186

تعلیمات اسلام عصر حاضر میں سب کی ضرورت/تحریر/حافظ عتیق الرحمن گورچانی

آجکل معاشرہ کاہر فرد جو لکھناپڑھنا اور بولناجانتاہے وہ سیکولرازم ومادہ پرستی میں اس قدر گرفتار ہوچکاہے کہ وہ اٹھتے بیٹھتے ہر وقت اہل علم بالخصوص علماء امت پر طعن و تشنیع کے نشتر چلاتانظر آتاہے۔سوء اتفاق ہے کہ یہ افراد بذات خود دین اسلام کی اساسیات ومبادی سے ہی ناواقف ہوتے ہیں۔ایسے میں ان کی تنقید کس طرح قابل قبول ہوسکتی ہے۔
اللہ تعالی نے تو تمام انسانوں کو اپنی عبادت کیلیے پیدافرمایاہے اور دنیا کی عارضی و فانی زندگی میں انسان جو کچھ عمل کرتاہے اس کا ثمرہ ہمیشہ کی ابدی زندگی آخرت میں اس کا انعام یا پھر سزا کا حقدار بن جاٸے گا۔
ہر والد و ہر استاد ومربی پر لازم ہے کہ وہ اپنے ماتحتوں کی دینی تعلیم و تربیت کی فکر کرے بصورت دیگر دنیا و آخرت دونوں میں اولاد و شاگردوں کے ساتھ سزا کا مستحق ٹھہرے گا۔
اسی طرح مسلم معاشرہ کے فرد ہونے کے باوجود تعلیمات اسلام سے ناواقف رہنے والے بھی فکرمندی کریں کہ علماء پر نقد و تبصرہ سے کچھ بھی حاصل نہ ہوگا عاقبت سنوارنے کی خاطر خود اسلامی علوم کے مبادی کو سیکھ لیں اور علماء کی محتاجی سے نجات حاصل کریں۔
اس سلسلہ میں ہم نے دینی مدارس کے درجات حفظ و ناظرہ اور اسکول و کالج کے طلبہ و طالبات کیلیے تعلیمات اسلام سے ایک مختصر کتاب سوال و جواب کے انداز میں ترتیب دی ہے جس میں حتی الوسع کوشش کی گٸی ہے کہ مبادیات اسلام اور معلومات ضروری کو درج کردیا جاٸے اس کے ساتھ تاریخ پاکستان اور معاشرتی اخلاق و آداب بھی یکجا کردیے ہیں۔
کتاب ہذا طباعت کے مرحلہ سے گزر رہی ہے ملک پاکستان اور انڈیا کے ممتاز اہل علم اور ارباب فکر و نظر نے اس کتاب کی افادیت کو عیاں کرنے کی خاطر تفصیلی تبصرہ فرماٸیں ہیں اللہ تعالی ان حضرات کی سرپرستی و نگہبانی اور کتاب کی طباعت میں شامل ہونے والوں کے تعاون کو شرف قبولیت عطافرماٸے۔آمین

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں