82

علمی و ادبی مجلہ کاوش۔۔ایک تعارف/تحریر/فخرالزمان سرحدی (ہری پور)

قارئین !علم و ادب سے اس قدر دلچسپی اور لگاؤ رکھنے والی ہستیوں کا خلوص اور محبت ہے کہ جب بھی ملاقات ہوتی ہے تو مطالعہ کے لیے تحفہ کے طور پر کتاب یا جریدہ عطا کر دیا جاتا ہے۔اس محبت اور خلوص پر شکریہ ادا کرنا ضروری خیال کرتا ہوں۔مدیر اعلا (اعزازی)کاوش میگزین مظفر آباد جناب فرہاد احمد فگار صاحب تو اس قدر محبت بھرے جذبات رکھتے ہیں کہ موصوف نے مانسہرہ میں بزم مصنفین ہزارہ کی منعقدہ تقریب میں علمی و ادبی مجلہ کاوش تحفہ کے طور پر مطالعہ کے لیے عطا فرمایا۔بقول شاعر:.
جب تک بکے نہ تھے تو کوئی پوچھتا نہ تھا
تو نے خرید کر مجھے انمول کر دیا
آج کا کالم بھی اس مجلہ کے تعارف کے لیے ہے۔ایراء ماڈل سکول مظفر آباد ایک بہترین تعلیمی ادارہ ہے۔محترم سعد الرشید ہاشمی صاحب اس ادارہ کے پرنسپل ہیں۔یہ ادارہ طلبہ کے ذوق مطالعہ کے لیے میگزین کاوش کے نام سے شائع کرنے کا اہتمام کرتا ہے۔موصوف سعد الرشید ہاشمی صاحب اس کے سرپرست ہیں۔محترم فرہاد احمد فگار صاحب اس کے مدیر اعلا (اعزازی)ہیں۔محمد شارون مغل اس کے مدیر ہیں۔فہرست بہت ہی جاذب نظر ہے۔بہترین کاوش کے عنوان سے سید اشتیاق حسین بخاری کا تبصرہ،بہت بڑی کاوش کے عنوان سے نشاد بٹ صاحب کی تحریر،شعوری کاوش کے عنوان سے بھی خوبصورت تحریر شامل ہے۔میری بات کے عنوان سے سعد الرشید ہاشمی کی تحریر ادارہ کی نصابی اور ہم نصابی سرگرمیوں کے تذکرہ سے مزئین ہے۔جو موصوف کی بہت بڑی کاوش ہے۔اظہار تشکر کے عنوان سےعائشہ راجپوت صاحبہ (وائس پرنسپل)کی تحریر بھی ادارہ کے تعارف کی آئینہ دار ہے۔اداریہ میں بہترین کلمات،حمدونعت کے پھول،اردو ہے میرا نام۔۔کے عنوان سے موصوف فرہاد احمد صاحب جو بہت بڑے تجربہ کار اہل قلم ہیں نے انتہائی قلمی مہارت سے تحریر شامل کی ہے جو اصلاحی طرز پر لکھی گئی ہے۔یہ بہت اچھی اور مثالی کاوش ہے۔استاد کی ذمہ داریاں کے عنوان سے محمد وجاہت اشرف صاحب کی تحریر بھی مجلہ کاوش کی اہمیت میں اضافہ کرتی ہے۔کاوشیں فرہاد احمد فگار کے عنوان سے عذرا خاتون کی زبردست تحریر مجلہ کی خوبصورتی اور اہمیت میں اضافہ کرتی ہے۔خواب کے عنوان سے شانزہ حمید کی تحریر،ماں کی شان کے عنوان سے صہیب اعوان کی تحریر،زندگی کی حقیقت کے عنوان سے مہوش لیاقت کی تحریر گویا اور بھی خوبصورت تحریریں مجلہ کاوش کی اہمیت اور دلچسپی کی مظہر ہیں۔اس ضمن میں یہ بات پر مسرت انداز سے کہی جا سکتی ہے کہ ادارہ کے سعد الرشید ہاشمی بجا طور پر مبارکباد کے مستحق ہیں جنہوں نے بہترین معاونین کے تعاون سے مجلہ کاوش کا اہتمام کیا ہے۔یہ نہ صرف طلبہ بلکہ عام قارئین کے لیے بھی مطالعہ کے لیے سوغات سے کم نہیں۔نظمیں،غزلیات،اشعار،لطیفے جیسے خوبصورت عنوانات سے شامل اشاعت مواد طلبہ کے لیے پر کشش ہیں ۔وہ بڑے شوق سے ان چیزوں کو پڑھ کر استفادہ کرتے ہیں۔یہ زبردست مجلہ گویا ادارہ کے سربراہ اور ان کے معاونین کی زشبدست کاوش ہے۔امید کی جا سکتی ہے اسے مزید بہتر بنانے اور اس کی افادیت کو بہتر انداز سے اجاگر کیا جاۓ گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں