در آقا پر سیہ کار عاشق کی قلمی حاضری!
صلی اللہ علی النبی الامی وعلی آلہ واصحابہ وبارک وسلم
زمین روشن ہوئی دوبارہ، حضور دنیا میں آ گئے ہیں
بتان باطل ہیں پارہ پارہ حضور دنیا میں آ گئے ہیں
فلک سے رحمت اتر رہی ہے، جبین عالم نکھر رہی ہے
فضاء سے ملتا ہے یہ اشارہ حضور دنیا میں آ گئے ہیں
دلوں سے چمٹا غبار اترا، سبھی کا سارا خمار اترا
دہر کا چمکا ہے پھر ستارا حضور دنیا میں آ گئے ہیں
حدود کعبہ کو پاک کردو، نظام باطل کو چاک کردو
صنم نہیں اب کوئی گوارہ حضور دنیا میں آ گئے ہیں
تلاش حق کی جنہیں تھی حسرت، قرار آیا انہیں اسی وقت
گرے ہوؤں کو ہوا سہارا حضور دنیا میں آ گئے ہیں
جفاء و ظلمت کے سب اندھیرے، پلک جھپکتے میں چھٹ گئے ہیں
حق ہے واضح اور آشکارا حضور دنیا میں آ گئے ہیں
ابو قحافہ کے گھر میں صدق وصفاء کی کرنیں بتا رہی ہیں
انہیں کا ہے یہ کمال سارا حضور دنیا میں آ گئے ہیں
درود ارض و سماء پہ جاری، خمار عشق وسرور طاری
یونہی نہیں یہ حسیں نظارہ حضور دنیا میں آ گئے ہیں