64

خوش اخلاق بیوی/مصنفہ/نمرہ امین ( لاہور)

اللہ تعالیٰ نے انسان کو جہاں مال و دولت اور عزت جیسی نعمتیں عطا کی ہیں وہاں زندگی کو پر مسرت اور خوشگوار بنانے کے لیے ایک نیک بیوی بھی اسے عطا کی ہے اور یہ وہ عطیہ ربانی ہے جس کے لیے انسان اللہ کا لاکھ دفعہ بھی شکر بجا لائے تو کم ہے کیونکہ پروردگار عالم کی طرف سے یہ ایک عظیم تحفہ ہے جسے وہ اپنے بندوں میں سے جس کو چاہے عطا کر دے۔ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ” دنیا کی تمام چیزیں عارضی فائدہ مند ہیں اور دنیا کی بہترین فائدہ اٹھانے کی چیز نیک عورت ہے کہ نیک عورت کا فائدہ پائدار اور ہمیشہ رہنے والا ہے۔”
رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: “بہترین بیوی وہ ہے کہ جب تم اس کو دیکھو تو تمہارا دل خوش ہو جائے۔ جب تم اسے کسی بات کا حکم دو تو وہ تمہاری اطاعت کرے اور جب تم گھر میں نہ ہو تو وہ تمہارے مال اور اپنے نفس کی حفاظت کرے۔”
“خوش اخلاق بیوی” وہ ہے جو اپنے شوہر اور گھر والوں کو کسی قسم کی شکایت کا موقع نہیں دیتی ہے۔ وہ اپنے سب کام ایمانداری، سلیقہ شواری اور محبت سے بخوبی پورے کرتی ہے اور بہت خوبصورتی سے سر انجام دے کر اپنے گھر کو سنمبھال کے رکھتی ہے۔ ایک بیوی کا فرض ہے کہ وہ اپنے شوہر کی ہر پریشانی، دکھ، درد، غمی، خوشی میں اس کا ساتھ دے اور اس کا مضبوط سہارا بن سکے اس کو کبھی کسی حال میں اکیلا اور تنہا نہیں چھوڑے۔شوہر کتنا ہی پریشان کیوں نہ ہو؟ لیکن جب وہ گھر آ کر اپنی بیوی کا مسکراتا چہرہ دیکھتا ہے تو اس کی دن بھر کی تھکن، ہر پریشانی ختم ہو جاتی ہے۔ اس کی بیوی اس کی وہ طاقت ہوتی ہے جس کے مضبوط سہارے اور ساتھ سے وہ دنیا بھر کے دکھ درد، غم، پریشانیاں، مشکلات کا سامنا بہادری سے کر سکتا ہے تاکہ ان کی زندگی روشن اور خوبصورت بن سکے۔
ایک خوش اخلاق بیوی ہی اپنے شوہر اور گھر والوں کا دل اپنی محبت اپنے اخلاق سے جیت سکتی ہے۔ ایک بیوی ہی اپنے گھر کا ماحول جنت جیسا خوبصورت، پھولوں جیسا خوشبودار بنا سکتی ہے۔ ایک عورت کا حسن اخلاق اس کی اچھی مثبت سوچ، اس کی بے انتہا عزت و احترام، چاہت ہر انسان کے دل میں محبت پیدا کر سکتی ہے اور وہ اسی محبت کے بل بوتے پر اپنے شوہر اور گھر والوں کا دل جیت لیتی ہے۔ ایک ذمہ دار بیوی ہی اپنے گھر کے طور طریقوں کو بہتر انداز سے سلجھا سکتی ہے اور اپنے شوہر کے دل میں جگہ بنا پاتی ہے۔ خوش اخلاق بیوی کا فرض اور ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے شوہر کو ہر طرح سے خوش رکھ سکے اور اپنی محبت اور چاہت سے اس کے دل میں زندگی میں عمر بھر کے لیے وہ مقام وہ جگہ بنا سکے جس کی وہ حقدار ہے اور اپنے شوہر کو بہت محبت و عزت دے کے ایک اچھی بیوی بن سکے۔
عورت کا اخلاق اس کا سب سے بڑا زیور ہے جس کی بدولت وہ اپنے شوہر کی محبت، چاہت، اپنائیت اور توجہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوتی ہے اور عمر بھر اپنے شوہر کے دل پہ راج کرتی ہے اس کی محبت اس کی چاہت اور اس کی زندگی کی ملکہ بن کر ایک شوہر جتنا مرضی غصے میں ہو، پریشان ہو، لیکن جب گھر آ کر گھر کا خوبصورت پیار بھرا سکون والا ماحول دیکھتا ہے تو وہ خود بھی پر سکون ہو جاتا ہے۔ اس کو دنیا بھر کا سکون اور چاہت اپنے گھر میں محسوس ہوتی ہے اور اس کی تھکان پل بھر میں ختم ہو جاتی ہے۔
یہ سب سکون ایک عورت کی وجہ سے گھر میں آتا ہے جب وہ اپنے حسن اخلاق سے سب کا دل جیت کر سب کو اپنا بنا لیتی ہے اور وہ گھر خوبصورت جنت جیسا بن جاتا ہے۔ حقیقت میں اللہ کی رحمت بھی اس گھر میں زیادہ ہوگی جہاں میاں بیوی ایک دوسرے کی خوشی میں برابر کے شریک ہوں اور پیار، محبت سے زندگی گزاریں اور دونوں کی زبان سے شہد جیسی مٹھاس پیدا ہوتی رہے۔ فطرتاً عورت کی تخلیق میں ہی مہربانی، حوصلہ مندی، محبت، ایثار و جزبہ موجود ہوتا ہے۔ اس کی مہربان نظروں سے امید کا نور اور اعتماد کی جھلک دکھائی دیتی رہتی ہے۔ یہ نظر جہاں بھی پڑے ناامیدوں کے لیے امید اور محبت کرنے والوں کے لیے دلداری کا باعث ہوتی ہے۔
عورت کو پہلے اپنی حیثیت اور مقام کو سمجھنا ہوگا کہ ازدواجی رشتے میں منسلک ہونے کے بعد اس کو گھر کے اندر یا باہر کی سب منفی سوچوں و خیالات کو نظر انداز کر کے اپنے دل میں دبانا ہوگا اور مثبت سوچ کے ساتھ مثبت رویہ اختیار کرے تو کامیابی اس کے قدم چومے گی اور وہ اپنے شوہر اور گھر والوں کا با آسانی دل جیت سکے گی اور پوری انسانیت کے لیے ایک خوبصورت مثال بن سکے گی۔ اگر ایسے ہی مثبت سوچ اور اعلیٰ اوصاف کے مالک جوڑے اگر زندگی کے ہمسفر ہوں تو ان کا خاندان دنیا میں ہی مثل جنت بن جاتا ہے اور خوشگوار زندگی جی سکتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں