اللہ کی عطا کردہ نعمتوں میں سے بالوں کی نعمت ایک ایسی نعمت ہے جس پر کم ہی لوگ توجہ دیتے ہیں۔ صنفِ نازک کے حوالے سے دیکھا جائے تو خوبصورت و حسین بال تقریباً تمام خواتین کی اولین خواہشات میں سے ایک ہے لیکن بالوں کی حفاظت کا خیال کم ہی خواتین رکھ پاتی ہیں۔
ایک عام تاثر مشرق میں یہ پایا جاتا ہے کہ لمبے بال ہونے چاہییں خواہ ہلکے ہی کیوں نا ہوں۔ یعنی بالوں کی لمبائی ماپی جاتی ہے خواہ بال بے رونق ہی کیوں نا ہوں جبکہ حقیقتاً بالوں کی صحت اور رونق زیادہ اہمیت کی حامل ہے۔ اگر بے رونق بال ہوں تو خواہ وہ پیٹھ سے بھی نیچے ہوں اچھے نہیں لگتے جبکہ صحت مند بال اگر چھوٹے بھی ہوں تو بھی بہت خوبصورت لگتے ہیں۔ ذیل میں بالوں کی صحت اور بالوں کی رونق بڑھانے کے حوالے سے چند ایسے ٹوٹکے درج کیے جا رہے ہیں جن کا استعمال راقمہ نے وقتاً فوقتاً کیا ہے۔ بالوں کی صحت کے حوالے سے سینکڑوں ٹوٹکے موجود ہیں تاہم اس آ رٹیکل میں صرف ان پر بات کی گئی ہے جن کو میں نے خود استعمال کیا ہے:
1۔ بالوں میں کنگھا پھیرنا
بالوں کی صحت کے لیے سب سے پہلی چیز بالوں کو سلجھانا ہے یعنی بالوں میں کنگھی کرنا یا برش پھیرنا۔ عام طور پر گھریلو خواتین کی بڑی تعداد بالوں میں جلدی جلدی کنگھی کر کے بالوں کو زیادہ تر پونی کی صورت میں یا چٹیا کی صورت میں باندھ لیتی ہے یا کئی خواتین کیچر میں اُڑس لیتی ہیں،ایسا نہیں کرنا چاہیے۔ بالوں کی کنگھی درست طریقے سے اور دیر تک کرنی چاہیے اس سے مردہ بال نکل جاتے ہیں اور بالوں کی چمک میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ درست طریقے سے کنگھی کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ پہلے تمام بالوں کو آ گے کی طرف گرا لیں اور گردن کے پیچھے سے آ گے کی طرف کنگھی یا برش پھیریں۔ اس کے بعد کنگھی پھیرتے ہوئے تمام بالوں کو دائیں طرف لے جائیں پھر کچھ سیکنڈز وہاں کنگھی پھیریں پھر بائیں جانب لے جائیں۔ تقریباً 10-15 سیکنڈز کنگھی پھیریں پھر بالوں کو اپنے رخ پر پیچھے کی طرف کنگھی پھیرتے ہوئے لے جائیں۔اس کے بعد بالوں کو چوٹی کی صورت میں باندھ لیں۔ اگر آپ کے بال بہت لمبے اور گھنے ہیں اور آپ کے لیے ممکن نہیں ہے کہ بالوں کو آگے کی طرف گرا کر کنگھا پھیر سکیں تو بال پیچھے کی طرف گرا کر ہی کنگھا پھیر لیں لیکن کم از کم دو بار کنگھا پھیریں تاکہ مردہ بال نکل سکیں۔
2۔ تیل کی مالش
جس دن شیمپو کرنا ہو اس روز کم از کم دو گھنٹے پہلے بالوں میں تیل لگائیں۔ تیل کسی بھی قسم کا ہو سکتا ہے۔ راقمہ نے ناریل، زیتون، سرسوں اور آرگن آئل کا کافی دفعہ ستعمال کیا ہے۔ اس کے علاوہ چار پانچ تیل ملا کر بھی رکھے جا سکتے ہیں۔ کچھ عرصہ قبل راقمہ نے کلونجی، سرسوں، کیسٹر، زیتون اور ناریل کے تیل کو ملا کر بھی لگایا۔ اس کا بہترین طریقہ تو یہ ہے کہ تیل کا مساج کیا جائے۔ ہلکا ہلکا مساج کم از کم دو منٹ تک یا 30 سیکنڈز تک تو لازمی مساج کریں۔ اگر وقت ہے تو چار یا پانچ گھنٹے دوسری صورت میں کم از کم ایک گھنٹے یا وقت کی قلت ہو تو پندرہ منٹ تک تیل کو بالوں میں لگا رہنے دیں۔ اس کے بعد کسی بھی شیمپو سے بال دھو لیں۔
3۔ انڈا لگانا
انڈا بھی بالوں کے لیے بہترین ہے۔ یہ عمل باقاعدگی سے کرنا ضروری نہیں تاہم مہینے میں ایک آدھ دفعہ لگا لینا بھی اچھے نتائج دیتا ہے۔
4۔ دہی لگانا
دہی بالوں کے لیے اکسیر یے۔ عام طور پر انڈہ اور دہی ملا کر لگایا جاتا ہے تاہم راقمہ اکثرخالی دہی کو بھی سر میں لگا لیتی ہے۔
اس کا طریقہ کار یہ ہے کہ جب نہانے کے لیے غسل خانے میں جائیں تو سر کی جڑوں میں دہی لگا لیں اور پھر ہلکا ہلکا مساج کریں کم از کم 10 سیکنڈ تک۔ اس کے بعد سر میں کم از کم ایک منٹ لگا رہنے دیں پھر شیمپو کر لیں۔
سکاکائی اور آملہ ریٹھا لگانا
بھی بالوں کو صحت بخش بناتا ہے۔ اگر ممکن ہو تو یہ تینوں پاؤڈر کی شکل میں دہی میں مکس کر کے لگائیں۔ عام طور پر اس پاؤڈر کو پانی میں گھول کر پیسٹ بنا کر لگانے کے لیے کہا جاتا ہے تاہم راقمہ نے اس پاؤڈر کو دہی میں گھول کر لگانے کا کئی بار تجربہ کیا اور ہر دفعہ الحمدللہ بہترین نتائج حاصل کیے۔ اس کا طریقہ یہ ہے کہ ایک کھانے کا چمچ پاؤڈر ایک کھانے کی چمچ دہی میں ملا لیں۔ دہی آپ اپنے حساب سے بھی ڈال سکتے ہیں لیکن کم از کم اتنا دہی ہو کہ جس سے پیسٹ بن سکے۔ اس کے بعد اس آمیزے کو انگلیوں کی مدد سے سر کی پوروں میں لگائیں۔ وقت ہو توایک گھنٹہ لگانے سے نتائج کمال کے ملتے ہیں تاہم وقت کی قلت ہو تو ایک دو منٹ لگانا بھی مفید ہے۔ راقمہ نے یہ ٹوٹکہ تقریباً ہر دفعہ جلدی میں ہی کیا یعنی اس کو زیادہ دیر نہیں لگایا اس کے باوجود اچھے نتائج حاصل ہوئے۔
5۔ پیاز کا پانی لگانا
پیاز کا پانی بھی بالوں کو صحت مند بناتا ہے۔ یہ ٹوٹکہ میں نے دو مرتبہ کیا ہے۔ اس کا طریقہ یہ ہے کہ ایک انچ کٹے ہوئے پیاز کے دو سے تین ٹکڑے لیں پھر ان ٹکڑوں کو کوٹ لیں۔ اچھی طرح کوٹنے سے پیاز اپنا پانی چھوڑ دیں گے۔ اب کونڈی میں موجود پیاز کی باقیات کو چھان لیں اور جو پانی میسر آئے اسے انگلیوں کی مدد سے بالوں کی جڑوں میں لگائیں۔ اس کے بعد کم از کم پندرہ منٹ کا وقفہ دیں۔ پیازوں کی بو سے بچنے کے لیے سر کو لفافے سے یا کسی پرانے کپڑے سے باندھا جاسکتا ہے۔ اس کے بعد شیمپو سے سر دھو لیں۔
6۔ چائے کی پتی سے سر دھونا
چائے کی پتی بالوں کے لیے قدرتی کنڈیشنر کا کام دیتی ہے اور خاص طور پر اگر پیاز کے پانی سے سر دھویا ہو تو اس کی بو کو ختم کرنے کے لیے بھی چائے کی پتی والا ٹوٹکہ اکسیر ہے۔ اس کا طریقہ یہ ہے کہ چائے کا قہوہ بنایا جائے اور اس قہوے کو برتن سے نکال لیا جائے تو چھانی گئی پتی کو دوبارہ سے تقریباً ایک سے دو لیٹر پانی میں ابالنے رکھ دیا جائے۔ جب پانی ابل جائے تو اسے ٹھنڈا کر کے اس سے سر دھو لیں۔ اس ٹوٹکے میں یہ بات ذہن میں رکھیں کہ جب چائے کی پتی والے پانی سے بالوں کو دھویا جائے تو اس کے بعد شیمپو نہیں لگانا اور نہ ہی دوبارہ سادہ پانی بہانا ہے۔ اس ٹوٹکے سے پہلے شیمپو کیا جا سکتا ہے تاہم اگر اس ٹوٹکے کے بعد شیمپو کریں تو مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہوتے۔
7۔ چاولوں کے پانی سے سر دھونا
چاولوں کی پیچ بھی بالوں کو چمکدار اور ملائم بناتی ہے۔ یہ بھی ایک قدرتی کنڈیشنر ہے۔ یہ ٹوٹکہ میں نے گزشتہ ڈیڑھ سال میں تین سے چار بار استعمال کیا ہے۔ یہ بالوں کو فوری طور پر حسین اور ملائم بناتا ہے۔ مثلاً جیسے ہی آپ نے یہ ٹوٹکہ استعمال کیا اس کے بعد بال خشک ہونے کے فوراً بعدآپ کو واضح فرق محسوس ہو گا۔ ایک بات ذہن میں رکھیں کہ یہ ٹوٹکا عارضی اثر رکھتا ہے یعنی دیر پا اثرات کا حامل نہیں ہے۔ اس ٹوٹکے کا اثر دو سے تین دن تک رہتا ہے۔
طریقہ: دو بڑے چمچ چاولوں کو ایک لیٹر پانی میں رات بھر بھگو کر رکھیں۔ صبح اس پانی کو چھان لیں اور سر پر بہائیں۔ یہ خیال رہے کہ یہ پانی سر کی جڑوں کے ساتھ ساتھ بالوں کی آخری حد تک جائے۔ اس کے بعد بالوں کو جوڑے کی شکل میں باندھ لیں اور سر پر لفافہ یا پرانا کپڑا باندھ لیں۔ اس کے بعد پندرہ منٹ سے لے کر ایک گھنٹے تک اس پانی کو سر میں لگا رہنے دیں بعدازاں بالوں کو کسی بھی شیمپو سے دھو لیں۔
اس ٹوٹکے کے دوران دو باتیں ذہن میں رکھیں :
ایک یہ کہ گھنٹے سے زیادہ نہ لگائیں۔ راقمہ نے ایک دفعہ تقریباً ڈیڑھ گھنٹا لگایا اور اس کے بعد سر میں خاصا درد رہا۔
دوسری بات یہ کہ شیمپو کرنے کے بعد بال تھوڑے کھردرے محسوس ہوں گے لیکن بالوں کی اس کھردری سطح سے ہر گز نہیں گھبرانا، بالوں کے خشک ہونے کے ساتھ ساتھ یہ کھردرا پن خودبخود ملائمت میں بدل جائے گا۔
8- سرسوں کے تیل میں لیموں ملا کر لگانا
اس کا طریقہ یہ ہے کہ تقریباً دو بڑے چمچ سرسوں کے تیل میں آدھا لیموں (درمیانے سائز کا ایک لیموں کٹا ہوا یا اگر لیموں کا سائز چھوٹا ہے تو پورا لیموں )کا رس ملا کر سر کی جڑوں اور بالوں میں لگائیں ہلکا ہلکا مساج کریں تقریباً ایک منٹ تک، اس کے بعد پندرہ منٹ بعد سر دھو لیں۔
9۔ مہندی لگانا
مہندی لگانا سنت بھی ہے اور بالوں کے جملہ مسائل کا حل بھی۔ اس کا طریقہ یہ ہےکہ مہندی سفوف لیں اور اسے پانی یا عرق گلاب میں ملا کر پیسٹ بنا لیں اور اسے سر کی جڑوں میں بھی اور اگر بالوں کی رنگت کے لیے لگانا چاہتی ہیں تو بالوں کے اوپر بھی لیپ کر لیں۔ مہندی سے سر کی تھکن اور بھاری پن بھی کم ہوتا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ تازگی کا احساس ہوتا ہے۔
مہندی کو کم از کم ایک گھنٹہ لگانا چاہیے اگر بالوں کی رنگت کے لیے مقصود ہو ورنہ پندرہ منٹ کے بعد سر دھو لینے سے اثر وہی رہے گا بس بالوں پر رنگ نہیں آئے گا۔
10۔ لونگ کا پانی
ایک کپ پانی میں تین لونگ ڈال کر ابالیں جب اچھی طرح لونگ کا اثر نکل آئے تو اسے چھان کر ٹھنڈا کرلیں۔ پھر کسی بھی سپرے والی بوتل میں ڈال کر بالوں پر سپرے کریں۔ اس سے بالوں میں چمک اور تازگی پیدا ہوتی ہے۔ یہ سپرے کسی بھی وقت کیا جا سکتا ہے اور بالوں کی بے رونقی کے حساب سے دن میں تین سے چار مرتبہ بھی دہرایا جا سکتا ہے۔
11۔ 4 اشیاء پر مشتمل حیرت انگیز تیل
اس تیل کا نسخہ ایک رسالے میں پڑھا تھا اور گزشتہ چار برس سے الحمدللہ ہمارے گھر سے یہ تیل کبھی ختم نہیں ہوا۔ اس تیل کی افادیت ناصرف بالوں کے لیے بلکہ جلدی امراض حتٰی کہ اگر کوئی جلد پر نشان ہیں تو ان کے لیے بھی اکسیر ہے۔
تیل بنانے کا طریقہ:
سرسوں کا تیل 1 کلو
چھوٹی سبز الائچی 1 چھٹانک یعنی 60گرام
کھانے والا عام نمک 1 چھٹانک یعنی 60 گرام
لونگ 1 چھٹانک یعنی 60گرام
سرسوں کے تیل میں الائچی اور لونگ کو موٹا موٹا کوٹ کر ڈالیں پھر نمک بھی شامل کر دیں اور اسے خوب کڑکڑائیں (ابالیں)۔ جب اجزاء کا اثر اچھی طرح نکل آ ئے اور الائچی اور لونگ براؤن ہو جائیں تو تیل چھان لیں اور ٹھنڈا ہونے پر کسی بھی بوتل میں محفوظ کر لیں۔
اس تیل کی مالش سے بالوں کے والیوم میں اضافہ ہوتا ہے، چمک پیدا ہوتی ہے اور خشکی کا خاتمہ ہوتا ہے۔ سر میں موجود دانے، زخم اور ڈپریشن کی وجہ سے ہونے والے درد میں بھی افاقہ ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ اس تیل کے خواص پر جو میں نے خود ان چار سالوں میں تجربہ کیے ہیں اس پر ایک الگ تحریر میں بات ہو گی۔
12۔ مایونیز لگانا
یہ ٹوٹکہ بھی میں نے کئی مرتبہ آزمایا ہے۔ خاص طور پر جب جلدی ہو اور تیل لگانے کا وقت نہ ہو تو یہ ٹوٹکہ اکسیر ہے۔ طریقہ یہ ہے کہ تقریباً ایک بڑا چمچ مایونیز لے کر اسے سر کی جڑوں میں لگائیں اور اگر اسے لگانے کے دو تینپط منٹ بعد بھی شیمپو کر لیں گے توبھی حیران کن نتائج حاصل ہوں گے۔ جن میں بالوں میں چمک، نرمی اور تازگی پیدا ہو جاتی ہے۔
ان تمام ٹوٹکوں کو میں ہمیشہ ، ماسوائے مہندی کے اور چاولوں کے پانی کے ، ایک سے دو منٹ یا حد سے حد کچھ ٹوٹکوں کو پندرہ منٹ تک لگاتی ہوں اور الحمدللہ نتائج بہترین حاصل ہوتے ہیں۔ ان ٹوٹکوں کے علاوہ اگر کچھ بہنیں یہ تمام ٹوٹکے کرنے کے لیے وقت نہ نکال پائیں تو ان کے لیے سعید غنی ایک بہترین برینڈ ہے جہاں بالوں کے لیے ہر طرح کے تیل، شیمپو اور پاؤڈر میسر ہوتے ہیں۔ اس برینڈ کی اشیاء مہنگی ضرور ہوتی ہیں تاہم ان کے اثرات بہترین ہوتے ہیں۔ راقمہ نے اس برینڈ کے تقریباً تمام بالوں سے متعلقہ تیل، شیمپو اور پاؤڈر ، سپرے وغیرہ کا استعمال کیا ہے اور الحمدللہ اس برینڈ کو بہترین پایا ہے۔ سعید غنی کی ویب سائٹ پر جا کر آ نلائن خریداری کی جاسکتی ہے۔
آ پ سب بھی ان ٹوٹکوں سے مستفید ہوں اورمجھے اپنے اپنے تجربات سے آ گاہ ضرور کیجیے۔