78

(پی این ایف) قوم پرستی/تحریر/اے بی اشرف جٹ

مندرجہ بالا جو انگریزی اور اردو میں لکھا ہے (PNF) یہ اک تنظیم کا نام ہے تنظیم کا پورا نام *{پنجاب نیشنیلٹی فارم}* ہے اور *(PNF)* اس کا مخفف ہے اس سے ماخوذ ہے اس اخذ کیا گیا نام ہے پتہ نہیں یہ تنظیم کب بنی کب اٹھی نہیں جانتا مگر کچھ اس کے بارے میں معلومات تھیں وہ احباب کے گوش گزار کرنا مقصود ہے اس تنظیم کو عوام ایک رخ سے دیکھ رہی ہے جبکہ میری نظر اس پر ہر طرف سے ہے اس تنظیم کا بانی کوئی *(شہباز)* ہے اور یہ تنظیم پاکستان کے صوبہ پنجاب کے مختلف اضلاع میں رفعتوں کی چوٹیاں سر کر رہی ہے جس میں *(لاہور ڈویژن)* اور *(گوجرانولہ ڈویژن)* نمایاں ہیں اس کے زیادہ تر کارکن لاہور سے ہیں اور یہ تنظیم جو منشور عوام کے سامنے رکھتی ہے وہ ذیل میں درج کر رہا ہوں *(01)* پنجابی زبان کو پنجاب میں سرکاری زبان کی حیثیت دلانا۔*(02)* پنجابیوں کے حقوق کی پاسداری کرنا۔*(03)* پنجاب میں اُردو زبان پر پابندی عائد کروانا۔*(04)* پنجاب کے تمام قبائل *(برادریوں)* کا آپس میں اتحاد قائم کروانا۔اور *(آخری)* یہ کہ پنجابی رسم و رواج کا تحفظ۔یہ جو اوپر نکات درج کیے ہیں یہ سب اس تنظیم کے منشور ہیں اور عوام کو بھی یہی بتلایا جاتا ہے ان کی طرف سے اور پنجابیوں کو پاکستان میں موجود دوسری اقوام جیسے پٹھان بلوچی سندھی، مہاجر ،اور دوسری اقوام پنجابیوں کی حریف اقوام ہیں اور پنجابیوں کو بلیک میل کرتی ہیں یعنی کہ ملک میں تعصب کی فضاء قائم کی جا رہی ہے آپ اس تنظیم کے کسی بھی بندے کی پوسٹس دیکھ لیں آپ کو پٹھانوں کے افغانی مہاجرین کے خلاف پوسٹس ہی لکھی ہوئی ملیں گی دوسری اقوام کو اتنا گھٹیا دکھاتے ہیں کہ دیکھتے ہی کم فہم طبقہ ہائے متحدہ پنجاب متاثر ہوتا ہے اور انہیں پنجاب کا خیر خواہ مان لیتا ہے میں اس بات پر حلف اٹھانے کے لئے تیار ہوں کہ یہ اک فتنہ ہے اس میں جوائن ہونے کی شرائط نہائت ہی گھٹیا ہیں اتنی ہی گھٹیا جتنا اس کا چیف آرگنائزر سے لے کر عام کارکنان جتنے گھٹیا ہیں اتنا گھٹیا طریقہ کار برائے شمولیت ہے ۔|شمولیت کے لیے شرائط و ضوابط|*(01)* سب سے پہلے اک نیا اکاؤنٹ بنانا ہوگا ۔*(02)* اس کے ساتھ پنجابی لگانا ضروری ہے جیسے کہ (اک بندے کا نام ہے عامر تو اکاؤنٹ پر عامر پنجابی) لکھنا ہے۔*(03)* اس پر آئی سپورٹ پی این ایف کی پروفائل پکچر لگانی ہے ۔*(04)* اور کور بیک میں ان کا ترنگا ہے وہ لگانی ہے۔*(05)* بندے ایڈ کرتے جائیں اور عہدے لیتے جائیں ۔*(06)* اور پھر سوشل میڈیا پر نئے اکاؤنٹ سے جو بھی پوسٹ کرنی ہے پنجابی زبان میں لکھی ہو یعنی کہ رومن اُردو میں پنجابی ۔اور اس طرح کی غیر معیاری شرائط ہیں۔ جو نا کی بیان ہو تو بہتر ہے۔ اور اب مکالمہ ساتھ درج کرنے لگا ہوں جو پی این ایف لاہور ڈویژن کے ڈپٹی زونل کے ساتھ میرا ہوا ۔(سب سے پہلے فیس بک پر ان کی پوسٹ پر میں نے کمنٹ کیا کہ مجھے شمولیت اختیار کرنی ہے){لاہور ڈویژن کے ڈپٹی زونل کا نام ہے احمد}احمد : لنک سینڈ کرتا ہے گوجرانولہ ڈویژن کے ڈپٹی زونل کا اور پنجابی میں کہتا ہے کہ آپ ان سے رابطہ کریںعبدالوہاب: کیا ہے مگر انہوں نے جواب نہیں دیااحمد: آپ سیالکوٹ میں رہتے ہیں یاں لاہور۔عبدالوہاب: جائے پیدائش سیالکوٹ ہے اور کام کے سلسلے میں لاہور ہوتا ہوں ۔احمد: آپ پی این ایف جوائن کرنا چاہتے ہیں؟عبدالوہاب: ضروراحمد: آج کل لاہور رہتے ہیں آپ ؟عبدالوہاب: جی، بس کام کرتا ہوں ادھر ویسے خاندان سارا سیالکوٹ ہی ہے۔احمد: پھر میں آپ کو لاہور سے جوائن کروا دیتا ہوں ( مطلب لاہور ڈویژن سے شمولیت اختیار کرلیں)عبدالوہاب: نہیں میری سوچ یہ ہےکہ سیالکوٹ ڈویژن سے شمولیت اختیار کروں تاکہ لوگوں کی رہنمائی کرسکوں (صدارت کے بارے میں پوشیدہ الفاظ کہے)احمد: تو پھر آپ کو اک نئی آئی ڈی (اکاؤنٹ) بنانا پڑے گا کسی اور نام سے اور اس کے ساتھ پنجابی لگانا ہوگا جیسا کہ میرا نام ہے احمد پنجابی۔عبدالوہاب: جی کرلوں گا۔احمد: آپ فرینڈ لسٹ میں سیالکوٹ کے بندے ایڈ کرنا اور پھر ہم آپ کو سیالکوٹ کمیٹی کا میمبر بنا دیں گے۔عبدالوہاب: نام ہے کچھ میرا ، کیا ہمیشہ میمبر ہی رہنا ہے۔احمد: آپ کی عمر اور تعلیم کیا ہے؟اور پی این ایف جوائن کرنے کا طریقہ بتاتا ہے ،پی این ایف پاکستان میں پنجابی لوگوں کی سب سے بڑی تنظیم بن چکی ہے پاکستان کے تمام صوبوں میں پی این ایف پنجابیوں کی رہنمائی کر رہی ہی۔اگر آپ پی این ایف جوائن کر کے اپنے علاقے کی کمیٹی کا میمبر بننا چاہتے ہیں تو کچھ دن پی این ایف کا آرٹیکل پڑھیں اور اگر ذہن بنے تو میسنجر پر رابطہ کریں۔پی این ایف جوائن کرنے کا طریقہ ۔ آپ کو ایک نیا اکاؤنٹ بنانا پڑے گا اور اس کا نام لکھنا کچھ ہے ایسے ہے جیسے آپ کا اصل نام عبدالوہاب اشرف جٹ ہے مگر آپ فیس بک اور سوشل میڈیا پر اے بی اشرف جٹ کے نام سے ہیں جٹ ہٹا کر اے بی اشرف پنجابی لکھنا ہوگا اور کو ہم آپ کو کہیں گے بس وہی پوسٹ کرنا ہے اور آئی سپورٹ پی این ایف کی پروفائل اور پی این ایف کا جھنڈا اپنی کور پر لگانا ہے اگر آپ ہمارے مطابق چلے اور ریگولر پوسٹس کرتے رہے تو ہم آپ کا انٹرویو لے کر کمیٹی کا میمبر بنا دیں گے پھر آپ پر نظر رکھیں گے اور صدر بھی۔عبدالوہاب اشرف جٹ: عمر تو انیس سال ہے اور تعلیم میٹرک ۔احمد: صحیح ہے ۔عبدالوہاب: مگر جان پہچان بہت ہے اللہ نے بہت عزت دی ہے اور شاعر ہوں ادیب ہوں اور ناولز لکھتا ہوں۔احمد: ویری گڈ آپ کو طریقہ بتلا دیا ہے شمولیت کا اب میں آپ کو تصویریں بھیجتا ہوں جو آپ نے لگانی ہے نئی آئی ڈی پر۔ اور سر آپ نے نام کے ساتھ پنجابی ضرور لکھنا ہے ۔عبدالوہاب: کیوں بھئی نام کے ساتھ جٹ لکھا ہے پھر بھی ضرورت ہے پنجابی لکھنے کی۔احمد: ہمیں برادری ازم ختم کرنا چاہتے ہیں اور قوم بننا چاہتا ہیں خالص پنجابی ۔قارئین کرام اور بھی بہت کچھ محیط تھا اس مکالمے اس گفت و شنید میں مگر میں وہ سب نہیں لکھنا چاہتا اس بندے کی آخری بات مجھے سوچنے پر مجبور کر گئی وہ یہ کہ قوم بننا ہے برادری نہیں ۔ اس بات پر ان کا مؤقف یہ ہے کہ ہم قوم پرستی کو اس لیے فروغ دے رہے کیوں دوسری اقوام ہمیں ٹارگٹ کرنا چاہتی ہیں سوچیں تو صحیح یار برادری ازم مکا کر ہم پنجابی بنے گے کیوں نا ہم یہ سندھی بلوچی پنجابی مکا کر پاکستانی بن جائیں ۔ یہی اس تنظیم کا مؤقف یہ بھی ہے کہ جو نہائت گھٹیا ہے کہ کہتے ہیں پٹھان خود جو پٹھان کہتے ہیں بلوچی خود جو بلوچ سندھی خود کو سندھی او اک پنجابی ہیں جو خود کو پاکستانی کہلاتے ہیں یہ بات طنزیہ کرتے ہیں ۔ان کے مؤقف جان کر بندہ اس فتنے میں شامل ہو ہی جائے گا ۔ایک بات جو ان کے صدر آرگنائزر ان کا کہنا ہے کہ بیانی بنانے کے ماہر لوگ پتھر کو بھگوان بنا کر بت پرستی پہ آمادہ کر لیتے ہیں ۔اور یہ بات ان پر فٹ بیٹھتی ہے ۔ جو کہ کر بھی رہے ہیں ۔اب قارئین کرام کہیں گے یہ اتنی بڑی تنظیم تو نہیں کاہے کو چلا چلا کر بتا ریا او بھئی ابھی یہ فتنہ چھوٹا ہے وقتاً فوقتاً یہ بہت بڑا گھیرا بنا کر ہمیں کاٹے گا ان سے دوری رکھیں یاد رکھیں پاکستان کی بنیاد کلمہ طیبہ ہے اگر ہم اس پر نہیں پورا اتر سکتے تو ہم پنجابی بھی نہیں ہیں ۔دیکھیں اس ملک نے ہی ان شاءاللہ غزوہ ہند کی سربراہی کرنی ہے میں مانتا ہوں اس ملک کی نااہل سیاسی قیادت نے ہمیں بافخر ہو کر پاکستانی کہنے سے طلاق دے رکھی ہے ۔ مگر جان رکھیں ہم نے ایک ہونا ہے مجھے پتہ ہے ہمیں شرم محسوس ہوتی ہے پاکستانی کہنے میں ۔ مگر جان رکھیں یار ہم ہم ہیں پاکستانی ہیں یہ ہمیں توڑنے کی سازشیں ہیں نہیں اس سے بچنا ہے ہمیں اک قوم بننا ہے اور وہ قوم پنجابی سندھی بلوچی نہیں صرف اور صرف پاکستانی ہے خدارا یہ ملک دشمن عناصر ہوش کے ناخن لیں ۔ساتھ میں اک بات واضح کرتا چلوں کہ یہ جو شہباز آرائیں ہیں اس کا ہوم ٹاؤن دیکھیں تو انڈین علاقہ ہے ۔ میں اسے جاسوس وغیرہ نہیں کہنا چاہتا البتہ مشکوک بندہ ہیں آپ لبرٹی میں بھی دیکھ ہی سکتے ہیں انڈین کے کارنامے تقریباً گزشتہ دو ہفتوں سے زائد ہو گیا ہے اس کالم کا اختتام پذیر ہوتے ہوئے بار بار کوئی ٹھوس شہ ڈھونڈتا رہا کہ اس کے بائیکاٹ کا کوئی مؤثر ثبوت بن سکے یاروں یہ نے سوچو کہ ابھی ان کے پاس چودہ ہزار بندہ ہے یہ دیکھیں اگر چودہ ہزار شامل ہوگیا ہے تو پنجابی چودہ کروڑ بھی تو ہو سکتے ہیں ابھی یہ فتنہ سر اٹھا رہا ہے اسے ابھی کچل دیں گے تو سکوں ہے وگرنہ نہیں ۔ میں مزید کچھ لکھ کر کالم کو طول نہیں بخشنا چاہتا اور ساتھ میں احبابِ گرامی قدر سے التجاء کرنا چاہتا ہوں ان کے اکاؤنٹوں پر رپورٹیں ماریں انہیں روکیں تاکہ ہم مسلم اکھٹے ہو سکے ۔ جڑانوالہ نیوز اینکر قاسم سے بات کی اور سانگلہ ہل ٹائمز کے چیف ایڈیٹر کے ساتھ اور بھی سوشل میڈیا پر ایکٹیو بھائیوں سے بات چیت کی ہے انہوں نے یقین دلایا ہے کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں آواز اُٹھانے میں میں ان سب کا شکر گزار ہوں جو اس فتنے کی سرکوبی میں ساتھ ہیں اور آخر میں پھر یہی گزارش ہے کہ سب کوشاں ہو جائیں انہیں روکنے میں ان کے رستے میں سیسہ پلائی دیوار بننے میں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

(پی این ایف) قوم پرستی/تحریر/اے بی اشرف جٹ“ ایک تبصرہ

  1. آپ کو چاہیے کہ اپنے تمام لکھاریوں کے نام ملاحظہ کریں تاکہ ان کی حوصلہ افزائی ہو اور چند ایک رائٹرز ہیں ان کو نکھاریں انہیں موقع دیں ان کی قلم اک نیا موڑ ثابت ہوگی ان کا لکھنے کا انداز مختلف ہے انہیں آگے لائیں جزاکم اللہ جن میں دینی کالم میں مجھے عبدالوہاب اشرف جٹ بہت قیمتی لگے ہیں ہو نا ہو میرے ہمنام جو ٹھہرے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں