سیکس ایجوکیشن یا بیڈ ٹچ /تحریر/محمد آصف صدیقی 210

سیکس ایجوکیشن یا بیڈ ٹچ /تحریر/محمد آصف صدیقی

ماں کو بیڈ ٹچ کے حوالے سے بغیر ڈرے فوری ایکشن لینا چاہیے چاہے وہ اس کا شوہر ہی کیوں نہ ہو، تو اس سے پہلے آپ کے بچوں کو درندے اپنے طور پر آگاہی دیں آپ انہیں آگاہی دے دیں

دس سالہ انیلہ کو کسی نے بتایا ہی نہیں تھا کہ بیڈ ٹچ کیا ہوتا ہے اور والدین بتاتے بھی کیسے!!!والدین ایسی باتیں بچوں سے کرنا خلافِ شریعت اور خلاف تہذیب سمجھتے تھے،انیلہ کی ماں گھر کا سودا سلف اکثر اسی سے منگواتی ،کریانے والا چالیس سالہ انور نے ایک دن دوپہر کو جب کوئی گاہک نہیں تھا تو انیلہ کے ہاتھ پر چاکلیٹ رکھ دی ،انیلہ خوشی سے نہال چاکلیٹ کا ریپر کھولنے لگی تو انور اس کی رانوں کے درمیان ہاتھ پھیرنے لگا ،”انور چاچا یہ کیا کررہے ہو؟”،”بیٹا جیسے تمہیں چاکلیٹ مزے کی لگتی ہے ویسے مجھے یہ اچھا لگتا ہے”،یہ انیلہ کا پہلا بیڈ ٹچ تھا!!!

کچھ ہفتے بعد انیلہ کی سوتے میں آنکھ کھلی تو اس کا چاچا جو مزدوری کے لیے گاؤں سے کراچی آیا ہوا تھا اس کی چھاتی پر ہاتھ پھیررہا تھا،”چاچا یہ کیا کررہے ہو؟”،چاچا نے بھی چاکلیٹ اس کے ہاتھ پر رکھ دی،”بیٹا کچھ نہیں بس تمہیں پیار کررہا ہوں”،یہ انیلہ کا دوسرا بیڈ ٹچ تھا!!!ایک دن انیلہ کی ماں نے اسے پڑوس میں جمیلہ خالہ کے گھر سو روپے ادھار لینے بھیجا، جمیلہ خالہ جمعہ بازار گئی ہوئی تھی تو اس کے شوہر نے اسے اندر بلالیا ،اس کا شوہر اس کے کولہے دبانے لگا ،”خالو یہ کیوں دبارہے ہو؟”،خالو نے بھی چاکلیٹ اس کے ہاتھ پر رکھ دی ،”بیٹا یہ دبانے کے لیے تو ہوتے ہیں”،یہ انیلہ کا تیسرا بیڈ ٹچ تھا!!!

یہ کہانی یہاں ختم نہیں ہوتی بلکہ آگے جاکر انیلہ کی بربادی پر ختم ہوتی ہے اور ایسی کئی کہانیاں ہم اخبارات میڈیا میں آئے دن پڑھتے سنتے رہتے ہیں ،لیکن اس کے باوجود آج بھی ہم اپنے بچوں کو بیڈ ٹچ کی آگاہی دینا غیر شرعی اور غیر اخلاقی سمجھتے ہیں حالانکہ اس وقت یہ انتہائی ضروری ہوچکا ہے ،آگاہی کیا ہے ؟؟بس اتنا کہ بیٹا کوئی تمہارے اوپر سینے میں ہاتھ لگائے یا پیچھے کولہے میں یا پھر دونوں ٹانگوں کے درمیان ،اور وہ ہاتھ کوئی باہر والا لگائے یا گھر والا، ٹیچر لگائے یا قاری صاحب، رشتہ دار لگائے یا خونی رشتہ دار فوری اپنی ماں کو بتاؤ ،بس اتنی سی آگاہی کو ابتدائی سیکس ایجوکیشن کہتے ہیں جو بچوں کو جنسی درندوں سے محفوظ رکھنے میں بڑی مدد دیتی ہے ،اور ماں کو بھی بغیر ڈرے اس پر فوری ایکشن لینا چاہیے چاہے وہ اس کا شوہر ہی کیوں نہ ہو،تو اس پہلے آپ کے بچوں کو درندے اپنے طور پر آگاہی دیں آپ انہیں آگاہی دیں !!!

تحرئر: محمد آصف صدیقی

بچوں کی تعلیم و تربیت(قسط نمبر2

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں