76

وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے دو روزہ اجلاس کا آنکھوں دیکھا حال!/تحریر/فخر السلام عباسی معلم ادارہ علوم اسلامی

“وفاق المدارس پاکستان کی مجلس عاملہ وشوری کا اہم اجلاس مورخہ 16 ،17 اگست “ادارہ علوم اسلامی اسلام آباد” میں منعقد ہوا ، اجلاس کی مکمل میزبانی ادارہ علوم اسلامی اسلام آباد کے حصہ میں آئ ، وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا “قاضی عبدالرشید دامت برکاتہم اور وفاق المدارس اسلام آباد کے مسئولین “مولانا عبدالغفار، مفتی عبدالسلام، مفتی عبدالرحمن” حفظہم اللہ کی خصوصی دلچسپی کے باعث میزبانی کا یہ شرف گلشن فیض نے سمیٹا ، مذکورہ حضرات علماء کرام نے مکمل طور پہ سرپرستی کا حق ادا کیا ، میزبانی کے لئےادارہ علوم اسلامی کا انتخاب ادارہ کے محل وقوع ، کشادہ ماحول ، مناسب سیکیورٹی کے باعث بھی مناسب ترین تھا ، ادارہ کے صدر “مولانا عبداللہ محمد اقبال، نائب صدر اور مدیر مولانا سبقت منصور، نائب مدیر مولانا توصیف الطاف” ودیگر نے شبانہ روز محنت کےساتھ میزبانی کا حق ادا کیا ، ادارہ علوم اسلامی اسلام آباد کے لئےاس نوعیت کا میزبانی کا یہ پہلا تجربہ تھا جو قابل رشک انتظامات کےساتھ 17 اگست بروز بدھ کو اختتام پذیر ہوا ،

مجلس عاملہ کے اجلاس کا پہلا دن انوارات سے معمور تھا، شیخ الاسلام مفتی تقی عثمانی مدظلہ کی پربہار شخصیت، باطل کی آنکھوں کا کانٹا قائد جمعیت مولانا فضل الرحمن اطال اللہ عمرہ کا بارعب وجود ، میرے شیخ ومربی پیر طریقت حضرت اقدس سید مفتی مختارالدین شاہ صاحب کےعلاوہ مولانا انوارالحق ، مولانا حنیف جالندھری ودیگر مشائخ کی آمد سے ادارہ علوم اسلامی مہکتا رہا، ملک بھر کے جید علماء کرام اور مشائخ عظام کےبارونق چہرے آفتاب وماہتاب کی رنگینیوں کو مات دے رہے تھے ،

اجلاس کےایجنڈہ سےتو شرکاء اجلاس ہی باخبر تھے مگر خارجی ماحول پہ داخلی اثرات نمایاں نظر آرہے تھے ، گلشن فیض کے ان بابرکت لمحات میں اس گلشن کے بانی اور نگہبان مولانا فیض الرحمن عثمانی رح کی یاد تو تڑپاتی رہی مگر پروردگار سے امید برحق ہے کہ استاد محترم کی روح یقینا خلدبریں میں راحت سمیٹتی رہی ہو گی ،

اجلاس کے پہلے دن وفاق کی مجلس عاملہ کے 38 افراد کے علاوہ ڈیڑھ سو کےقریب شرکاء کے مکمل قیام، طعام کا انتظام کیا گیا تھا ، عاملہ کے اجلاس کے لئے شعبہ تحفیظ القرآن میں کانفرنس روم سجایا گیا ، اجلاس کے دو دنوں کے دوران ادارہ میں تعلیمی، تدریسی سلسلہ موقوف رہا ، اساتذہ وطلبہ ادارہ کے لئے دو دن کی رخصت تھی ، دوسرے دن شوری کے اجلاس کے ممکنہ شرکاء کی تعداد 200 کےقریب تھی مگر انتظامات اس سے کہیں زیادہ کےکیے گئے تھے ، شوری کے اجلاس میں بھی تمام مقتدر شخصیات شریک رہی ہیں ، اس اجلاس کے لئے جامع مسجد امام ابوحنیفہ رح میں علماء ومشائخ کے لئے سٹیج بنایا گیا تھا ،

اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے سیکیوڑٹی کے بہترین انتظامات کیے گئے تھے ، سیکورٹی برانچ، سپیشل برانچ، مقامی تھانہ اور رینجرز نے پوری مستعدی کے ساتھ خارجی داخلی حفاظتی انتظامات یقینی بنائے تھے ، داخلی سیکیورٹی میں ادارہ کے طلبہ نے بھی احسن طریقہ سے اپنےفرائض سرانجام دیے،

بالاخر 17 اگست اجلاس اختتام پذیر ہوا ، حضرت شیخ الاسلام کے وجود مسعود کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پاکستان کے یوم آزادی وحریت کی یاد میں سبزہلالی پرچم کی تقریب منعقد ہوئ ، حضرت اقدس نے اپنے ہاتھوں سے پرچم لہرایا، بعد ازاں طلبہ دورہ حدیث کو اجازت حدیث اور بعد ازاں سروں پہ دستار فضیلت سجائ گئی ، میرے مادر علمی ادارہ علوم اسلامی کی بہاروں کو صد سلام جن بہاروں نے علم وعمل کے ان شناوروں کی قدم بوسی کی ۔ اللہ تعالی گلشن فیض کی مٹی کے ذرات کو بھی چراغ علم سے پہاڑ بنائے، منتظمین ادارہ کو جزائے جزیل عطا فرمائے، “امین بجاہ النبی الکریم “

*نگارشات*

فخرالاسلام عباسی
معلم ادارہ علوم اسلامی اسلام اباد

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں