سنورنے کا، نکلنے کا، گزرنے کا،سنبھلنے کا
کہ آؤ وقت ہے آیا، ہوا کے رخ بدلنے کا
محبت آگ ہے ٹھنڈی، سلگنا، اچھا لگتا ہے
مزہ سا آ رہا ہے میرے دل کو، آج جلنے کا
فضا میں بے رخی ہے، اور ہر سو نم ہوائیں ہیں
مگر ہر شخص ہی ہے منتظر پھولوں کے کھلنے کا
یہ آنکھیں تھک چکی ہیں، دیکھ کر سارے نظارہے ہی
نہیں ہے کوئی منظر بھی، نیا لیکن اجلنے کا
خرابے سے نکلنے کی، کو ئی تدبیر ہو مولا!
کہ گل کو چاہئے، کوئی بہانہ بھی مکرنے کا