آج کل کے دور میں ہماری خواتین کی بھی اتنی ہی عزت، قدر کرنی چاہیے جیسے ہم اپنے گھر کے مرد کی کرتے ہیں کہ وہ دن رات محنت کر کے کام کر کے تو اپنے گھر کی ضروریات پوری کرتا ہے۔ آج کل کہ اس معاشرے کے مطابق جو حالات ہیں خواتین اپنی ہمت، لگن، کوشش اور محنت سے کامیابی حاصل کر رہی ہیں تاکہ کل کو کسی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ وہ اتنا ہنر سیکھ رہی ہیں اور اپنے گھر کی ذمہ داریاں بھی بخوبی نبھا رہی ہیں۔ اپنے ہنر سے اپنا روزگار بھی چلاتی ہیں تاکہ اپنے بچوں کی بہترین پرورش کر کے ان کو معاشرے میں با وقار اور اعلیٰ عہدوں پر فائز دیکھ سکیں۔ آج کی خواتین خود کو اتنا مضبوط بنا رہی ہیں تاکہ ہر قدم ہر معاملے کو خود سلجھا سکیں۔
عورت اگر تعلیم یافتہ سلیقہ شعار ہوگی تو وہ اپنی آنے والی نسلوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کر سکے گی۔ دین و دنیا کے علم سے آگاہ کر کے ان کا روشن مستقبل سنوار سکے گی۔ آج کی عورت بہت مضبوط، ہنر مند اور نڈر ہے جو اپنا مقام خود بنا کر اپنی عزت، قدر اور محبت سب کے دلوں میں ڈالتی ہے۔ ایک عورت ہی اپنے گھر اور نسل کو سنوار بھی سکتی ہے اور بگاڑ بھی سکتی ہے۔ یہ اب اس پر منحصر ہے کس طرح اپنی زندگی کے پہلوؤں کو گزارے اور ایک باہمت مضبوط اور سلیقہ شعار خاتون بن کے اپنی نسلوں کی زندگیاں سنوار دے۔
خدارا ! خواتین پر ظلم و زیادتی ان کی عزت سے کھیلنے کی بجائے ان کی عزت کریں، ان کو وہ مقام دیں جس عزت، قدر، محبت کی وہ حقدار ہیں۔ تعلیم حاصل کرنا مرد اور عورت دونوں پر لازم ہے۔ لہٰذا اپنی بہن، بیٹیوں کو تعلیم دلوا کر اس معاشرے میں فخر، عزت سے اپنے حق سے جینے کا مقصد دیں۔ ان کی ڈھال بنیں کہ وہ معاشرے میں اپنا مقام، اپنی پہچان بنا سکتی ہیں اور ایک سلیقہ شعار خاتون ہونے کے ساتھ ساتھ اس معاشرے میں عزت اور بااعتماد ہو کر زندگی بسر کر سکتی ہیں۔