97

ہم اس وقت فلسطین کے لئے کیا کرسکتے ہیں/تحریر/بشریٰ راجپوت

میں ایک بات کہا کرتی ہوں
کہ الحمدللہ ہمارے مسلمانوں کا ایمان اس قدر غیرت مندی ثابت کرتا ہے کہ قربانی دینی پڑے تو پیچھے نہیں ہٹتے
اسرائیل کو معلوم تھا وہ جو ظلم کررہے ہیں اگر عالم اسلام کے مسلمانوں کے لئے وہاں پہنچنے کا رستہ کھلا ہوتا تو اسرائیل کا نام ونشان بھی باقی نہیں رہے گا
ہر گھر سے غیرت مند قابل مرد قابل تجربہ مرد وہاں پہنچتے
آج کے ان اوقات میں حد سے زیادہ مسلمان اپنی مسجد اقصیٰ کے تحفظ کے لئے دعا گو ہے، اور اکثر کی خواہش ہیکہ کسی طرح فلسطین تک پہنچنے کا رستہ کھل جائے
لیکن یہ بدنصیبی ہے کہ مصر نے بھی راستہ نہیں کھولا اسرائیل نے بھی راستہ بند کیا ہوا ہے
وہاں پہنچنے کے سارے راستے بند کیے ہوئے ہیں ۔
لیکن ان حالات کے باوجود ہم جو کرسکتے ہیں وہ توکرلیں
ہاں ہمارے کرنے کے لئے بھی کچھ ہے جو ہم کرسکتے ہیں
ہم وہ تو کرلیں آگے کا راستہ اللہ کھول دے گا اللہ تعالی فلسطینی مجاہدین کو اتنی قوت عطا فرمائے گا اللہ تعالیٰ فلسطینی مجاہدین کو اپنی مدد عطا فرمائے گا کہ وہ ہی اسرائیل کا نام مٹادینگے۔۔۔۔
لیکن کچھ چیزیں ہے جو ہم ان کے ساتھ مدد کرسکتے ہیں
تاکہ اس عظیم جہاد میں ہمیں بھی حصہ نصیب ہوجایے ہم بھی اپنے رب کو یہ کہہ سکے کہ اللہ تعالی ہم دور تھے مگر ہمارے دل دور نہیں تھے
تو تین چیزیں ہے ہم جو ہم انکی مدد کرنے میں شامل ہوسکتے ہیں۔
وہ تین چیزیں یہ ہے :
جو پہنچ سکتی ہے
جنکا فایدہ پہنچ سکتا ہے پہلی مدد جو ہماری مالی مدد ہے جتنا ہوسکے جتنی استطاعت ہو ہماری امداد جو قابل معتبر ادارے پہنچارہے ہیں ان تک پہنچائیں
قابل معتبر ادارے الکھف والے بھی جامعہ دارالعلوم والے بھی ۔۔۔۔
باقی دوسری مدد یہ ہیکہ:
ہم اسرائیل کی پروڈکٹس کا مکمل بائیکاٹ کردیں، ان پروڈکٹس کے علاؤہ اپنے مسلمان ملک کی پروڈکٹس استعمال کریں
اس بائیکاٹ سے اسرائیل کمزور ہوگا، اس کا پیسہ کمزور ہوگا، تو اسکے ہتھیار اسکے ڈرون بھی کم ہوجائینگے
وہ غربت میں ہی ختم ہو جائے گا۔
اسرائیل کی پروڈکٹس جو ہے انکا بائیکاٹ کرنے کے لئے ان کمپنیوں کا نام یاد رکھنے کا طریقہ یہ ہیکہ:
کچن کے سامنے کھانے پینے والی اشیاء کی کمپنی کا نام لکھ کر لگالیں، واش روم کے سامنے نہانے دھونے والی چیزوں کی کمپنی کا نام لکھ کر لگالیں ۔ بچوں کے استعمال کی چیزوں کے لئے کمرے میں دیوار پر لکھ کر لگالیں ۔۔کاسمیٹکس کے لئے الماری وغیرہ پر لکھ کر لگالیں
فریج میں مشروبات ودیگر کھانے پینے کی چیزیں کی کمپنیوں کی لسٹ بناکر لگالیں
غرض جو چیزیں جہاں استعمال کی جاتی ہے وہاں وہاں کمپنیوں کے نام لکھ کر لگالیں تو ہمیں جب بھی کسی چیز کے منگوانے کی ضرورت پڑے گی تو ہم ان کمپنیوں کو دیکھ لیں گے کہ ان کمپنیوں کی چیز اب ہم نے نہیں لانی نہیں منگوانی ،چاہے وہ کم قیمت میں ہی کیوں نہ مل رہی ہو۔
ہم اسرائیلی کمپنیوں کے علاؤہ پاکستانی پروڈکٹس کمپنیوں کی چیزیں خریدیں اس سے مسلمانوں کی معشیت میں فایدہ ہوگا ۔
پروڈکٹس کمپنیوں کی لسٹ آپ کہیں سے بھی لے سکتے ہیں
اور جو جو اسرائیل کو سپورٹس کرتی ہے ان کمپنیوں کا بھی بائیکاٹ کریں ۔۔۔۔
ہمارے اس قدم سے اسرائیل کی معیشت تباہ وبرباد ہو جائے گی اور ہم اپنے رب کو یہ جواب دے پائینگے کہ اللہ جی مجھ سے جو ہوا میں نے وہ کیا تھا ۔۔۔۔تاکہ ہماری پکڑ نہ آئیں کہ ہم نے کچھ نہ کیا جو ہم کرسکتے تھے
ایک تیسری مدد جو ہم میں سے ہر ایک انسان ہر وقت پہنچا سکتا ہے
پتا ہے کونسی ہے وہ مدد ۔۔۔۔۔؟
(دعا) ۔۔۔۔۔ہم دعا ہر وقت کریں فلسطین کے لئے مجاہدین کے لئے مسجد اقصیٰ کے لئے۔۔۔۔۔
اور یہ بھی دعا کیجئے اقوام متحدہ کو اللہ تعالی قیامت کے دن سے ڈرنے کی توفیق عطا فرمائے جہاں سے کافروں کی ہمدردی میں فیصلے نکلتے ہیں
ہمارے حکمرانوں کو اللہ تعالیٰ روزمحشر کے دن سے ڈرنے کی توفیق نصیب فرمائے جو ایٹمی سپر پاور ملک ہونے کے باوجود خاموش ہے
آزمائش ہے اس وقت ہم سب پر ہم کیا کرسکتے ہیں۔۔۔ اس وقت
اپنے بچوں کو اسلام سے جوڑدیجیے کیونکہ آئندہ آنے والا وقت سارا جنگ وجہاد کا دور ہوگا اگر آج ہم وہاں نہیں پہنچ سکتے تو آئندہ کے لئے تیار کردو اپنے بچوں کہ وہ مہدی علیہ الرضوان کے ساتھی بنے
جب عیسیٰ علیہ السلام نازل ہونگے تب انکے ساتھی بنے
یہ نہ سوچے جو ہے آج ہے ہم بےبس ہے ہم کچھ نہیں کرسکتے۔۔۔۔۔
ایسا نہیں ہے۔۔۔:
ابو عبیدہ ہو یا ابو حمزہ ہو ہر مجاہدین اسلام ایک دن میں مجاہد نہیں بنے، ایک دن میں دین ان کے دلوں میں جان سے زیادہ عزیز نہیں ہوا ۔۔انہوں نے بچپن گزارا ہے انکی مائیں ایسی تھی جنہوں نے اپنے بچوں کو اسکول، کالج، یونیورسٹی میں پڑھایا مگر سب سے پہلے اسلام سیکھایا
اسلام سے جوڑا
اسلام کو ان کے دلوں میں پیوست کیا
اپنی محبت سے زیادہ اللہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت سیکھائی۔۔
میں یہی کہتی ہوں: عورت ہی مجاہد بناتی ہے
جو بچہ اپنی ماں کو دیکھے گا، اس کی محبت اللہ کی رضا ہے اسکا مقصد جنت ہے، تو ویسے کیسے دنیا کی حسین لڑکیوں کے پیچھے اپنی جوانی خراب کرے گا…!
جو لڑکی اپنی ماں کو دیکھے گی، اسکی ماں نے اپنی جوانی پاکیزگی میں گزاری۔۔۔۔
اس نے ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کو فالو کیا، اس نے صحابیات رضی اللہ عنہن کی زندگی کو فالو کیا۔۔۔
وہ بیٹی، وہ لڑکی، کیسے لڑکوں کے جال میں آسکتی ہے ۔۔۔۔!
وہ کیسے نامحرم مرد کے لئے اپنی آنکھوں کو اشک بار کرسکتی ہے۔۔۔!
بچے اپنے والدین سے سیکھتے ہیں….
جو باپ کو دیکھے گے ان کا والد دین پر عمل کرتاہے۔
جہاں بھی ہو دین کو اول رکھتا ہے.
وہ بچے کیسے کافروں کے رہہن سہن کو پسند کرسکتے ہیں۔۔۔۔!؟
بات تو آجاتی ہے ساری والدین پر۔۔۔۔:
کہ وہ کیا تیار کررہے ہیں ایکٹرز ،ڈانسرز ، ٹک ٹاکرز ، انکے فالورز محبوباؤں کے عشق میں مبتلاء
یا پھر ۔۔۔۔۔۔ایک شرم سار ،پاکدامن،دین کے پسند کرنے والے ڈاکٹرز انجینئرز سائنسدان لیکچرار ،مجاہد، عالم حافظ،مفتی،ایک اچھا مسلمان، اچھا شہری ودیگر ۔۔۔۔جن سے ملک کو فایدہ پہنچے مسلمانوں کو فایدہ پہنچے
امت کو فایدہ پہنچے
اب سوچ لیجیے کہ ہم کیا تیار کررہے ہیں ۔۔۔۔۔؟
ایک مرتبہ ضرور سوچیے ۔۔۔۔۔!
شکریہ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں