104

ویلنٹائن ڈے ایک عفریت/تحریر/صدف جاوید(کراچی)

تحریر/صدف جاوید(کراچی)

تہذیب اسلامی اکمل و مکمل ہے۔یہ کسی بھی “ڈے ” کی محتاج نہیں ۔محبت ایک لازوال جذبہ جو وجہ تخلیق کائنات بنا ۔یہ صفت باری تعالی اس کے قہار ہونے پر غالب ہے ۔جسے رب العالمین نے اپنی نشانی بنا کر بندوں میں منتقل کیا ۔ ” اور اس کی نشانیوں میں سے ہے کہ تمہاری ہی جنس سے بیویاں پیدا کیں، تاکہ تم ان سے آرام پاءو ۔اس نے تمہارے درمیان محبت و ہمدردی قائم کردی ۔یقینا غور و فکر کرنے والوں کے لیے اس میں بہت سی نشانیاں ہیں ۔” القران(سورہ روم آیت 21)ایک مہذب اور صحت مند معاشرہ اسی وقت تشکیل پا سکتا ہے، جب خدا تعالی کی یہ نشانی مستحکم اور مثبت بنیادوں پر استوار ہو ۔الفت و محبت سے بھرپور حیات پاکیزہ کے لیے اللہ تعالی کے روشن اور واضح احکام کے باوجود ہم نفسانی خواہشات کے پھیر میں الجھے، گناہوں کے دلدل میں گھرے، ایک ایسے اندھیرے میں گم ہوتے جا رہے ہیں، جہاں اجالے کی کوئی دوسری راہ نہیں ۔محبت کے نام پر الیکٹرانک میڈیا دین مطہرہ سے متصادم ایسے منفی تصور کی منظر کشی کر کے اس سوچ کو فروغ دے رہا ہے جو سراسر وصف خداوندی کی توہین ہے ۔ویلنٹائن ڈے ایسی ہی محبت کی بے ہودہ و شرمناک شکل ہے ۔مغربی تہذیب کے اس فتنے نے پوری دنیا بالخصوص امت مسلمہ کو اپنا شکار بنایا ہوا ہے ۔بے حیائی، بدکاری و فحاشی کا یہ طوفان ہماری جڑوں میں اس حد تک سرایت کر چکا ہے کہ اقدار اسلامی پارہ پارہ ہے ۔اخلاقی گراوٹ معاشرے کے امن و سکون کو تہس نہس کر چکی ہے ۔قومی غیرت و حمیت، شرم و حیا، عزت و احترام، رشتوں کا تقدس، عفت و عصمت سب نیلام پے ۔یہ فتنہ انگیز رسم صرف اغیار کی سازش کا نتیجہ نہیں، بلکہ اس میں عیسائیت پسند مسلمانوں کی کارفرمائیاں بھی شامل ہیں ۔جنہوں نے اس رسم بد کو ترویج دے کر معاشرے میں عام کیا ۔یہ محبت کا ایسا سراب ہے جس کا دوسرا دروازہ رسوائی کی کھائی میں کھلتا ہے ۔لیکن اس کے باوجود نسل مسلم بہائم کی طرح جنسی بےراہ روی کے اس کھیل میں بہے چلے جا رہے ہیں ۔تن آسانی اور مادیت پرستی کے اس دور میں لوگوں کو توکل اللہ سے دور کر دیا ہے ۔یہ بہت افسوسناک امر ہے کہ پر آسائش زندگی کی چاہ و سعی میں والدین نے اپنی ذمہ داریوں سے چشم پوشی کر رکھی ہے ۔خدارا ! عارضی زندگی کی لذتوں اور آسائشوں میں اتنے آگے نہ نکل جائیں کہ واپسی کا رستہ ہی نہ ملے ۔ببول بو کر گلاب کھلنے کی امید کرنا حماقت ہے ۔آپ کا توکل ہی بچوں کے لیے پاکیزہ زندگی کی راہ ہموار کرے گا ۔لیکن اگر ویلنٹائن ڈے کی عفریت نے آپ کی اولاد کو ڈس لیا تو پھر عارضی زندگی میں رسوائی کا سامان اور حیات ابدی میں جہنم ان کا مقدر ہے ۔مقدر کے سنورنے کے لیے کوشش کا اختیار رب نے آپ کو دیا ہے ۔مگر اس کی پرسش کا حق اسے حاصل ہے ۔لہذا فیصلہ میں دیر نہ کریں اور احکامات الہی کو مد نظر رکھیں ۔کیونکہ یہی آپ کی منزل کا تعین کرے گا ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں