237

نعت رسول مقبول/احمد علی سراج ⁦/دیپالپور

/احمد علی سراج ⁦/دیپالپور

جگ مگ جگ مگ ہوا جہاں ہادیِ عالم آیا ہے
چَھٹ گئی کفر کی تاریکی نورِ نبوت چھایا ہے

میرے نبی کے آنے سے پہلے کا جو زمانہ تھا
کوئی نہ اپنا بنتا تھا ہر بندہ بیگانہ تھا

پھر میرے نبی نے آ کر اُن کو شِیر و شکر بنایا ہے

عورت کی کوئی قدر نہ تھی زندہ ہی دفنا دیتے تھے
سمجھتے تھے منحوس عورت کو ظلم و ستم بھی ڈھاتے تھے

پھر میرے کملی والے نے حق عورت کو دِلایا ہے

بُت سجدے میں گرنے لگے قیصر و کِسریٰ ہِلنے لگے
نوری ناری شجر حجر سب مل کر یہ کہنے لگے

ختم ہوئی اب بت پرستی ایک والا آیا ہے

میرے نبی ہیں چاند اگر تارے صحابہ سارے ہیں
پنج تنی کی بات غلط ہے پاک صحابہ سارے ہیں

کیونکہ پاک ہے اُن کو پڑھانے والا
جس کو خدا نے پڑھایا ہے

میرے نبی ہیں آخری اب کوئی نبی نہ آئے گا
جو بھی جھوٹا دعویٰ کرے گا
جوتے وہ ہم سے کھائے گا

کیونکہ سحراءِ ختم نبوت کا میرے نبی نے سجایا ہے

جگ مگ جگ مگ ہوا جہاں
ہادیِ عالم آیا ہے
چَھٹ گئی کفر کی تاریکی نورِ نبوت چھایا ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں