کبھی احساس زندہ ہوتا تھا , مروت بھی کسی شئی کا نام ہوا کرتا تھا , کسی کے دکھ درد میں شریک ہونے کو اچھا سمجھا جاتا اور اس عمل کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا , بھائی چارا ایک اچھی صفت تھی , اخلاقی اقدار کا دائرہ کار وسیع تر ہوا کرتا تھا . پڑوس میں کوئی بیمار ہوتا تو برابر کے گھرانوں میں سب چھوٹے بڑے پریشان ہوتے , بیمار کی عیادت کو جاتے اور پڑوسی اپنے گھر میں بھی اعلانیہ خوشی کی تقریبات سے پرہیز کرتے تھے اور فوتگی پر تو بڑی سے بڑی خوشی کی تقریبات کو صرف یہ کہہ کر منسوخ کر دیا جاتا کہ محلے کی فوتگی ہے اس وجہ سے ہم اپنی ان تقریبات کو منسوخ کرتے ہیں . یہ معاملہ علاقائی حد تک محدود نہ تھا بلکہ دوست ممالک بھی ایک دوسرے کی خوشی میں خوش اور غمی میں غم زدہ ہوا کرتے تھے . اپنے ہی ملک کے جھنڈے کو سرنگوں رکھتے کہ دوست ملک میں حادثہ پیش آیا ہے یا اظہار یکجہتی کا کوئی مناسب طریقہ اختیار کیا جاتا جس سے دوست ملک کو یہ پیغام پہنچانا مقصود ہوتا کہ آپ کے اس غم میں ہم ملکی سطح پر آپ کے ساتھ ہیں اور آپ خود کو اس غم کی گھڑی میں اکیلا نہ سمجھیں .یہی وجہ ہے کہ ہم بحیثیت قوم یہ اعلان بار بار کر رہے ہیں کہ ہم فلسطینی بھائیوں کے ساتھ ہیں . ہم نے اس غم اور دکھ کی گھڑی میں انہیں اکیلا نہیں چھوڑا , ہماری دعاؤں میں وہ ہمارے ساتھ ہیں , اللہ کے سامنے التجاؤں میں وہ ہمارے ساتھ ہیں , ہمارے ذکر و اذکار اور تلاوت میں وہ ہمارے ساتھ ہیں اور ان کی اس مشکل اور تکلیف دہ ساعات کو پاکستان کا بچہ بچہ محسوس کر رہا ہے . اس موقع پر جب پاکستان کا ہر بوڑھا جوان , مرد و عورت سب فلسطین پر ٹوٹنے والے ظلم و جبر پر پریشان ہے اور جب فلسطین لہو لہو ہے وہاں کا بچے, بوڑھے, جوان , مرد و عورت سب پر قیامت ٹوٹی ہوئی ہے اس وقت میں حکومت پنجاب کی طرف سے سولہ دن کے میوزیک فیسٹیول کے اعلان نے حکومت اور عوام میں واضح تفریق کی اور عوام کے جذبات کو اس سے مجروح کیا وہاں اخلاقی اقدار کو بھی پاؤں تلے روندا ہے .ہم اس فیسٹیول کے انعقاد کی کھلم کھلا مذمت کرتے ہیں اور حکومت کے اس اقدام سے لاتعلقی کا اعلان بھی کرتے ہیں . ہم پر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ اس فیسٹیول کو مکمل طور پر ختم کیا جائے اور اس کی جگہ حکومتی سطح پر رجوع الی اللہ کے پروگرام رکھے جائیں . اللہ سے مدد طلب کی جائے اور اللہ سے اپنے گناہوں کی معافی مانگی جائے . اس کے ساتھ ساتھ مطالبہ کرتے ہیں کہ اہل فلسطین کے لئے اجتماعی دعائیہ تقریبات کا انعقاد بھی یقینی بنایا جائے . جس حد تک ممکن ہو ان کے ساتھ اخلاقی اور سفارتی حمایت .: :

- فیس بک
- ٹویٹر
- واٹس ایپ
- ای میل