مومنوں کے سر پہ ہے گھنا شجر معاویہ
کُفْر کیلئے مگر ہے پُرخطر معاویہ
مومنوں کی ماؤں میں اک تری بہن بھی ہیں
حضور کا چنیدہ ہے یہ تیرا گھر معاویہ
کتابت وحی نبی نے سونپ کر بتا دیا
مری نگاہِ ناز میں ہے معتبر معاویہ
نہیں خبر سگانِ کفر کیا بکے ہیں جابجا
ہے مومنوں کی یہ صدا سلام بر معاویہ
لعنتی غلیظ کوئی نا بتائے مجھ کو کچھ
مرا جنون میرا عشق ہے مختصر معاویہ
نام انکا سن کےہی سبائیت کی ماں مرے
دفعِ شر میں پُراثر ہے کس قدر معاویہ
کہہ دیا ہے کلب سے بڑھا جو بھائی کی طرف
اسی جگہ بنائے گا تری قبر معاویہ
بھاگے برق سے بھی تیز رافضی اگر سنے
آ رہا ہے دیکھنا ابھی صبر معاویہ
کیا کہا معاویہ علی کے بھائی نہیں؟
یہیں اڑائے تیرا سر سنے اگر معاویہ
اس کے اجتہاد نے اسی کو ٹھیک جانا تھا
سو بھائی سے مُصِر رہا قصاص پر معاویہ
نجومِ بدر سب کے سب، عظیم تر بلند تر
مغیرہ اور ابو سفیان یا عمرو معاویہ
بنا مینارہِ ھُدٰی حضور کی دعاؤں سے
یزید کی خطائیں کیوں ہوں تیرے سر معاویہ