گناہوں سے دامن بچانا پڑے گا
ارے اپنی میں کو مٹانا پڑے گا
رضائے الٰہی کی خواہش اگر ہے
تو پھر راہ تقوی پہ آنا پڑے گا
نبی کے طریقوں پہ چل کر ہی تم کو۔
شفاعت کے درجے پہ آنا پڑے گا
اگر تم کو وحشت کا ہے مرض لاحق
تو قرآں کو ساتھی بنانا پڑے گا
مقابل اگر غیر محرم ہو کوئی
تو فوراً نظر کو جھکانا پڑے گا
اگر نفس قابو میں رکھنا ہے تم کو
بزرگوں کی صحبت میں جانا پڑے گا
ہو عشقِ مجازی بھی ذائل، کہ تم کو
خدا سے تعلق بڑھانا پڑے گا۔
ہـــد ؔی ! رب کے بندوں کی صحبت میں جاکر،
یہ دل اپنا روشن کرانا پڑے گا۔