115

محبت موسموں کو حسن کا پیغام دیتی ہے/تحریر/خدیجہ عبدالرحمن

جب اللہ سے محبت ہو تو اسکی بھیجی ہوئی ہر نعمت سے محبت ہوتی ہے
یہ میری پسندیدہ ترین لائن ہے اور میں اس کا بہت استعمال بھی کرتی ہوں
اکثر ۔۔۔ ساتھی معلمات پوچھتی ہیں اور طالبات بھی آپکو سردی نہیں لگتی ۔۔۔۔ آپکو گرمی نہیں لگتی ۔۔۔۔ آپ کی زبان سے کبھی نہیں ڈنا ہائے بہت سردی ۔۔۔ ہائے بہت گرمی ۔۔۔۔۔ تو ان سے بھی یہی کہتی ہوں کہ موسم بدلنے والے سے محبت ہو تو اسکے ہر تغیر و تبدل سے محبت ہوجاتی ہے وہ غم بھیجے تو بھی قبول ،،، وہ خوشی بھیجے تو بھی قبول وہ سردی بھیجے ۔۔۔۔ وہ گرمی بھیجے ۔۔۔ بہار ۔۔۔۔ بھیجے۔ سب قبول ہیں کیونکہ
بہار ہو کہ خزاں لاالہ الااللہ
جب دل کو اسکی رضا میں جینا آجائے تو شکووں کا سفر ختم ہوجاتا ہے تب صرف عطا کا سفر شروع ہوجاتا ہے ۔۔۔۔ دل پہ محبت کا نزول ہوتا ہے تو بدن تسلیم کے پیرہن اوڑھ لیتے ہیں پھر معرفت نفسی ایسی حاصل ہوتی ہے کہ شکووں کی جگہ شکرگزاری لے لیتی ہے ،،،
“””ورضوان من اللہ اکبر “”” کا لطف سمجھ آتا ہے پھر بس تسلیم و رضا ہی حاصل محبت بن جاتا ہے۔ کبھی محبوب کی عطا سے بھی جھگڑا ہوا ہے ؟؟؟ کبھی محب نے بھی یہ سوال کیا ہے کہ یہ کیوں بھیجا ؟ یہ کیوں کہا ؟ ایسا کیوں کہا ؟؟۔ وہاں تو یہ حالت ہوجاتی ہے
ہونٹوں پہ کبھی ان کے میرا نام ہی آئے
آئے تو سہی برسر الزام ہی آئے

جب نظر بدل جاتی ہے تو نظارے بھی بدل جاتے ہیں نظر محبت پہ ہو تو نظارہ سلگتی آگ ہو ابراھیم کود جاتے ہیں
بے خطر کود پڑا آتشِ نمرود میں عشق
عقل ہے محوِ تماشائے لب بام ابھی
پھر آگ گلزار ہوجاتی ہے ،،، پانی میں راستہ بن جاتا ہے بس تسلیم و رضا ہا پیکر بننے کی دیر ہے اور تسلیم ورضا کا سفر عشق سے طے ہوتا ہے ۔۔۔۔
عشق کی اک جست نے طے کر دیا قصہ تمام
زمین و آسمان کو بحر بیکراں سمجھا تھا میں
بس اللہ سے محبت کا تعلق بنائیے یہ راستے آسان کرتا ہے اور یہی “”” راز زندگی “””” ہے یہی راز بندگی ہے
اور یہ راز محبت ہی سے حاصل ہوتا ہے

محبت ایک بارش ہے جو اک ایک بوند کر کے تن سے من میں جب اترتی ہے سریلے ساز بجتے ہیں انوکھے باب کھلتے ہیں محبت کرنے والے تو فصلِ جاں کو داؤ پر لگا کر بات کرتے ہیں محبت ایک سرگوشی کسی فنکار کے ہاتھوں سے جھڑتا بے خودی کا راگ محبت بارشوں کے موسم میں یاد کی کایا محبت جلتے تپتے راستوں پر پھیلتا سایا اک ایسی پیاس کی صورت کبھی جو بجھ نہیں پاتی بلا کی خامشی بھی ہے محبت موسموں کو حسن کا پیغام دیتی ہے محبت چاہنے والوں کو یہ انعام دیتی ہے محبت قبولیت کے دروازوں پہ مہکتی اک دعا بھی ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں