تحریر/ام عمر/کراچی
باری تعالیٰ سورہ روم میں فرماتے ہیں:
مرد اور عورت کا تعلق اللہ تعالیٰ کی عظیم نشانیوں میں سے ہے۔
اس تعلق کی بنیاد انسان کی جبلت یعنی Instinct پر رکھی گئی ہے۔اس طرح نسل انسانی اگے بڑھتی ہے ۔یہ اللہ تعالیٰ کا نظام ہے کہ اس نے مرد وظن میں ایک قدرتی کشش رکھی ہے ۔اگر یہ قدرتی کشش نہ ہو تو انسا نیت فنا ہوجائے۔
اس قررتی کشش سے ہی ایک معاشرہ اور ایک خاندان وجود میں آتا ہے۔
لیکن یہ تعلق حلال اور جائز طریقے سے قائم ہونا چاہیے ۔
حدیث شریف میں ہے کہ
*رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: لاَ يَخْلُوَنَّ رَجُلٌ بِامْرَأَةٍ… کوئی مرد کسی (غیر محرم) عورت کے ساتھ تنہائی میں نہ بیٹھے.*
(صحيح البخاري, كِتَاب النِّكَاحِ: بَابُ لاَ يَخْلُوَنَّ رَجُلٌ بِامْرَأَةٍ إِلاَّ ذُو مَحْرَمٍ، وَالدُّخُولُ عَلَى الْمُغِيبَةِ)
اسلام میں تو غیر محرم مردوعورت کا آپس میں ملنا،بات چیت کرنا ایک دوسرے کو تحائف دینا کسی بھی وقت یا کوئی ڈے مناتے وقت دینا حرام ہے۔حدیث شریف میں سخت وعید آئی ہے کہ جو جس قوم کی مشابہت اختیار کرے گا قیامت کے دن اس کا حشر اسی کے ساتھ کیا جائے گا۔اس لئے اس طرح کے تہوار منانا سخت گناہ ہے۔
دوسری اقوام کے تہوار منانا ہمارے اسلامی معاشرے میں تیزی سے داخل ہورہے ہیں ان کی روک تھام کی اشد ضرورت ہے۔
ان غیر اسلامی تہواروں سے عقائد ونظریات پر گہرا اثر پڑتا ہے۔جیسے اج کل کے ماحول سے پردہ اور حیا کا تصور اہستہ اہستہ کم ہوتا جا رہا ہے ۔قران میں پردہے کے احکامات واضح الفاظ میں دہرائے گئے ہیں۔رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا حیا کے بارے میں ارشاد ہے:
*شـرم و حیاء اختیار کرنا*
*رسول اللہﷺ نے فرمایا: حــیاء ایمـــان سے ہے، اور ایمان کا بدلہ جــنت ہے، اور فحــش گوئی “جفا” (ظلم و زیادتی) ہے اور “جفا” (ظلم زیادتی) کا بدلہ جہنـــم ہے-*
*[سنن ابن ماجہ-٤١٨٤]*
*رسول اللہﷺ نے فرمایا جس چیز میں بھی بےحیائی آتی ہے اسے عیب دار کر دیتی ہے اور جس چیز میں حیاء آتی ہے اس میں زینت آ جاتی ہے*
*[جامع ترمذی جلد ۱ ۲۰۳۸ صحیح]*
*نبی کریمﷺ نے فرمایا: حیاء سے ہمیشہ بھلائی پیدا ہوتی ہے*
*[صحیح بخاری، جلد ١: ٦١١٧]*
*سيدنا سعید بن زید انصاریؓ سے مروی ہے، کہ ایک آدمی نے کہا: اے الله کے رسولﷺ! مجھے نصیحت فرمائیں۔ آپﷺ نے فرمایا: میں تجھے نصیحت کرتا ہوں، کہ تو الله تعالیٰ سے اس طرح حیاء کر جس طرح تو اپنی قوم کے نیک شخص سے حیاء کرتا ہے.*
*[ الإمام أحمد في الزھد: ٢٤٨]*
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات مبارکہ سے حیا کی اہمیت واضح ہے۔اس لئے شرم وحیاء کو عام کرنا ہی وقت کی ضرورت ہے۔
آخر میں بس ایک چھوٹی سی بات کہ لفظ ویلنٹائن ڈے انگریزی زبان کا لفظ ہے ہماری زبان کا نہیں اس لئے اس کو مسترد کر دینا ہی بہتر ہے نہ کہ منایا جائے۔