بڑھتی ہوئی مہنگائی نے غریب اور عام انسان کا جینا حرام کر دیا ہے ،دن با دن اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ غریب انسان اپنے گھر کا خرچہ کیسے چلائے؟ چینی ،آٹا ،سبزی ہر چیز کی قیمت آسمان سے باتیں کر رہی ہے۔ غریب آدمی کے لیے ایک وقت کی دال روٹی کا انتظام کرنا مشکل ہو گیا ہے۔ ظلم کی حد یہاں تک ہی نہیں ،بلکہ دن با دن بجلی کے بلوں کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے ،آئے روز بجلی کی قیمت بڑھا دی جاتی ہے۔ اس کے ساتھ مختلف طرح کے ٹیکس بھی ڈال دیے جاتے ہیں۔ ،لوگ بجلی کا بل ادا کرنے کے لیے اپنے گھروں کا سامان فروحت کرنے پر مجبور ہو گے ہیں۔
ایک مزدور آدمی جو دن کا 500 کماتا ہے وہ اپنے بچوں کو کھانا کھلائے یا بجلی کے بل ادا کرے؟ ،آخر وہ مزدور آدمی کہاں جائے ،پاکستانی کا ہر شہری اس مہنگائی کے بڑھتے ہوئے طوفان کی زِد میں ہیں ،ایک عام شہری کے لیے زندگی گزارنا مشکل ہو گیا ہے ،جو لوگ نوکریاّں کرتے ہیں ان کی زندگی بھی مشکل کا شکار ہو کر رہے گئی ہے۔ اتنی تنخواہ نہیں بڑھتی جنتی مہنگائی بڑھا دی جاتی ہے ،آخر غریب عوام کہاں جائے؟ کس سے انصاف طلب کریں؟اپنے حق کے لیے کس سے مطالبہ کریں ؟کیوں کہ ہماری حکومت تو سو چکی ہے،ان کو کچھ نظر نہیں آتا ،آخر کب حکومت آنکھیں کھولے گی جب لوگ بھوک سے خود کشی جیسا کبیرہ عمل کرنے پر مجبور ہو جائیں گے تب،غریب کے لیے زندگی ایک درد سر بن کر رہی گی ہے ،اتنی مہنگائی میں اپنی بیٹی کی شادی کیسے کریں؟اپنے بچوں کو اعلی تعلیم سے کیسے روشناس کروائیں ؟غریب آدمی کے لیے اپنے بچوں کو اعلی تعلیم دلوانے کا خواب صرف خواب بن کر رہ گیا ہے ۔کیونکہ بڑھتی ہوئی مہنگائی کے ساتھ کالج اور یونیورسٹی کی فیس بھی بڑھ گی ہے۔ میری حکومت وقت سے عاجزانہ درخواست ہے کہ اس بڑھتی ہوئی مہنگائی کے طوفان پر قابو پائیں ،تاکہ غریب بھی سُکھ کی سانس لیے سکیں۔
