2024 اختتام پذیر ہوا اور ہم 2025 میں داخل ہونے والے ہیں ۔ 2024 میں کئی ایک نئی ٹیکنالوجیاں سامنے آئیں۔ آنے والے سال میں اسی کا تسلسل نہ صرف برقرار رہے بلکہ اس میں جدیت بھی آئے گی۔ ہم جانتے ہیں کہ اے آئی نے اس سال بھی خوب دھوم مچائی ہے۔ آنے والے سال میں ٹیکنالوجی ہمارے روزمرہ زندگی کے بہت سے پہلوؤں پر نہ صرف اثر انداز ہو گی بلکہ آسانیاں بھی لائے گی۔ ذیل میں جن ٹیکنالوجیز نے 2025 میں اپنا اثر دکھانا ہے ان میں سر فہرست
مصنوعی ذہانت AI کا شعبہ ہے۔
تجزیہ کار یہ دعوا کر رہے ہیں کہ مصنوعی ذہانت AI اور Gen AI نے سال 2025 میں مزید کام کرنا ہے۔ یہ اب صرف جدید آلات تک محدود نہیں رہے گی بلکہ ہماری روزمرہ زندگی میں معمول کے طور پر شامل ہو جائے گی۔ اس سلسلے میں سمارٹ ہوم اور سمارٹ ڈیوائسز کا تصور سامنے آ رہا ہے۔ اے آئی کے تحت چلنے والے سمارٹ سسٹم جن میں Amazon Alexa اور Google home کا ذکر اہم ہے۔ یہ مزید بہتر ہوں گے۔ گھروں میں مختلف چیزیں کنٹرول کرنے مثلاً درجہِ حرارت، روشنی اور سیکورٹی سسٹم خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔ گھر میں رہنے والے افراد کے روئیے اور معمولات کے ساتھ یہ خود کو ڈھالنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ 2025 میں یہ اسسٹنٹ سے بڑھ کر ہمارے روزمرہ کے معمولات کا حصہ ہونے والے ہیں۔
اے آئی کے ذریعہ صحت اور تندرستی سے متعلقہ ڈیوائسس میں بھی ترقی آنے کا امکان ہے۔ یہ آلات صارفین پہنیں گے اور وہ نہ صرف روزانہ کی بنیاد پر صارفین کی صحت کا خیال رکھیں گے بلکہ ایسی ٹیکنالوجی بھی سامنے آنے کا امکان ہے کہ وہ کسی ہارٹ اٹیک یا اسی سے متعلقہ انتہائی صورتحال کو پہلے سے چانچ لے اور ضروری اقدامات بھی اٹھا سکے۔ شنید ہے کہ آنے والے سال میں 60 فیصد امراض کی تشخیص اے آئی کے ذریعے ہی ہوا کرے گی۔
مصنوعی ذہانت کے ذریعے روزمرہ امور کے لئے جو اسسٹنٹ کام کریں گے وہ معمول سے زیادہ مشکل اور دشوار ٹاسک کو آسانی سے سر انجام دینے کی صلاحیت رکھتے ہوں گے۔ یہ صارفین کے ساتھ انسانوں جیسی گفتگو کریں گے تاکہ کسٹمر سروس کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔
آٹو موبیل انڈسٹری میں بھی بہت مصنوعی ذہانت کے استعمال سے خود کار گاڑیاں متعارف کرائی جائیں گی۔ جن میں انتہائی حساس آلات ہوں گے جو انت والے حادثے، نیویگیشن اور حفاظت کا خیال رکھیں گے۔ McKinsey کے مطابق اس کے ذریعے 90٪ ایکسڈنٹ کم ہونے کی امکانات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ اس طرح یہ شعبہ مزید قابل اعتماد بنتا چلا جائے گا۔
ڈرون ٹیکنالوجی میں روز بروز جدت تو ہم دیکھ ہی رہے ہیں مصنوعی ذہانت اس کو بھی چار چاند لگانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ یہ ڈرون صرف جنگی عظائم کے لئے ہی استعمال نہیں ہوں گے بلکہ سامان کی بروقت ڈیلیوری کرنے کے لئے بھی استعمال ہوں گے۔ اس کا بنیادی ہدف بروقت ڈیلیوری کی رفتار کو مزید تیز تر کرنا ہے۔
دوسری بڑی ٹیکنالوجی جس نے مزید ترقی کے بام عروج کی طرف سفر کرنا ہے وہ ہے 5 جی ٹیکنالوجی:
آج جس دور میں ہم ہیں اس میں رابطہ connectivity جس سے اہم ہے بلکہ یہ موجودہ ترقی یافتہ زندگی کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ آج کسان سے لے کر صنعت کار بلکہ خلا باز تک ایک دوسرے سے رابطے میں ہیں۔ یہ رابطہ جو پہلے مختلف حوالوں سے ہوتا تھا اب یہ تقریباً ون ٹو ون ہو گیا ہے۔ آنے والا سال اس میں مزید ترقی لائے گا۔ اسی سے منسلک رئیل ٹائم اپلیکیشن سامنے آئیں گی جو کہ مختلف صنعتوں میں ٹریفک، انرجی پبلک سیفٹی کے شعبوں پر اثر انداز ہوں گی۔
صحت کے شعبے میں دور دراز علاقوں اور ممالک سے مختلف امراض کی تشخیص ، علاج آپریشن اور سرجریوں کو مزید برق رفتار اور آسان بنایا جانے کا امکان ہے۔ اس کے ذریعے جدید دنیا کی جدید ٹیکنالوجی تک رسائی آسان ہونے کا امکان ہے۔ امید کی جا رہی کہ صحت کا شعبہ اس طرح کی ٹیکنالوجی سے مزید ترقی کرے گا۔
ایک اور ٹیکنالوجی جو کہ آنے والے سال میں مزید ابھر کر سامنے آئے گی وہ کوانٹم کمپوٹنگ کی ٹیکنالوجی یعنی QC ہے۔
کوانٹم کمپیوٹر کیسے کام، ہمیں پہلے وضاحت کرنے کی ضرورت ہے۔ کوانٹم کمپیوٹر کی مختصر تعریف یہ ہے: کوانٹم میکانکس پر مبنی ایک کمپیوٹر، جو روایتی کمپیوٹرز کے مقابلے میں بہت زیادہ تیز اور فعال ہونے کے ساتھ ساتھ پیچیدہ کمپیوٹیشنز انجام دینے کے قابل ہوتا ہے۔ کوانٹم کمپیوٹر ٹکنالوجی کا استعمال ایسی چیزوں کو حاصل کرنے کے لیے کیا جا سکتا ہے جو روایتی کمپیوٹرز کے ساتھ ممکن بھی نہیں، یا انتہائی ناقابل عمل ہیں۔کوانٹم کمپیوٹرز عام کمپیوٹرز سے بنیادی طور پر مختلف انداز میں کام کرتے ہیں۔
اس کے ذریعے آنے والے سال میں کیا بہتری آ سکتی ہے تو یہ صحت کے شعبے میں، نئے علاج ، ادویات اور نئے مواد کی تخلیق میں مدد کرے گی۔ موسم کی بہتر پیشنگوئی کرنا انت والے طوفان اور سونامی وغیرہ سے قبل از وقت آگاہ کرنا۔زراعت، صنعتی پیداوار، شہری ترقی، سائنسی تحقیق، کائنات کے بارے میں ہماری سمجھ بوجھ اور جنگوں کے مستقبل میں غرض ہر پہلو میں جلد نظر آئیں گے۔اسی طرح لوگوں کے ڈیٹا کی رازداری کو یقینی بنانے میں مدد کے لیے کوانٹم کمپیوٹرز اور الگورتھم بھی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
آنے والے سال میں AI اور QC کا امتزاج مادی سائنس اور نینو ٹیکنالوجی میں بھی پیشرفت کو تیز کر سکتا ہے، اس طرح برقیات , توانائی ذخیرہ کرنے اور بائیو ٹیکنالوجی جیسے شعبوں میں انقلاب برپا کر سکتا ہے۔ اس سے ذہین مشینوں کی پیداوار پر بھی اثر پڑیگا جو پیچیدہ کاموں کو درستی کے ساتھ انجام دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔
سال 2025 میں ٹیکنالوجی کے ایک اور شعبے جس کو IOT) Internet of Thing ) میں بھی بھرپور ترقی کا مکان ہے۔ آئی او ٹی ایک ایسے نیٹ ورک کا نام ہے جس کی اساس انٹرنیٹ ہے۔ تمام ضرورت کی اشیاء کو Sensors کے ذریعے سے انٹرنیٹ سے منسلک کیا جاتا ہے۔ یہ ایک ایسا مرکزی سسٹم ہے جس میں انٹرنیٹ ایک پلیٹ فارم کا کردار ادا کرتا ہے۔ IOT کی تعریف ایسے بھی کی جا سکتی ہے کہ مختلف ٹیکنالوجیز کے نیٹ ورک کاایک ایسا امتزاج جس میں مختلف آلات آپس میں اور دوسرے نیٹ ورکس سے معلومات کا تبادلہ کرتے ہیں۔ جدید Sensors سے پہلے ڈیٹا کو انٹرنیٹ پر بھیجا جاتا ہے پھر (IPV6) ایک پروٹو کول کو استعمال کرتے ہوئے معلومات کی فراہمی کو یقینی بنایا جاتا ہے۔ مزید اس میں منسلک ہونے والی تمام ڈیوائسس کو کنٹرول کرنا، مانیٹر کرنا اور مینج کرنا بھی شامل ہے۔ IOT کے ذریعے سے حقیقی دنیا ,ڈیجیٹل دنیا اور ورچوئل دنیا کے آپس میں ملاپ کرنے سے ایسا سمارٹ انوائرمنٹ بنتا ہے جو کہ انرجی ، ٹرانسپورٹ ، صحت ، تعلیم ، زراعت اور کاروبار کے شعبوں کے لیے سازگار اور موزوں ہے۔
ورچوئل رئیلٹی اور اگمنٹڈ رئیلٹی کے شعبوں میں بھی ترقی کی بازگشت ہم سن رہے ہیں۔ یہ VR اور AR سسٹم مزید آسانی سے دستیاب ہونے کے ساتھ ساتھ بہتری کے ساتھ آنے والا ہے۔ پہلے کی نسبت ڈیوائسز ہلکی، بیٹری کی طویل مدت اور زیادہ بہتر فیچر کے ساتھ آنے والی ہے۔ اس کا استعمال مزید روزمرہ کے شعبوں جن میں رئیل سٹیٹ، شاپنگ اور تعلیم میں کیا جائے گا۔
بائیوٹکنالوجی کا استعمال زراعت کی شعبے میں مزید بہتری لائے گا۔ ساتھ ہی ساتھ گرین انرجی ٹیکنالوجی کے شعبے میں بھی نئے دریافتیں سامنے آئیں گی۔
خلا کی سیاحت کے شعبے میں مزید ترقی کا امکان سپیس ایکس کے حالیہ تجربے ( سپیس میں راکٹ بھیجنے اور اس کے واپس آنے ) کے بعد مزید روشن ہو گیا ہے۔
آخر میں بات روبوٹکس کے شعبے میں جدید ٹیکنالوجی کے متعارف ہونے کی کرتے ہی ۔ ہم پہلے ہی روبوٹس کے ذریعے میڈیکل کے شعبے میں بہت سی بڑی کامیابیاں دیکھ چکے ہیں آنے والا سال نہ صرف ان کو مزید بہتر ٹیکنالوجی سے لیس کرے گا بلکہ اس کے فعالیت میں بھی اضافہ ہونے کا امکان ہے۔
2025 میں مندرجہ بالا ٹیکنالوجی کے علاہ بھی بہت سی نئی دریافتوں اور ایجادوں کی امید ہے۔ دعا آنے والے ہر ٹیکنالوجی انسانیت کے لئے بہتری کے کر آئے ۔
