149

نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم/شاعرہ/مشہوش احسن

الحمد اللہ میرے لیے کائنات ہے
جو ڈائری میں پاک محمد کی نعت ہے

اک لفظِ نعت اترا جبینِ دماغ پر
یہ عشقِ بامراد کی پہلی زکوات ہے

تنہائ کے خیال سے ہٹ کر پڑھوں درود
اس کام میں خدا بھی مرے ساتھ ساتھ ہے

اک سبزگی کا مان بقا کی دلیل ہے
ورنہ یہ کائنات بڑی بے ثبات ہے

لب پر درود! نعمتِ عظمی کا آئینہ
یہ خاص وقت جیسے کہ روح الحیات ہے

سارا مدینہ اپنے ہی اندر سمو لیا
یہ قلبِ محترم کی بڑی واردات ہے

یثرب کو جب سے میں نے مدینہ پکارا ہے
اس وقت سے ہی میری یقینی نجات ہے

یہ کائناتِ عشق کا ہے محترم اصول
اک اسمِ مصطفی ہی یہاں دینیات ہے

مہوش دیارِ نور کی پہلی گلی میں ہوں
پکڑا ہوا کسی کی دعاؤں نے ہاتھ ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں