108

6ستمبر یوم دفاع/تحریر/ماہ پارہ مراد

ہم حق پر جان لٹائیں گے ہم شوق شہادت والے ہیں
وہ ساتھ ہمارا ترک کر دیں جو موت سے ڈرنے والے ہیں
وقت عصر ڈوبتا سورج ، اُبھرتی امنگیں زندہ دلوں کا شہر ہوائیں ، نعرہ تکبیر کی صدائیں اور پاکستان زندہ باد کے فلک شگاف نعروں میں پاکستان کا پرچم اتارا جاتا ہے کہ یک دم دشمن اپنے ناپاک عزائم کیساتھ ارض پاکستان پر حملہ آور ہوتا ہے ہر سو انسانی اعضاء بکھرے نظر آتے ہیں وہاں موجود لوگوں کا لہو اس سبز ہلالی پرچم پر بھی پڑتا ہے کہ جسے ابھی ابھی عزت و احترام سے اتارا گیا ہے وہاں موجود لوگوں کا لہو دشمن کو للکارتا ہے ہمت، جرات، بہادری اور ملت کے جذبات سے لکھی جانیوالی تاریخ یوم دفاع کہلاتی ہے 6ستمبر پاکستان کا قومی دن ہے
پینسٹھ کی جب جنگ ہوئی
کفر پر دنیا تنگ ہوءی
رحمت ہمارے سنگ ہوءی
آیا تھا دبنے دب گیا باطل
آیا تھا جھکنے جھک گیا باطل
آیا تھا مٹنے مٹ گیا باطل
قتل ہوا پھر خود وہاں قاتل
6ستمبر 1965ءپاکستان کی تاریخ کا وہ تاریخ ساز دن ہے جب دشمن نے ہماری ہمارے وطن سے محبت کو آزمانا چاہا اور منھ کی کھائی یہ بھارت کا سوچا سمجھا منصوبہ تھااس دن بھارت نے پاکستان پر قبضہ کرنے کی غرض سے عین اس وقت وطن عزیز پر حملہ کیا جب قوم سو رہی تھی جنرل چوہدری سمجھتا تھا کہ رات کے اس پہر فوج غافل ہو گی لہذا وہ اچانک حملہ آور ہو کر زیادہ سے زیادہ علاقوں پر قابض ہو جائے گا لیکن اسے اندازہ نہیں تھا کہ پاکستانی فوج کے بہادر ہمہ وقت اپنے وطن کی حفاظت کے لیے تیار رہتے ہیں اور ایسا ہی ہواہماری نڈر فوج نے دشمنوں کو اس مقصد میں کامیاب نہیں ہونے دیا جب بھارت نے اپنے ذلیل ارادوں کی تکمیل کے لیے اچانک حملہ کیا تو تب ہمارے سرحدی نگہبان کی آنکھیں جاگ رہی تھیں وطن کے سپاہیوں کے لیے اپنی وفاؤں کا عہد پورا کرنے کا وقت آگیا تھا ہر بچہ، جوان، بوڑھا سر پر کفن باندھے اپنی بہادر افواج کے لیے شانہ بشانہ ملک کے دفاع کے لیے دشمن کے مقابل تھا اس دن پاکستان کے شہیدوں، جری، جوانوں نے اپنی سرحد کے بہادر کی فہرست کے سپاہیوں میں اپنا نام رقم کیا ان کا تن،من،دھن،دیس پر قربان تھا بہادروں نے ہمت و جرات کا لبادہ اوڑھا اور چونڈہ کے مقام پر دنیا کا سب سے بڑا ٹینکوں کا قبرستان بنا ڈالا شہادت کے متلاشیوں نے باون سیکنڈ میں دشمن کے پانچ جنگی جہازوں کو ڈھیر کر ڈالا

کُچھ اہل ستم کچھ اہل ہشم میخانہ گرانے آیے تھے
دہلیز کو چوم کے لوٹ گئے سوچا کہ یہ پتھر بھاری ہے
زخموں سے بدن گلزار سہی تن اپنے شکستہ تیر گنو
خود اہل ترکش کہہ دیں گے یہ بازی کس نے ہاری ہے

اب ہر سپاہی نا قابل شکست تھا، جس نے دشمن کی پیش قدمی روک دی۔ ان کی شجاعت کے ناقابلِ یقین کارناموں کی کوئی نظیر پیش نہیں کی جا سکتی 6ستمبر صرف ایک تاریخ نہیں بلکہ یہ ہماری آزادی خودمختاری اور عزت کی علامت ہے 6ستمبر کے دن ہم نے اپنے دشمن کو بتلا دیا کہ جو کوئی بھی میرے وطن کی طرف انگلی بھی اٹھائے گا تو اس کا ہاتھ اس کے بازو سے علیحدہ کر ڈالیں گے
کسی نے کسر نہیں چھوڑی ہمیں مٹانے میں
خدا خود محافظ رہا ہمارا زمانے میں
ملت کے جیالے میجر عزیز بھٹی جیسے بیسیوں نوجوانوں نے ایسی جرات کا مظاہرہ کیا کہ فضائے بدر کی یاد تازہ ہو گئی ملک کے بہادروں نے ایسی شکست دی کہ سترہ دن گزر گئے اور ایک بھی آدمی نہر پار نہ کر سکا یہ دن ہمیں اپنے ان شہداء کی قربانیوں کی یاد دلاتا ہے جنہوں نے اپنے خون سے اس زمین کو سینچا اور ہمیں ایک آزاد قوم کی حیثیت سے زندہ رہنے کا موقع دیا
شہید کی جو موت ہے وہ قوم کی حیات ہے
لہو جو ہے شہید کا وہ قوم کی زکوٰۃ ہے
ہمیں فخر ہے ہم س قوم کا حصہ ہیں جسکے جوانوں نے اپنی جان کی بازی لگا کر اس وطن کی سرحدوں کی حفاظت کی جس کی مثالیں آج بھی دنیا بھر میں دی جاتی ہیں یہ دن ہمیں اس عہد کو تازہ کرنے کا موقع دیتا ہے کہ ہم آزادی کی حفاظت کے لیے ہر ممکن قربانی دینے کے لیے تیار ہیں
ہم غزنوی ہم بت شکن تم اور ہو ہم اور ہیں
اے سومنات ، اے برہمن تم اور ہو ہم اور ہیں
ہم ہر سال 6 ستمبر کو یوم دفاع کے حوالے سے اپنے غازیوں کو شہیدوں، مجاہدوں کو سراہتے ہیں بلکہ دشمن کو بھی اس کی اوقات بتاتے ہوئے اس کی شکست یاد دلاتے ہیں وہ دشمن جسے بہت غرور تھا اپنے ٹینکوں پر افرادی قوت پر اور فریبی خیالوں پر تو پھر وہ ہم ہی تھے جو اپنے جسموں سے بموں کو باندھ کر دشمن کے ٹینکوں کے نیچے لیٹ گئے اور زمین کو ٹینکوں کا قبرستان بنا دیا دشمن اپنے آہنی فضائی طیاروں پر غرور کرتا تھا دشمن۔ انہوں نے کہاں دیکھا تھا کہ ہمارے صرف ایک کیپٹن ایم ایم عالم نے 55 سیکنڈ میں فضائی طیاروں کو نست و نابود کرتے ہوئے دشمن کے 14طبق روشن کر دیے کیونکہ دشمن شاید بھول گیا تھا کہ اس نے کس قوم کو للکارا ہے وہ قوم کہ جس کا ہر فرد ایک سپاہی ہے ہم پیغام امن کے سفیر ہیں ، ہم پھولوں کی مہکار ہم میجر طفیل ہیں ہم میجر عزیز بھٹی ہیں ہم راشد منہاس اور جذبہ حیدری سے سرشار ہیں
اللّٰہ رب العزت ہمیں اس وطن عزیز کی اہمیت کو سمجھنے اور دفاع کی توفیق عطا فرمائے

بن جائیں گے باطل کے لیے قہر الٰہی
ہم ملت اسلام کے جانباز سپاہی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں