ساری دنیا جسے چاہتی ہے اسے مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کہتے ہیں ساری دنیا کی نگاہیں جسے ڈھونڈتی ہیں اور دیدار کی منتظر رہتی ہیں اسے مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کہتے ہیں اور جسے مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم چاہتے ہیں اور محبوب رکھتے ہیں اسے عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہا کہتے ہیں ۔مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کس کی مرضی سے چاہتے ہیں وہ تو سورہ نجم پڑھنے سے ہی پتہ چلے گا. یہ تو فقط وہی مانے گا جس کا قرآن پر ایمان ہو اور وہ بڑا خوش نصیب ہو۔ مصطفی کی چاہت کو وہ بدبخت کیسے مان سکتا ہے جو قرآن ہی کو کامل نہ سمجھتا ہو جو قرآن کو کامل تسلیم نہ کرے وہ تو لاکھ بار بھی روئے ,چیخے,پیٹے اور خود کو مومن کہلائے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ قرآن پاک کا ایک آسمانی نام فرقان ہے جس کے معنی ہیں کافر و مسلم مومن و منافق کو الگ کرنے والا بس اس بات کے لیے اتنی ہی دلیل کافی ہے
رمضان کا بابرکت مہینہ چل رہا ہے۔ اس رحمت، مغفرت اور نجات کے مہینے کی بہت سی نسبتیں جڑی ہوئی ہیں اس مہینے میں ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہا کا یوم وصال بھی ہے، ام المومنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہا وہ خوش نصیب ترین عورت ہیں جنہیں حضور صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم کی زوجیت نصیب ہوئی اور آپ کو اللہ تعالی نے امہات المومنین میں شامل فرمایا حضور پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو آپ سے نکاح کی بشارت خواب میں دکھائی گئی ۔ آپ رضی اللہ تعالی عنہ خلیفہ اول حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ کی صاحبزادی ہیں۔ قرآن پاک، حدیث اور تاریخ کی اوراق آپ کی شان و عظمت سے بھری پڑی ہیں . آپ رضی اللہ تعالی عنہ ایک عظیم صحابیہ، مجتہد، فقیہ اور محدث ہیں اور خواتین میں سب سے زیادہ حدیثیں آپ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے ۔ حضرت ابو موسی اشعری سے روایت ہے آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا مردوں کو تو بہت تکمیل کو پہنچے مگر عورتوں میں صرف مریم دختر عمران، آسیہ زوجہ فرعون ہی تکمیل پر پہنچیں اور عائشہ کو تمام عورتوں پر ایسی فضیلت ہے جیسے ثرید کو تمام کھانوں پر فضیلت ہے ۔
حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم آپ سے روز اول سے بے حد خوش تھے یہی وجہ تھی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے بیماری کی حالت میں عائشہ صدیقہ کے حجرے میں ٹھہرے رہے اور اسی ہجرے میں آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے وصال فرمایا یہ جو ہمیں گنبد خضرا دکھائی دیتا ہے اصل میں یہ حجرہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہا ہے اور اسی حجرے میں حضور آج بھی آرام فرما ہیں۔
حضرت عائشہ صدیقہ اس امت کے لیے خصوصا عورتوں کے لیے بہترین نمونہ ہیں اور ان کی سیرت مشعل راہ ہے صرف اسی راہ پر ہی زندگی بسر کرے کہ اللہ اور اس کے رسول کا قرب حاصل کیا جا سکتا ہے.