دھند ہوا میں موجود نمی کی ایک سفید اور دبیز تہہ کا نام ہے جو ہوا میں پانی کے بخارات جمع ہونے کی وجہ سے پیدا ہوتی ہےجبکہ سموگ پیلی یا کالی دھند کا نام ہے جو فضا میں موجود آلودگی سے بنتی ہے۔ یہ فضا میں موجود مختلف گیسوں ، گردوغبار، دھوئیں کے ذرات اور پانی کے بخارات سے مل کر بنتی ہیں۔فیکٹریوں، گاڑیوں اور اینٹیں بنانے والے بھٹوں کا دھواں، گردوغبار، کوڑا کرکٹ اور فصلوں کی باقیات جلانے سے سلفر ڈائی آکسائیڈ اور ناٹئڑوجن آکسائیڈ جیسی زہریلی گیسیں فضا میں پھیل جاتی ہیں اور ہوا میں موجود نمی اور ان زہریلی گیسوں کے تعامل سے جو گہری اور پیلی دھند پیدا ہوتی ہے وہ سموگ کہلاتی ہے۔
سموگ فضائی آلودگی کی ایک قسم ہے جو دھوئیں اور دھند کے امتزاج سے پیدا ہوتی ہے۔ یہ دھواں، گردوغبار اور راکھ کے چھوٹے چھوٹے ذرات پر مشتمل دھند کا ایک بادل ہوتا ہے جو بڑے شہروں اور صنعتی علاقوں میں زیادہ عام ہے۔
سموگ آج کل پنجاب بھر میں پھیلی ہوئی ہے جس سے تمام افراد بالخصوص موٹر سائیکل سوار زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ زیادہ سموگ کے علاقوں میں حدِنگاہ صفر ہونے کے باعث سنگین قسم کے ٹریفک حادثات وقوع پذیر ہونے کا شدید خطرہ ہوتا ہے۔ دمہ، ٹی بی، پھیپھڑوں اور سانس کی بیماری میں مبتلا افراد کیلیے سموگ زہرِقاتل ہے۔
سموگ سے گلے میں خراش یا زخم کے ساتھ ساتھ مسلسل خشک کھانسی ہو سکتی ہے۔ مسلسل چھینکیں آنا، نزلہ زکام، چھاتی میں انفیکشن، حلق میں ریشہ پیدا ہونا، سانس لینے میں دشواری اور آنکھوں میں شدید چبھن یا جلن محسوس ہونے لگتی ہے۔
احتیاطی تدابیر
سموگ اور اسکے اثرات سے بچنے کیلیے مندرجہ ذیل احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں۔
1-غیر ضروری طور پر گھر سے باہر نہ نکلیں اور حتیٰ الوسع سفر کرنے سے گریز کریں۔
2- موٹرسائیکل سوار ہیلمٹ اور فیس ماسک کا استعمال یقینی بنائیں دھند اور سموگ میں نظر آنےوالی والی تیز روشنی والی ہیزرڈ لائٹس اور انڈیکیٹر کا استعمال لازماً کریں۔
3- پانی زیادہ سے زیادہ پیئیں
4- سموگ کے دوران چہرے کو مکمل طور پر ڈھانپ کر رکھیں۔
5- گھر کے دروازے اور کھڑکیاں مکمل طور پر بند رکھیں۔
6- آنکھوں پر حفاظتی چشمے استعمال کریں
7- سموگ والے علاقوں میں زیادہ محنت و مشقت ، بھاگنے ، دوڑنے ، ورزش اور کھیل کود سے اجتناب کریں
8- وہ لوگ جو دمے یا سانس کی مختلف بیماریوں میں مبتلا ہیں وہ زیادہ رش یا ٹریفک جام والی جگہوں پر جانے سے اجتناب کریں۔
سموگ ہمارا ایک اجتماعی مسئلہ ہے جس سے بچاؤ کیلیے سب سے ضروری چیز معاشرتی شعور اجاگر کرنا ہے۔ اگر پوری قوم ماحولیاتی اور فضائی آلودگی کے خلاف سرگرم عمل ہوجائے تو اس سے کافی حد تک بچا جاسکتا ہے۔ اجتماعی طور پر اس وبال سے بچنے کیلیے شجرکاری کی جائے، دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کو بند کیا جائے، بھٹے اور کارخانوں کے دھویں سے بچاؤ کی تدابیر اختیار کرکے سموگ کے مضرصحت اثرات سے بچا جاسکتا ہے۔
