96

فارسی زبان کا تعارف/تحریر/پروفیسر مُحمَّد صدیق بزمی قصور

فارسی بہت قدیم زبان ہے. یہ آریائی گروہ میں سے ہے. اس کی بنیاد پہلوی زبان ہے. فارسی ایران کی قومی و سرکاری زبان ہے. فارسی کے کئی لہجے ہیں. فارسی ایران ، افغانستان ، پاکستان کے صوبہ بلوچستان ، تاجکستان اور عرب کی خلیجی ریاستوں میں بولی جاتی ہے. فارسی کو ہمارے دینی مدارس میں بطورِ نصاب بھی پڑھایا جاتا ہے. پاکستان کی کچھ یونیورسٹیوں میں بھی فارسی پڑھائی جاتی ہے جن میں پنجاب یونیورسٹی سرِفہرست ہے.عربی کے بعد اسلامی علوم کا بڑا ذخیرہ زبان فارسی میں ہی ہے. مُغلیہ دورِ حکومت میں فارسی ہی ہندوستان کی سرکاری زبان تھی. جتنا کام فارسی کے لیے ہندوستان میں ہُوا اس کا ٪5 بھی ایران نہیں کر سکا. فارسی قواعد پر ہندوستان کے علماء و مُفکرین نے ہزاروں کتابیں تحریر کیں ہیں جو آج بھی موجود ہیں. فارسی زبان میں عالمی شعرا پیدا ہوئے ہیں جن میں مولانا جلال الدین بلخی المعروف رومی رحمتہ اللہ علیہ ، شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ ، حافظ شیرازی رحمتہ اللہ علیہ ، مرزا اسد اللہ خاں غالب رحمتہ اللہ علیہ ، علامہ ڈاکٹر مُحمَّد اقبال رحمتہ اللہ علیہ اور بہت سے ہیں. محدثین میں سے امام مُسلم ، امام ترمذی ، امام ابو داؤد اور بہت سے مسلمان سائنسدانوں کا تعلق ایران ، افغانستان ، تاجکستان اور بخارا سے تھا. یہ سب فارسی بولتے تھے. ایران نے فارسی زبان میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں بہت ترقی کی ہے جس کا ثبوت انٹرنیٹ پر سرچ کرنے سے آپ کو مل جائے گا. فارسی زبان میں شاعری اور فنِ خطاطی کو بہت عروج ملا. دُنیا کا خُوب صُورت ترین خط نستعلیق بھی ایران میں ایجاد ہُوا.ہر زبان کا ایک خاص وطن اور علاقہ ہوتا ہے جہاں سے وہ جنم لیتی ہے اور نشوونما پا کر سنِ بلوغ کو پہنچ جاتی ہے. مثلاً اُردُو زبان کی ابتدا کے بارے میں جب ہم تاریخ پر نظر ڈالتے ہیں تو ہمیں یہ پتہ چلتا ہے جب مسلمانوں نے برصغیر پر قدم رکھا اور مسلمان فاتحین نے یہاں پر حکومت قائم کی تو عربی نے یہاں کی مقامی زبانوں پر اپنا اثر چھوڑا. مسلمان فاتحین اور یہاں کی مقامی آبادی کے اختلاط سے ایک نئی زبان نے جنم لیا اور یہ نئی زبان اس قدر قوی ثابت ہوئی کہ اس نے دیکھتے ہی دیکھتے دوسری زبانوں پر حکمرانی شروع کر دی اور بہت ہی کم عرصے میں پاک و ہند کے وسیع و عریض علاقے میں سمجھی اور بولی جانے لگی. گویا پاک و ہند اُردُو زبان کا ابتدائی وطن ہے.فارسی زبان بھی اسی خطے کی ایک بڑی اور میٹھی زبان ہے جس کا آبائی وطن پاک و ہند کا ہمسایہ مُلک ایران ہے. فارسی زبان اپنی حلاوت اور میٹھاس کی وجہ سے صرف ایران تک ہی محدود نہ رہی بل کہ تیزی سے اپنے اطراف کے علاقوں اور ممالک میں پھیل گئی اور آج اس زبان کے بولنے والوں کی تعداد بہت زیادہ ہے اور اس کا شمار دُنیا کی چند اہم زبانوں میں ہوتا ہے. اس زبان کے بولنے والے دُنیا کے مختلف علاقوں میں ہونے کی وجہ سے اپنے لہجوں میں انفرادیت رکھتے ہیں اور اُن کے تلفظ اور اندازِ تکلم میں بڑا فرق پایا جاتا ہے.فارسی زبان کو ایران کی قومی زبان ہونے کا شرف حاصل ہے اور ایران نے فارسی کی نشوونما میں کوئی کسر نہیں اُٹھا رکھی ہے. ایران کی پارلیمنٹ میں مباحثے بھی اسی زبان میں ہوتے ہیں. درس و تدرس بھی اسی زبان میں انجام پاتا ہے اور مُلک کے پڑھے لکھے افراد اسی زبان میں گُفتگو کرنا پسند کرتے ہیں. مُلک کے زیادہ تر اخبارات اور جرائد اسی زبان میں شائع ہوتے ہیں اور الیکٹرانک میڈیا پر بھی یہی زبان غالب ہے. مُلک کی دفتری زبان بھی فارسی ہے. ایران میں فارسی زبان کو قومی زبان کا درجہ حاصل ہے جب کہ بہت سی علاقائی زبانیں بھی یہاں پر بولی جاتی ہیں جن میں چند ایک ترکی ، لری ، بلوچی ، کردی ، عربی وغیرہ قابلِ ذکر ہیں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں