ہماری زندگی میں ایک خوبصورت اور عبادت کے ذوق و شوق کا مہینہ رمضان المبارک جب بھی آتا ہے ہم اس کی آمد کی دل سے تیاری کرتے ہیں۔ اس کے استقبال کے لیے ایک ایک دن گِن کے گزارتے ہیں کہ یہ خوبصورت مہینہ ہمیں نصیب ہو رہا ہے۔ جس میں ہم اپنی عبادات، دُعائیں، نماز اور قرآن کو روزانہ کے معمول کا حصہ بناتے ہیں۔ اس مہینے کی ٹھنڈک ہی اتنی ہوتی ہے کہ دل نور و نور ہوا ہوتا ہے۔ سب تھکاوٹ ہی ختم ہوئی ہوتی ہے جیسے ایک انسان بلکل گناہوں سے پاک ہوگیا ہوا ہو۔ ہر پل کی دُعاؤں میں یہ یقین ہوتا ہے کہ ہمارے رب نے ہماری دُعائیں قبول کر لی ہیں، ہر ہر حَرف کے بدلے اتنی نیکیاں ملتی ہیں کہ اللہ نے یہ برکتوں، رحمتوں، کا مہینہ بنایا ہی اس لیے ہے کہ مسلمان کی کثرت عبادات اس کا شوق اتنا بڑھ جائے کہ وہ اپنے رب کے قریب ہوجائے، اتنا قریب کہ اس سے اپنے دل کی ہر بات بیان کر سکے، ہر دعا، ہر معاملات اپنے اللہ پر چھوڑ دے اِس یقین کے ساتھ کہ میرا اللہ میرے ساتھ ہے۔ میرے حق میں سب بہتر سے بہترین کرے گا۔ وہ اپنے بندوں کو تنہا، مایوس کبھی نہیں چھوڑتا ہے۔ اللہ نے رمضان جیسا مہینہ ہی ہم مسلمانوں کو اِس لیے دیا ہے کہ ہم اپنی زندگی کی اُلجھنوں، پریشانیوں سے نِکل کر اللہ کی یاد میں وقت گُزاریں۔ اللہ کو ہم اتنی محبت، لگن، چاہت، اور سچے دل سے پُکاریں کہ وہ ہماری دُعائیں ضرور قبول کرے گا جو سب ہمارے حق میں بہتر ہوں گی۔ اللہ تو اپنے ہر بندے کا حال جانتا ہے، پھر ہم انسان کیوں مایوس ہو جاتے ہیں؟ کیوں تھک جاتے ہیں خود کی زندگی سے ہی کہ کچھ اچھا نہیں ہوتا ہمارے ساتھ؟ اللہ کو پُکار کے تو دیکھو، اس سے باتیں تو کرو دل کو سُکون ہوتا ہے اور ایک دل میں یقین ہوتا ہے کہ ہم نے اپنا ہر معاملہ اللہ کے حوالے کر دیا ہے اب سب بہت اچھا ہوگا۔ رمضان کا مہینہ بھی اللہ نے ہمیں دیا ہے کہ خوب مانگ لو مجھ سے جو سب مانگنا ہے میں تمہیں دوں گا۔ اللہ کو اپنے بندے کا دُعا مانگنا عبادت کرنا، نماز، قرآن پڑھنا بےحد پسند ہے، نماز، قرآن کو ہماری بخشش کا ذریعہ بنایا گیا ہے۔ اس لیے کہ ہر بندہ مومن نماز، قرآن کو پابندی سے پڑھیں اور ہمارا رب بہت رحمان و رحیم ہے وہ اپنے بندوں سے ستر ماؤں سے زیادہ پیار کرتا ہے اور پھر اُس نے ہمیں رمضان المبارک کے مہینے کا خاص تحفہ دے کر ہمیں عبادات میں مصروف رہنے اور دُعائیں مانگنے کا حکم دیا ہے تاکہ وہ اپنے ہر مومن بندے کی مغفرت و بخشش کر سکے، اُن سب کی عِبادات اور دُعاؤں کو قُبول کر سکے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم رمضان کی رحمتیں، برکتیں، فیض، زیادہ سے زیادہ سمیٹ سکیں اور اپنے اللہ کو راضی کر لیں، کیا پتا یہ رمضان ہماری زندگی کا آخری رمضان ہو؟ اگلے سال نصیب میں ملے یا نہ ملے، یہ تو سب اللہ بہتر جانتا ہے۔ ہمیں جو اس سال کا موقع ملا رمضان میں عبادت کرنے کا تو بس خوب عبادات کر لو، دُعائیں مانگ لو اللہ پاک ہم سب کو ہمت، طاقت، توفیق دے روزے رکھنے اور عبادات کرنے کی، اللہ ہم سب سے راضی ہو۔
آمین ثم آمین یا رب العالمین۔
