32

مذاہب کو کیسے جانچا جائے؟/تحریر:/محمد عاصم

مذاہب کو کیسے جانچا جائے کہ کون سا مذہب صحیح ہے اور کون سا غلط؟

آئیے جانیں اس تحریر میں!

یہ جاننا ضروری ہے کہ ہر مذہب میں دو چیزیں ہوتی ہیں: ایک اصول یعنی عقائد اور دوسری فروع یعنی احکام۔ اصول محدود اور مختصر ہوتے ہیں، جبکہ فروع کا سلسلہ نہایت طویل ہوتا ہے۔

اگر کسی مذہب کے حق یا باطل، صحیح یا غلط ہونے کا فیصلہ کرنا ہو تو سب سے پہلے اس کے اصول کو جانچنا چاہیے، کیونکہ فروع ہمیشہ اصول کے تابع ہوتی ہیں۔

جب کسی مذہب کے اصول کا حسن اور سچائی ثابت ہو جائے گی، تو اس کے فروع کا مستحسن اور برحق ہونا خود بخود ثابت ہو جائے گا۔

عقیدہ اور احکام میں بنیادی فرق

عقیدہ دراصل ایک خبر کی طرح ہوتا ہے، جس کا مطابقِ واقع اور موافقِ عقل ہونا جانچا جا سکتا ہے۔ اسی کے صحیح یا غلط ہونے پر مذہب کی سچائی کا دار و مدار ہوتا ہے۔
جبکہ احکام از قبیلِ انشاء ہوتے ہیں، جن میں زمان، مکان، اشخاص اور احوال کے اختلاف سے تغیّر اور تبدّل ہو سکتا ہے۔ لیکن خبر میں تبدیلی نہیں ہو سکتی۔

اسلام کے اصول – عقل کی روشنی میں ثابت شدہ حقائق

اسلام کے اصول کو پاکیزگی اور حقیقت کے معیار پر پرکھنے کے لیے عقلی دلائل سے ان کی صداقت کو ثابت کرنا ضروری ہے۔
جبکہ فروع کے لیے یہ ضروری نہیں کہ انہیں براہِ راست عقلی دلائل سے ثابت کیا جائے، کیونکہ بہت سے فروع سمع اور نقل سے ثابت ہوتے ہیں۔
تاہم، فروع کے لیے اتنا کافی ہے کہ وہ خلافِ عقل نہ ہوں۔

الحمدللہ! اسلام کے تمام اصول عقلی ہیں، اور اس کے تمام فروع میں کوئی بھی چیز خلافِ عقل نہیں۔

اسلام کے تین بنیادی اصول

1️⃣ توحید (اللہ کی وحدانیت)
2️⃣ رسالت (انبیا اور وحی کی سچائی)
3️⃣ قیامت (آخرت، جزا و سزا کا نظام)

لکھو کے ساتھ لکھولہٰذا، ان شاء اللہ آئندہ تحریرات میں ان اصولوں کی ایسی عقلی دلائل سے تشریح اور توضیح پیش کی جائے گی، جو طالبانِ حق کے لیے باعثِ شفا و اطمینان اور مخالفین و مترددین کے لیے موجبِ ہدایت ہو۔

✍ تحریر: محمد عاصم حسن الدیروی بن قاری نور الحسن

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں