بے شک اولاد کے لیے یا گھر کے دیگر افراد کے لیے اپنے خوابوں کو خیر باد کہہ دینا ایک بڑی قربانی ہو سکتا ہے تاہم اس کو اپنے اوپر حاوی نہیں کرنا چاہیے۔۔۔
اس جملے کا مفہوم یہ ہے کہ انسان خواہ مرد ہو یا عورت ، اسے پورا حق ہے کہ وہ خواب دیکھے اور ان خوابوں کو حقیقت بنانے کے لیے جدو جہد کرے۔۔۔۔
عورت کو یہ کہہ کر کہ اب شادی ہو گئی تو خواب دیکھنا چھوڑ دو، اولاد ہو گئی تو اپنے آ پ کو وقت دینا چھوڑ دو، گھر کے دیگر اہل خانہ کو اپنی ذات پر ترجیح دے دو۔۔۔۔۔۔
یہ کہہ کہہ کر ہم ” عورت ” کو انسان سے مشین بنا دیتے ہیں جس کا اپنا کوئی دماغ نہیں ، دل نہیں ، احساس نہیں۔۔۔۔
پیشگی معذرت ، لیکن ہم نے کبھی اپنی ماؤں سے ان کے خواب جاننے کی کوشش کی ؟ ہم نے اپنی بیویوں سے ان کے خواب سنے ؟ ہم اپنی بیٹیوں کو خواب دیکھنے کی اجازت دیتے ہیں ؟؟
ان سب کا جواب ہے ” نہیں ” بلکہ ” ہر گز نہیں “….. اس کی وجہ یہی ہے کہ ہم نے عورت سے اس کے خواب و احساسات چھین کر اسے بس مشین بنا دیا ہے ، صبح اٹھو ، بچوں کو تیار کرو ناشتہ، لنچ ، سکول، شوہر ، کھانا ، گھر کے کام ، کھانا ، بچوں کو دیکھنا اور سو جانا ۔۔۔۔۔
یہاں ایک ماں ، ایک بیوی کے احساسات کہاں گئے ؟؟؟
تحریر ذرا لمبی ہو گئی ہے تاہم بات یہ ہے کہ ہم اس چیز کو سراہتے ہوئے یہ بھول جاتے ہیں کہ ہماری خواتین بھی انسان ہیں ، ایک دھڑکتا دل اور حسین خواب رکھتی ہیں ۔۔۔۔
ضرورت اس امر کی ہے کہ اب جو نسل تیار ہو وہ عورت کو ہر وقت ہر لمحہ قربانی کی دیوی کے درجہ سے اتار عام انسان کے درجے پر لے آ ئے!!!
ایک عورت ، ایک بیوی ، ایک ماں ، ایک بیٹی ، ایک بہن ہونے کی حیثیت سے میری تمام بہنوں اور بھائیوں سے گزارش ہے کہ خدارا !! اپنی سوچ کو تھوڑا وسیع کریں ۔۔۔
ہمارے اسلاف کی مثالیں ہمارے سامنے ہیں ۔۔۔
عالم اسلام کی پہلی ڈاکٹر سرجن خاتون تھیں ، حضرت رفیدہ رضی اللہ عنہا ، وہ عظیم خاتون کہ ایک غزوہ میں ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے خود اپنے دست مبارک سے ان کے لیے خیمہ لگایا۔۔۔
عالم اسلام کی پہلی باضابطہ کمشنر حضرت شفارضی اللہ عنہا، کہ جن سے ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد بھی خلفا راشدین نے تمام انتظامی امور میں مشاورت کی۔۔۔
عالم اسلام کی وہ مجاہدہ جس کی تلوار بازی پر ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں جس طرف رخ کرتا مجھے “ام عمارہ ” نظر آ تی۔۔۔۔
تو ہمیں ان خواتین کو اپنا رول ماڈل بنانا چاہیے۔۔۔۔
خاص کر ہمارے نبی کی مشکل گھڑی کی بہترین ساتھی حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا، جو ایک بہترین بزنس وومن تھیں ۔۔۔۔
ہمیں اپنی ماؤں بہنوں کی قربانیوں کو ضرور نگاہ قدر سے دیکھنا چاہیے تاہم یہ رویہ کہ عورت نے شادی کے بعد یا شادی سے پہلے اپنے دل یا دماغ میں کوئی خواب نہیں سجانا، اسے تبدیل کرنے کی شدید ترین ضرورت ہے!
