108

بچپن کی عید/تحریر/اقراء جبیں(ہارون آباد)

بچپن کا دور ایک خوبصورت اور سہنری دور ہوتا ہے اور بچپن کی عید کا اپنا ہی مزا ہوتا ہے مجھے یاد ہے جب میں چھوٹی تھی تو عید کی خوشی ہی انوکھی ہوتی تھی ۔۔رمضان کا انتظار ہم بڑی شدت سے کرتے کیونکہ اس کے بعد عید کی خوشی ملتی تھی ، گھر میں ہم سب چھوٹے بچوں نے روزہ رکھنے کی ضد کرنی تو امی لوگ ہمیں “چڑی روزہ “رکھواتے جو ہم بارہ بجے کھول لیتے ۔۔مجھے آج بھی یاد رمضان کے پہلے عشرے میں امی نے ہم سب بہن بھائیوں کے کپڑے لیے کر سلائی کر دینے ساتھ کے جوتے بھی لیے دینے ، بچپن میں مجھے ڈوپٹہ اوڑھنے کا بہت شوق ہوتا تھا تو امی نے میرے لیے ڈوپٹہ بنانا اور اس کے اوپر اپنے ہاتھوں سے گوٹی ستارے کا کام کرنا اور ساتھ کی چوڑیاں بھی لیے کر دینی، اس طرح وقت گزارنے کا پتہ ہی نہیں چلتا تھا اور جس رات چاند رات ہوتی ہم بچوں نے کپڑوں اور جوتوں کو ساتھ لیے کر سونا تا کہ صبح جلدی جلدی اُٹھ کر سب سے پہلے تیار ہو سکئے ۔۔
عید کے دن صبح صبح شور ڈالنا شروع کر دینا، امی نے سب بچوں کو تیار کر دینا اور ہم لوگوں نے بابا سے عیدی لیے کر دکان کا رُخ کرنا ۔۔پھر امی کے ساتھ سب رشتے داروں کے گھر جانا (کیونکہ وہاں عیدی ملنے کی اُمید ہوتی تھی)
ہم بہن بھائیوں نے مل کر کھیلنا کھانا پینا وہ خوشی الگ ہی ہوتی تھی لیکن وقت کے ساتھ ساتھ رشتے ناتے سب بدل جاتے ہیں وہ بہن،بھائی جو بچپن میں ایک دوسرے پہ جان دیتے تھے وہی ایک دوسرے کے دشمن بن جاتے ہیں آخر رشتوں میں اتنا تنوع کیوں آ جاتا ہے ؟جان سے پیارے بہن ،بھائی بدل جاتے ہیں
عیدیں اب آتی ہیں لیکن وہ پیار محبت کہی کھو گیا ہے جو بچپن میں ہوتا تھا۔۔۔
فرق صرف یہ ہے بچپن میں ماں باپ اپنے بچوں کی خوشی کے لیے ہر قربانی دینے سے گریز نہیں کرتے ،لیکن اب بچے جوان ہیں لیکن ماں باپ کو پوچھتے ہی نہیں ،پیسے کمانے کی دوڑ میں لگے ہوئے ہیں اور رشتوں کو کہی پیچھے چھوڑ دیا ہیں ،کیا فائدہ ایسی کمائی کا جو اپنوں کو وقت اور محبت نا دیں سکے ؟۔۔۔
کسی مفکر کا قول ہے
“ایک ماں باپ دس بچوں کو پال سکتے ہیں لیکن دس بچے مل کر ماں باپ کو نہیں پال سکتے “۔
عید تو پیار اور محبت کا درس دیتی ہے پھر ہم کیوں نفرتوں کو دلوں میں پالتے ہیں ،
خدا کے لیے دلوں سے نفرتوں کو ختم کر کے اپنوں کے لیے محبت پیدا کریں اپنے دل میں وسعت پیدا کریں چھوٹی سی زندگی ہے کیا پتہ کب ختم ہو جائے ۔۔۔
اُمید کرتی ہوں سب اس عید پر اپنے ناراض بہن، بھائیوں کو منائے گے اور ان کو عید کی خوشی میں شامل کریں گے۔
سب کو مسلمانوں کو میری طرف سے میٹھی عید کی میٹھی خوشیاں مبارک ہو۔۔۔
اللہ پاک ہم سب کا حامی و ناصر ہو آمین ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں