10

آپ اپنے دام میں صیاد آگیا/تحریر/ام حسان کراچی

اسلام کے نام پہ بننے والی مملکت اسلامی جمہوریہ پاکستان جس کی بدقسمتی رہی ہے کہ یہاں ہر کام انتہا پہ جاکر کیا جاتا ہے،

لمبی تمہید نہیں باندھوں گی مختصراً فیملی ولاگنگ جیسا ٹرینڈ چلا اور ویوز کے پیچھے ڈالروں کی ہوس نے فیملی ولاگرز کو پستی میں دھکیل دیا اور انھوں نے ساری حدیں پار کر دیں،

ان حدیں پھلانگنے والوں میں اس وقت سر فہرست رجب بٹ ہے،

جس نے دنوں میں اپنی ایک سٹیٹ بنائی کرایے کے گھر سے اپارٹمنٹ اور اپارٹمنٹ سے ولا تک کا سفر چٹکیوں میں طے کیا،

جوں جوں شہرت ملتی گئی ڈالر آتے گئے ویسے ہی لچر پن بھی آتا گیا،

ماں کے بعد بہن کیمرے پہ آئی بہن کا سسرال تو پہلے ہی کیمرے کی نوک پہ تھا،

پھر جو نکاح ہوا تو بیوی بھی کیمرے پہ آگئی،

شادی پہ جو چار پانچ دن مجرا ہوا نوٹوں کی بارش ہوئی،گلوکاروں پہ نوٹ نچھاور ہوئے،

لوگوں کے اعتراض پہ انھیں شٹ اپ کیا گیا کہ ہمارا پیسہ ہماری مرضی،

شادی کے بعد بیوی سے سائن کروایا جاتا ہے کہ میں کچھ بھی کروں تم نے بولنا نہیں میرے دوستوں پہ اعتراض نہیں کرنا اس جیسی اور بھی شرائط تھیں جن پہ بیوی سے سائن کروائے گئے،

اس کے بعد پھر ایف آئی آرز کا سلسلہ،

ماں بیٹے کی دھائیاں ہم بے قصور ہم معصوم

دنیا جینے نہیں دیتی وغیرہ وغیرہ

اب جس متنازعہ صورت حال میں پھنسا ہے رجب بٹ اسے اللہ تعالیٰ کی پکڑ ہی کہنا چاہئے،

یعنی اس بندے کے غرور و تکبر کا لیول چیک کریں کہ اسے ابھی بھی شرم نہیں وہ اپنی نظروں میں ہمیشہ ہیرو ہی رہے گا،

اب فوری طور پر قرآن پہ ہاتھ رکھ کر بیان دیا گیا کہ غلطی سے بات نکل گئی ایسا ارادہ نہیں تھا اور پھر بیت اللہ میں مطاف کے اندر خدا اور رسول صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی قسمیں کھا رہا ہے کہ جو الفاظ ادا کئے غلطی سے ادا ہوئے،

اب مسئلہ یہ ہے کہ اس بندے نے دین ،معاشرتی اقدار کی دھیجیاں بکھیری ہیں اور اب جہاں یہ پھنسا ہے وہاں سے نکلنا مشکل ہے،

اور اب اگر اس تنازعے سے یہ نکلا تو پھر نہ ہمارا دین محفوظ ہو گا نہ معاشرتی اقدار

لہٰذا رجب بٹ کو سلاخوں کے پیچھے ہونا چاہیے اور مقدمات کا سامنا کرنا چاہئے،

لوگوں کے جذبات کو مزید بھڑکانا نہیں چاہئے،

روپیہ پیسہ یہ بڑی گاڑی وہ بڑی گاڑی مہنگی گھڑیاں

ہر چیز دھری کی دھری رہ گئی جب آپ نے مسلمانوں کی غیرت ایمانی للکارا ہے اب معافیاں نہ مانگیں فرار نہ ہوں،سامنا کریں دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو جائے گا،

وقت ملے تو اپنی ولاگنگ بھی دیکھنا کہ تم نے کیسے اسلامی نظریاتی ملک کے اندر مذہب ،معاشرت اور اسلامی اصولوں کی دھیجیاں اڑائی ہیں،

کیسے فرقہ واریت کو اجاگر کیا ہے،

بات یہ ہے کہ شاید گستاخیوں کا رجسٹر بند ہوگیا ہے اور اب پکڑ آگئی ہے،

اللہ تعالیٰ میرے ملک پاکستان کو ان اسلام دشمن عناصر سے محفوظ رکھے اور ناموس رسالت کے تحفظ کے قانون 295 سی کا مذاق اڑانے والے اور سدھو موسے والے کے شاگرد خاص کو جلد جہنم کا راستہ دکھائے،

لکھو کے ساتھ لکھوآمین ثم آمین

All reactions:

11

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں