گزشتہ روز اسلامک رائٹر موومنٹ پنجاب کے زیر اہتمام مقامی ہوٹل میں سوشل میڈیا کے مثبت اور منفی اثرات پر ایک اہم ادبی بیٹھک کا انعقاد کیا گیا جس میں سینیئر اساتذہ پروفیسرز اور لیکچرار نے شرکت کی گفتگو کرتے ہوئے صدر اسلامک رائٹر موومنٹ پنجاب مولانا محمد زکریا نقشبندی نے کہا کہ انٹرنیٹ بظاہر خود بری چیز نہیں ہے لیکن استعمال کرنے والے اس کا غلط استعمال کر کے اپنا قیمتی وقت ضائع کررہے ہیں انٹرنیٹ سے منسلک اکثر لوگوں کے قیمتی اوقات اس کے استعمال کی وجہ سے ضائع ہوجاتے ہیں !وہ گھنٹوں تک بے حس وحرکت ہوکر اس کی اسکرین پر نظریں جماکربیٹھتے ہیں اور اکثر غیر ضروری، بلکہ نقصان دہ اُمور کا مشاہدہ کرتے ہوئے ایک ہی نشست میں اپنے قیمتی اوقات میں سے ایک اچھا خاصا حصہ ضائع کردیتے ہیں اور اُن کو اندازہ تک نہیں ہوتا۔
پروفیسر ذوالفقار علی جنجوعہ نے کہا کہ انٹرنیٹ کے بہت سارے فوائد ہیں جس میں انسان کم وقت میں بہت سارے اہم امور پر کام کر سکتا ہے لیکن انٹرنیٹ کے نقصانات میں سے ایک نقصان یہ ہے کہ وہ بے حیائی وعریانیت پھیلانے ، فسق وفجور کے مناظر پیش کرنے کا سب سے بنیادی اور سستا ذریعہ ہے، اس کے ذریعہ اخلاقی ودینی تباہی ، نوجوان مرد وخواتین کی بے راہ روی وگم راہی، شروفساد کی وادیوں میں ان کی ہلاکت اور اسلامی اقدار وپاکیزہ روایات سے ان کی لاتعلقی عام ہوتی جارہی ہے
پروفیسر اسامہ خالد نے گفتگو کرتے ہوئے کہا نوجوان تعلیمی میدان میں کافی پیچھے رہ گئے، پڑھنے اور مطالعہ سے ان کا تعلق کمزور پڑگیا، اس لیے کہ وہ اپنا اچھا خاصا وقت انٹرنیٹ سے منسلک لیپ ٹاپ اور موبائل فون کی اسکرین کے سامنے بیٹھ کر خرچ کرتے ہیں اور جب تھک جاتے ہیں تو باقی وقت کھیل کود، کھانے پینے اور سونے میں خرچ کرتے ہیں ، پڑھنے کے لیے ان کے پاس وقت نہیں بچتا۔
اسلامک رائٹر موومنٹ کے زیر اہتمام ہونے والے اس ادبی بیٹھک میں مہمان خصوصی پروفیسر اسامہ خالد تھے دیگر مہمانان گرامی میں پروفیسر ذیشان عارف ذوالفقار علی جنجوعہ ،مجتبی فاروق پروفیسر سید نجم الحسن سمیت دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی
