111

کیا ہم واقعی آزاد ہیں؟/تحریر/عائشہ شیخ

الحمدللہ ثم الحمداللہ اللہ رب العزت نے ہمیں ایک آزاد ریاست “وطن پاکستان” دیا اگر ہم تاریخ کے اوراق کو ذرا آگے پیچھے کریں تو ہمیں اس بات کا بخوبی اندازہ ہو جاتا ہے کہ ہمارا وطن ہمیں ہاتھ پہ رکھ کہ نہیں ملا بلکہ انتھک محنت، مسلسل جدوجہد، خوابوں کی تعبیر پاتے پاتے نجانے کتنی قربانیوں کے بعد ہمیں یہ وطن عزیز ہمارا ملک پاکستان ہمیں ملا۔
اللہ رب العزت کی طرف سے یہ بہت بڑی نعمت ہے اور اکثر ہی ایسا ہوتا ہے کہ نعمت کی قدر بہت ہی کم لوگ کر پاتے ہیں اور آج ہم اس کو دیکھ بھی رہے ہیں کہ وطن عزیز پہ جو محنتیں جو کوششیں اس کی خوشحالی و ترقی کے لیے کرنی چاہیے تھیں اس میں تھوڑی نہیں بہت سی کمی رہ گئی ہے اور اس کا ذمیدار کوئی ایک طبقہ نہیں بلکہ ہم سب ہیں۔ ہر فرد اپنے دل پہ ہاتھ رکھ کہ خود سے پوچھے کیا اس نے پاکستان کے لیے کچھ کیا ہے؟ یا فقط اپنی ذات کو ہی سنبھالنے میں مصروف ہے؟ ہر شخص جس جگہ پہ بھی ہے، جو بھی کام ہے اس کا کم از کم وہ اتنا تو کر ہی سکتا ہے کہ خود ایماندار بن جائے، کسی کی حق تلفی نا کرے، اپنے کام سے سچا ہو اور ہر فرد کم از کم یہ بھی کر سکتا ہے کہ وہ وطن عزیز کے لیے دعاگو رہے، پاکستان کی خوشحالی و ترقی کے لیے ہمیشہ دعاگو رہے، وطن پاکستان کا ایک سچا اور ایماندار شہری بن کی زندگی گذارے۔
اللہ رب العزت سے دعا ہے کہ اللہ ہمارے پیارے ملک کو ہمیشہ امن و امان کا گہوارہ بنا کہ رکھے، آمین۔ اللہ پاک ہمیں اس نعمت کی قدردانی نصیب فرمائیں، آمین۔
اب ذرا اس زاویے سے بھی سوچیے کہ کیا ہم واقعی آزاد ہیں؟
بفضل اللہ ہم خطے کے لحاظ سے آزاد ہیں، لیکن ہمارے ذہن اب بھی غلامی کر رہے ہیں ان کی، جن سے ہم نے آزادی لی تھی۔ ہمارے اندر آج بھی بہت سے ایسے اوہام و رسومات ہیں جو کہ مسلمانوں کا مزاج ہرگز نہیں ہونا چاہیے لیکن ہم ان کو فرض کا درجہ دیے ہوئے ہیں (اللہ پاک اپنی امان میں رکھے) ہم جسمانی طور پہ آزاد ہیں لیکن ذہنی طور پہ شاید آج بھی نہیں۔
ایک الگ خطے کا مطالبہ اس لیے کیا گیا تھا کہ ہم آزادانہ طور پہ دین کے احکامات پہ عمل کر سکیں۔
الحمدللہ بفضل اللہ الگ خطہ اللہ پاک نے ہمیں نصیب کیا لیکن افسوس اس بات کا ہے کہ اس خطے پہ ہم اللہ کے دین کو رائج نا کر سکے۔ یقیناً بہت سے لوگ اس پہ محنت کر رہے ہیں لیکن اکثریت اس کے الٹ ہے۔
آئیے میں اور آپ، ہم سب یہ ارادہ کریں کہ ہم اپنے طور پہ جتنا کر سکیں گے اتنا ضرور مثبت کردار ادا کریں گے ان شاء اللہ۔
اللہ پاک سے دعا ہے کہ اللہ پاک ہمارے لیے خیر و عافیت اور آسانیاں رکھے، آمین ثم آمین۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں