناول لکھنا شروع کیا اس ناول کا نام ” مہربان با با “تھا ۔یہ ناول ۱۹۶۳ میں شائع ہوکر منظر عام پر آیا ۔

اس ناول میں ایک بچے اور باپ کی محبت کو بہت خوبصورت انداز میں پیش کیا گیا ہے۔
اشتیاق احمد نے بچوں کے لئے تیس سے زائد ناول تحریر کیے ۔
ان کے ناول بچوں کے اردو ادب میں ایک خوبصورت اور قیمتی اثاثہ ہیں۔
اشتیاق احمد نے بچوں کے لئے جاسوسی ناول تحریر کیے۔ لیکن اشتیاق احمد کا نام ان قلم کاروں کی فہرست میں شامل ہے جو بڑوں اور بچوں دونوں میں یکساں مقبول اور پسند کئے جاتے ہیں۔
اشتیاق احمد نے ناول بھی تحریر کئے اور افسانے بھی لکھے۔ان کے جاسوسی ناول کے کردار ہر دلعزیز ثابت ہوئے اور اج بھی ان کی کہانیوں اور کرداروں کو پسند کیا جا تا ہے۔

۔اشتیاق احمد بچوں کے ناولوں میں ذبان نہایت سادہ اور سلیس استعمال کرتے ہیں جس کی وجہ سے بچوں کی تحریر سے دلچسپی برقرار رہتی ہے اور وہ کہانی کو اسانی سے سمجھ لیتے ہیں۔
اشتیاق احمد کی ایک خاص بات جب وہ بچوں کے لئے ناول تحریر کرتے ہیں تو بچوں کی ذہنی تربیت کے ساتھ ساتھ ان کے جذبات کو بھی مدنظر رکھتے ہوئے اپنی کہانی کے کرداروں کا تعین کرتے نظر اتے ہیں۔
بچوں کو ان کے ناولوں سے تفریح کے ساتھ تعلیم اور تربیت اور رہنمائی بھی ملتی ہے ۔جو بچوں کے ادب میں شاذونادر ہی نظر آتی ہے ۔
اشتیاق احمد بچوں کو اپنے ناولوں میں محبت ،ہمدردی، ایثار اور ہمت و حوصلے جیسی مثبت سوچ اور مثبت اقدار کی تعلیم دیتے نظر آتے ہیں اور یہ صرف اشتیاق احمد کی تحاریر میں نظر اتا ہے۔
اشتیاق احمد کا یہ انداز تحریر ان کے ناولوں کی کامیابی کی دلیل ہے۔
اشتیاق احمد نے نہ صرف بچوں کے لئے لکھا بلکہ بڑوں کے لئے بھی افسانہ اور ڈرامے لکھے ۔
ان کے جاسوسی ناولوں نے بچوں اور بڑوں کو ان کی تحریروں کا گر ویدہ بنایا۔
مثلاً انسپیکٹر جمشید،انسکپیٹر کامران اور شوکی سیریز کے ناولوں نے مقبولیت کے سارے ریکارڈ توڑ دئے۔
ان کے جاسوسی ناولوں میں انٹرنیشنل جرائم ،سیاسی سازشیں اور دہشت گردی کا موضوع نظر آتا ہے۔
اشتیاق احمد کے ناول “سنگریزہ”،”ایک رات ایک دن”, آخری چھٹی” ان ناولوں میں سماجی اور سیاسی مسائل کو پیش کیا گیا ہے۔
اشتیاق احمد کے کچھ مشہور ناولوں کے نام یہ ہیں۔

موت کا جزیرہ

ٹریفک پولیس

انسپکٹر جمشید

ٹیلیفون کا راز

ڈاک خانہ

کشتی

ہوائی جہاز

ٹرین

چاند کا نشان
اس کے علاوہ کچھ کہانیوں کے نام یہ ہیں ۔

دادی اماں کی کہانی

بچپن کی تصویر

دوست دشمن

بلیوں کی کانفرنس

گدھا اور کتا

کوا اور مور

دو موتیوں کا تحفہ
اشتیاق احمد کے لکھے گئے ناول اور کہانیاں بچوں کے اردو ادب کا قیمتی سرمایہ ہے۔
اشتیاق احمد کو ۱۹۸۰ میں حکومت پاکستان نے تمغہ اعزاز سے نوازا۔
اشتیاق احمد کا انتقال ۱۷ نومبر کو کراچی میں ہوا ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں