95

عورت ہمیشہ مظلوم نہیں ہوتی/تحریر/خضر نواز تنولی

ظالم عورت

ہمارے معاشرے میں جہاں بھی عورت کا نام آتا ہے تو اس کے ساتھ مظلوم ، بچاری ،کمزور نجانے کیا کیا جوڑا جاتاہے ۔
جب حقیقت اکثر الٹ ہی ہوتی ہے ۔

عورت اگر ہمیشہ ہی مظلوم ہوتی تو خواتین کی جیلیں کبھی بھی قائم نہ ہوتیں ۔

مسئلہ دراصل یہ ہے کہ ہمارا معاشرہ Male Dominated ہے ۔
مرد کو ہمیشہ ظالم جابر کے طور پہ پیش کیا جاتا ہے ۔ مرد کہ اجلے سفید کپڑے کپڑے ہونے کی وجہ سے چھوٹا سا داغ بڑا اور بدھا نظر آتا ہے ۔

اور عورت کا کیا گیا بڑے سے بڑا کانڈ کالے کپڑے پر لگے داغ کی طرح مبہم ہوتا ہے ۔

گزشتہ روز مانسہرہ میں غیرت کے نام پہ بھرے بازار میں قتل ہوا
مختصر روداد قتل کچھ یوں ہے کہ
دس سال پہلے آلائ میں گلونہ بی بی کے سابقہ شوہر کو ہتھوڑے مار کر قتل کرنے والا دولت خان آج مقتول کے بیٹوں کے ہاتھوں پانوں روڈ پر قتل ہو کر اپنے انجام بد کو پہنچا ۔
کچھ عرصہ پہلے ہی یہ خاتون جیل سے رہا ہوئی ۔ اور پھر
اپنے سابق خاوند ، مزاجی خدا کے سفاک قاتل سے نکاح کیا ۔ عینی شاہدین کے مطابق دوران فائرنگ موجودہ خاوند کے پیٹھ پیچھے چھپ کر ایک بار پھر جان بچائی ۔

گلونہ بی بی نے ایک اور مرد نگل لیا ۔
محترم قارئین

آج بھی اس قاتل(۔ بیوی کے قاتل ) کے اقرار جرم کے الفاظ میرے کانوں میں گونج رہے ہیں

” جس عورت میں وفا نہیں اسے جینے کا کوئی حق نہیں ۔”

یہ عجیب لعنتی عورتیں ہیں جو اپنے خاوند ، بچے ایک حرام تعلق کو نبھانے کے لیے قربان کر دیتی ہیں ۔
جن کے سینے میں حیاء ،وفا ، ممتا والے دل کی جگہ خود غرض ، لالچی کتا بندھا ہوتا ہے ۔
اللہ کی پناہ
شاید یہ وہی ڈائن عورتیں ہیں جن کے قصے ہم بچپن میں سنتے تھے ۔۔۔

رنگ روپ ڈھل جانے والی چیز ہے
حسب نسب ، مال و دولت یہ بھی عارضی ہیں
عورت کی سب سے بڑی خوبی حیا اور وفا ہے۔
جس میں یہ نہ ہو وہ عورت کہنے کے لائق نہیں ۔۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں