درد ہوتا ہے پر کہوں کیسے؟
جتنا سہتی ہوں وہ سہوں کیسے؟
چپ رہی جانے کتنے برسوں سے
اب میں خاموش بھی رہوں کیسے؟
غم میں اوروں کے لکھا کرتی ہوں
مجھ پہ بیتی ہے جو لکھوں کیسے؟
میرا محبوب میرا دشمن تھا؟
اس کو دشمن کہوں؟ کہوں کیسے؟
درد میری رگوں میں بہتا ہے
نا میں اس درد میں بہوں کیسے؟
گرجے بادل تو دل حمیرا کا
دھڑکے زوروں سے ہے کہوں کیسے؟