31

اندھیرے سے اجالے تک/قسط نمبر 3/ناول نگار/عائشہ شیخ

یہ ایک فرضی اور اصلاحی کہانی ہے, جس کو ہلکا سا مزاحیہ انداز دیا گیا ہے۔ کرداروں کے نام فرضی ہیں

*(بیانات کا سلسلہ ختم ہوجانے کے بعد, ایک دن حدیقہ کو ھبا کی کال)* ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ *ھبا* : السلام علیکم *حدیقہ* : وعلیکم السلام, وعلیکم السلام, وعلیکم السلام۔۔۔ کیسی ہو ھبا ؟💕 *ھبا* : میں نے تو تمہیں ایک دفعہ سلام کیا ہے, تم نے تین دفعہ کیوں جواب دیا ہے؟ نیند میں ہو کیا!🙈 *حدیقہ* : ارے نہیں! میں نے خوشی میں ایسا کہا ہے الحمداللہ۔ ویسے تم ہمیشہ Hi یا Hello ہی کرتی ہو۔ آج تم نے سلام کیا تو بہت اچھا لگا۔ ویسے یہ تبدیلی کیسے آئی؟ *ھبا* : ہاں وہ ایسے کہ, اس دن میں جو عالمہ باجی کے ساتھ بیٹھی تھی تو ان کے پاس جو بھی کالز آ رہی تھیں تو وہ السلام علیکم ہی کہہ رہی تھیں اور مجھے ان کا وہ انداز بہت اچھا لگا, اس لیے۔۔۔ *حدیقہ* : اچھا صحیح۔ صحیح, خیر اور بتاؤ کیسے کال کی تم نے؟ *ھبا* : ہاں وہ مجھے کچھ بات کرنی تھی, تم مصروف تو نہیں؟ *حدیقہ* : میں کچن میں ہوں, لیکن خیر ہے تم کرو۔ *ھبا* : اب دھیان سے سننا, دونوں کانوں سے! *حدیقہ* : دونوں کانوں سے کیسے! فون تو ایک ہی کان سے لگایا جاتا ہے🙈 *ھبا* : اچھا اوہ ہاں! میں کچھ زیادہ ہی جذباتی ہو گئی تھی 🙈 *حدیقہ* : خیر اب بتاؤ کیا کہنا ہے ؟ *ھبا* : اچھا, میں یہ کہہ رہی تھی کہ, ابھی رمضان آنے والا ہے نا تو تم مجھے ایک help دو۔ *حدیقہ*: ہاں کہو, کیا کر سکتی ہوں میں تمہارے لیے؟ *ھبا* : تم مجھے سحری میں اٹھا دیا کرو, کال کر کے, تمہیں تو پتہ ہے نا کہ میں دیر سے رات کو سوتی ہوں تو میری فجر کی نماز نکل جاتی ہے اور رمضان میں تو یار مس نا ہو نا! *حدیقہ* : تم اپنے گھر میں کسی سے کہو نا کہ تمہیں اٹھا دیا کریں! ویسے تم سحری نہیں کرتی؟ *ھبا* : نہیں نا تم اٹھا دیا کرو بس, سحری بس رات کو دیر سے کچھ کھاتی ہوں تو وہی۔ *حدیقہ* : اچھا, میں اٹھا دیا کروں گی لیکن یہ اچھا نہیں کہ تم سحری skip کرو, اس طرح تو پھر فجر بھی قضا ہونے کا ڈر ہوتا ہے۔ *ھبا* : شروع ہو گیا تمہارا لیکچر؟ 🙈 *حدیقہ* : ایک تو تم بھی نا کچھ بتاؤ تو مسئلہ نا بتاؤ تو مسئلہ۔ انسان جاۓ تو جاۓ کہاں آخر 🤦🏻‍♀️ *ھبا* : 🙈🙈🙈 *حدیقہ* : اب اس میں ہنسنے والی کیا بات ہے ؟ *ھبا* : ویسے ہی تمہیں تنگ کرنے میں مزہ آتا ہے۔ *حدیقہ* : اچھا یہ بتاؤ, تم نماز کی پابندی کر رہی ہو؟ *ھبا* : ہاں, لیکن دو دن سے گھر میں مہمان تھے تو اتنی نہیں ہو رہی تھی۔ *حدیقہ* : مہمان تمہیں منع کر رہے تھے نماز پڑھنے سے ؟ 🙈 *ھبا* : نہیں پاگل, مطلب ٹائم ہی نہیں مل رہا تھا ! *حدیقہ* : ھبا کتنی عجیب بات ہے نا, جس نے ہمیں بنایا اور وقت کو بنایا, اسی کے لیے ہی آج ہمارے پاس وقت نہیں! یہ کیسا وقت ہے! اللہ اکبر۔جاری ہے۔۔۔۔۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں